مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی۔ (تصویر: پی ٹی آئی)
Congress On Mamata Banerjee: سال 2024 میں ہونے والے لوک سبھا الیکشن کے لئے سبھی پارٹیاں تیاریوں میں مصروف ہیں۔ بی جے پی سے لڑنے کے لئے اپوزیشن بھی تیار ہے، لیکن اس کے اتحاد پر سوالیہ نشان لگ رہا ہے۔ دراصل، جمعرات (2 فروری) کو ترنمول کانگریس کی سربراہ اور مغربی بنگال کی وزیراعلیٰ ممتا بنرجی نے کہا کہ ٹی ایم سی 2024 کے لوک سبھا الیکشن میں اکیلے اترے گی۔ ہم لوگوں کی حمایت سے لڑیں گے۔ مجھے یقین ہے کہ جو لوگ بی جے پی کو ہرانا چاہتے ہیں، وہ یقینی طور پر ٹی ایم سی کو ووٹ دیں گے۔
ممتا بنرجی کے اس بیان کے بعد کانگریس نے ردعمل ظاہر کیا ہے۔ کانگریس نے کہا، ‘ممتا بنرجی اپنی پارٹی کی لیڈر ہیں اور ہماری پارٹی کے اپنے لیڈران ہیں۔ جو بھی ان کو صحیح لگے گا وہ اپنی پارٹی سے متعلق طے کریں گی’۔ پارٹی نے یہ بھی کہا کہ مساوی نظریات والی جماعتوں کے لئے ہمارے سبھی دروازے کھلے ہیں۔ ممتا بنرجی اورکانگریس کے آمنے سامنے آنے کے بعد اپوزیشن اتحاد کو ایک بار پھر جھٹکا لگتا ہوا نظرآرہا ہے۔
اپوزیشن اتحاد پر کانگریس صدر کا بڑا بیان
کانگریس صدر نے تین روز پہلے اپوزیشن اتحاد سے متعلق ایک بیان دیا تھا، جس میں انہوں نے کہا، ‘ہم وزیراعظم عہدے کے امیدوار کا نام نہیں دے رہے ہیں۔ ہم یہ نہیں بتا رہے ہیں کہ کون قیادت کرے گا یا کون وزیراعظم بنے گا، یہ سوال نہیں ہے۔ ہم ایک ساتھ لڑنا چاہتے ہیں۔ یہی ہماری خواہش ہے۔ ہمیں 2024 کے الیکشن سے پہلے اپنے اتحاد کو مضبوط کرنے کی کوشش جاری رکھنی چاہئے۔’
ملیکا ارجن کھڑگے نے یہ بیان تمل ناڈو کے وزیراعلیٰ ایم کے اسٹالن کے یوم پیدائش کے موقع پر دیا تھا۔ اس دن چنئی میں ایک بڑی ریلی کا انعقاد کیا گیا تھا، جس میں ملیکا ارجن کھڑگے کے علاوہ جموں وکشمیر کے سابق وزیراعلیٰ فاروق عبداللہ سمیت کئی سینئرلیڈران شامل ہوئے تھے۔ ملیکا ارجن کھڑگے نے کہا تھا کہ تمل ناڈو میں کانگریس-ڈی ایم کے اتحاد نے 2004، 2009 میں لوک سبھا اور 2006 اور 2021 میں اسمبلی انتخابات جیت کی قیادت کی۔ ہمیں یوپی اے اتحاد کے لئے 2024 کی لوک سبھا جیت کے لئے اپنے اتحاد اور قیادت کی بنیاد کو مضبوط کرنا جاری رکھنا چاہئے۔
ادھیر رنجن چودھری کا ٹی ایم سی پر حملہ
اس کے علاوہ کانگریس رکن پارلیمنٹ ادھیر رنجن چودھری نے بھی ممتا بنرجی پر حملہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ وہ ناقابل شکست نہیں ہیں۔ عام لوگوں کی حمایت کو ہلکے میں نہیں لیا جانا چاہئے۔ انہوں نے یہ بیان مغربی بنگال میں ضمنی الیکشن میں کانگریس امیدوار کی جیت کے بعد دیا تھا۔ بنگال کانگریس صدر نے کہا، ‘ترنمول کانگریس میں ناراضگی ابھر رہی ہے۔ برسراقتدار پارٹی بدعنوانی سے اس قدر متاثر ہوگئی ہے کہ اس کے ایماندار لیڈران اور کارکنان پریشان ہو رہے ہیں۔ راہل گاندھی کی بھارت جوڑو یاترا کا لوگوں پر منفی اثرپڑا ہے۔’
-بھارت ایکسپریس