Bharat Express

Karnataka New CM Siddaramaiah: دوسری بار وزیراعلیٰ بننے والے سدارمیا ہر سیاسی حربے سے واقف، 9 بار کے ہیں رکن اسمبلی

سدارمیا نے کرناٹک کے وزیراعلیٰ عہدے کا حلف اٹھالیا جبکہ نائب ڈی کے شیو کمار نائب وزیراعلیٰ بنائے گئے۔ سی ایم اور ڈپٹی سی ایم کو گورنرتھاورچند گہلوت نے عہدے اور رازداری کا حلف دلایا۔

سدارمیا دوسری بار کرناٹک کے وزیراعلیٰ بنے۔ (تصویر: اے این آئی)

Karnataka Swearing-In Ceremony: سدارمیا نے کرناٹک کے وزیراعلیٰ اور ڈی کے شیو کمار نے نائب وزیراعلیٰ کے طور پرحلف اٹھا لیا ہے۔ گورنرتھاورچندرگہلوت نے ان کو عہدے اور رازداری کا حلف دلایا۔ یہ دوسری بار ہے کہ جب کانگریس نے سدارمیا پر بھروسہ ظاہرکرتے ہوئے انہیں دوسری بار ریاست کی کمان سنبھالنے کا موقع دیا۔ 12 اگست 1948 کوپیدا ہوئے سدارمیا نے میسوریونیورسٹی سے بی ایس سی کی ڈگری لی اور بعد میں وہیں سے قانون کی پڑھائی کی تھی۔

سیاست میں آنے سے پہلے سدارمیا وکالت کرتے تھے۔ انہوں نے پہلی بارانڈین لوک دل کے ٹکٹ پرچامنڈیشوری انتخابی حلقہ سے الیکشن لڑکر کرناٹک اسمبلی میں انٹری کی تھی۔ وہ یہاں سے پانچ بار جیتے اور تین بار انہیں شکست کا سامنا بھی کرنا پڑا۔ سیاست سدارمیا کو سیاسی وراثت میں نہیں ملی تھی، ان کے والد سدارمیا گوڑا میسور ضلع کے ٹی نرسی پورہ کے پاس ورونا ہوبلی میں کھیتی کرتے تھے اورماں بورما گھریلو خاتون تھیں۔

 تعلیم یافتہ وزیراعلیٰ ہیں سدارمیا

گاؤں میں ہی انہوں نے اپنی اسکولی تعلیم مکمل کی تھی۔ بعد میں انہوں نے بی ایس سی اور پھر ایل ایل بی کی پڑھائی میسور یونیورسٹی سے کی۔ پانچ بھائی بہنوں میں سدارمیا دوسرے نمبر پر ہں اور وہ کروبا گوڑا برادری سے ہیں۔ کسان فیملی سے ہونے کے باوجود انہوں نے پیسوں کی کمی کا اثراپنی پڑھائی پر نہیں آنے دیا۔ تعلیم حاصل کرکے انہوں نے وکالت کی۔ وہ مشہوروکیل چکا بوریا کے جونیئرتھے۔ اتنا ہی نہیں وہ اس کے بعد بچوں کو وکالت پڑھانے بھی لگے تھے۔

یہ بھی پڑھیں: Karnataka CM and Dy CM Swearing-In Ceremony: کرناٹک میں کانگریس کی نئی حکومت کی حلف برداری، دوسری باروزیر اعلیٰ بنے سدارمیا، ڈی کے شیو کمار ڈپٹی سی ایم، اپوزیشن اتحاد نے کیا طاقت کا مظاہرہ

سال 2008 میں تھاما تھا کانگریس کا دامن

سدارمیا سال 1983 میں پہلی بار آزاد امیدوار کے طور پر کرناٹک اسمبلی میں منتخب ہوکرآئے۔ 1994 میں جنتا دل حکومت میں رہتے ہوئے کرناٹک کے نائب وزیراعلیٰ بنے۔ اس کے بعد انہوں نے دیوگوڑا کے ساتھ کچھ تنازعات کے سبب جنتا دل کا ساتھ چھوڑ دیا اور سال 2008 میں وہ کانگریس میں شامل ہوگئے۔ کانگریس میں شامل ہونے سے پہلے سدارمیا جنتا دل کے کئی گروپوں کے رکن رہ چکے تھے۔

Also Read