Bharat Express

Jharkhand Assembly Election 2024: جو لوگ حلوہ بانٹ رہے ہیں، وہی کھا رہے، امیروں کی فہرست کا حوالہ دیتے ہوئے بولے راہل گاندھی

تقریر کے دوران راہل گاندھی نے اشاروں کے ذریعے الیکشن کمیشن (EC) پر بھی طنز کیا۔ بی جے پی پر حملہ کرتے ہوئے انہوں نے آئین پر کہا کہ آئین 70-80 سال پرانا نہیں ہے۔ آئین بنانے کے پیچھے ہزاروں سال پرانا خیال ہے۔

Jharkhand Assembly Election 2024: لوک سبھا میں قائد حزب اختلاف اور یوپی کے رائے بریلی سے کانگریس کے رکن پارلیمنٹ راہل گاندھی نے جھارکھنڈ اسمبلی انتخابات سے قبل بی جے پی کو آڑے ہاتھوں لیا ہے۔ ہفتہ (19 اکتوبر 2024) کو رانچی میں آئین کے اعزاز سے متعلق کانفرنس میں انہوں نے الزام لگایا کہ بی جے پی قبائلیوں کی زمین چھیننا اور ان کی شناخت کو مٹانا چاہتی ہے۔

تقریر کے دوران راہل گاندھی نے اشاروں کے ذریعے الیکشن کمیشن (EC) پر بھی طنز کیا۔ بی جے پی پر حملہ کرتے ہوئے انہوں نے آئین پر کہا کہ آئین 70-80 سال پرانا نہیں ہے۔ آئین بنانے کے پیچھے ہزاروں سال پرانا خیال ہے۔ یہ جو لڑائی جاری ہے وہ بھی ہزاروں سال پرانی ہے۔ جو لڑائی چل رہی ہے وہ آئین اور منوسمرتی کے درمیان ہے اور یہ لڑائی ہزاروں سال پرانی ہے۔ جب میں نے ملک کے امیر ترین لوگوں کی فہرست دیکھی تو اس میں دلت، قبائلی اور او بی سی کا نام کہیں نہیں تھا۔ ایک ہی شخص حلوہ بانٹ رہا ہے اور وہی حلوہ کھا رہا ہے۔

صدر کو دعوت نامہ موصول نہیں ہوا کیونکہ وہ قبائلی تھیں

راہل گاندھی نے دعویٰ کیا کہ صدر ایک قبائلی ہیں۔ پہلی بار کوئی قبائلی صدر بنا لیکن جب پارلیمنٹ کا افتتاح ہوا اور رام مندر کا افتتاح ہوا تو بھی انہیں مدعو نہیں کیا گیا۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ وہ ایک قبائلی ہے۔ ان کی جگہ بڑے تاجر بلائے گئے، کیا یہ آئین کی توہین نہیں؟

“تمام ایجنسیوں کو کنٹرول کر رہی ہے بی جے پی”

کانگریس ایم پی نے کہا کہ الیکشن کمیشن بھی آئین کی حفاظت نہیں کر رہا ہے۔ بی جے پی ملک کی تمام ایجنسیوں کو کنٹرول کر رہی ہے۔ انتخابات سے پہلے اپوزیشن نے کہا تھا کہ بی جے پی آئین پر حملہ کر رہی ہے اور عوام نے انہیں جواب دیا، پھر انتخابات کے بعد نریندر مودی کو بھی آئین کو سر پر لگانا پڑا۔ آج کل مودی جی مسکراتے نہیں ہیں، اب انہوں نے مسکرانا بھی چھوڑ دیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں- Jharkhand Acting DGP Removal: ڈی جی پی کو فوری ہٹائیں- جھارکھنڈ میں انتخابات سے قبل الیکشن کمیشن کا حکم، جانئے کیوں اٹھایا گیا یہ قدم؟

“ہم ذات پات کی مردم شماری کرائیں گے”

ہمیں معاشرے کے ایکسرے کی ضرورت ہے اور اسے کرنے کا کام ذات پات کی مردم شماری سے کیا جائے گا۔ ہمیں اس کے ذریعے سماجی انصاف فراہم کرنا ہے۔ ہم ذات پات کی مردم شماری کرائیں گے اور 50 فیصد ریزرویشن کی رکاوٹ کو توڑیں گے چاہے بی جے پی کچھ بھی کرے ہم ذات پات کی مردم شماری کرائیں گے۔

-بھارت ایکسپریس

Also Read