جی ٹونٹی
جموں وکشمیرکے کچھ حصے معاشی طورپرجدوجہد کر رہے ہیں، لیکن وزیراعظم نریندرمودی کی قیادت میں مرکزی حکومت کے ذریعہ 2019 میں آرٹیکل 370 کو منسوخ کرنے کے بعد مجموعی طور پرخطہ سیاحت کی بحالی میں اضافہ ہوا ہے۔ ہندوستان اور پاکستان کے درمیان کشیدگی کا مرکزکشمیرمیں سیاحت میں تیزی دیکھی جا رہی ہے۔ بھارت کا مقصد جی-20 گروپ کے زیراہتمام منعقد ہونے والی سیاحت پرکانفرنس میں کشمیرکے استحکام کواجاگرکرنا تھا، جس کی صدارت بھارت نے اس سال 24-22 مئی کوکی تھی۔ وال اسٹریٹ جرنل کی رپورٹ کے مطابق، وزیراعظم نریندرمودی کا چہرہ جی-20 میں ہندوستان کے کردارکو دکھانے والے ہورڈنگ پر”سری نگر: ایک خوبصورت شہر”۔ مقامی کاروباری مالکان بھی اس بات سے متفق ہیں کہ انہوں نے معاشی بحالی کو محسوس کیا ہے۔
جموں وکشمیرمیں سیاحت کی صنعت تیزی سے فروغ پا رہی ہے۔ جموں وکشمیرکے لیفٹیننٹ گورنرمنوج سنہا کی زیرصدارت انتظامی کونسل (اے سی) نے گزشتہ ہفتے سری نگرکے سینٹور لیک ویو ہوٹل میں کام کرنے والے ہوٹل کارپوریشن آف انڈیا لمیٹیڈ (ایچ سی آئی ایل) کے 145 ملازمین کوشامل کرنے کی منظوری دی۔ یہ فیصلہ کمیٹی کی سفارشات پرلیا گیا کہ جموں و کشمیرکا مرکزی علاقہ ہوٹل کارپوریشن آف انڈیا لمیٹیڈ کے موجودہ عملے کوموجودہ شرائط وضوابط پرہی بحال رکھے گا۔
مرکزی حکومت نے 5 اگست 2019 کوجموں و کشمیرکی خصوصی حیثیت کو ختم کرنے اوراسے مرکز کے زیرانتظام دوریاستوں میں تقسیم کرنے کے اپنے فیصلے کا اعلان کیا۔ ہمالیائی خطہ اپنی قدرتی خوبصورتی اورمرکز کے زیرانتظام علاقے میں آنے والے سیاحوں کی وجہ سے سرخیوں میں رہا ہے۔ عوام کا ماننا ہے کہ اب وقت بدل گیا ہے اوررپورٹنگ کے انداز بھی بدل چکے ہیں۔ گزشتہ تین سالوں کے دوران دہشت گردی سے متعلقہ واقعات میں کمی آئی ہے۔ پتھراؤ اورشٹرڈاؤن تاریخ بن چکے ہیں۔
میڈیا جموں وکشمیرمیں ہونے والی اچھی چیزوں کی رپورٹنگ کررہا ہے کیونکہ 2019 کے بعد پاکستان کے زیراہتمام دہشت گردی ختم ہوگئی ہے۔ سری نگرمیں حال ہی میں منعقدہ جی-20 اجلاس کی بین الاقوامی میڈیا نے وسیع تشہیرکی، جس میں سے اکثرنے کشمیر میں استحکام اورمعمول کوبحال کرنے کے لئے ہندوستان کی کوششوں کواجاگرکیا ہے۔ جی-20 جموں وکشمیر میں آرٹیکل-370 کی منسوخی کے بعد پہلی بین الاقوامی تقریب تھی، جوآئین کی ایک عارضی شق ہے۔ سمٹ میں 17 ممالک کے مندوبین نے شرکت کی۔
جی-20 میں تبادلہ خیال کے سیشن میں شرکت کے علاوہ، انہوں نے سری نگرکے تاریخی مقامات کا دورہ کیا۔ انہوں نے اپنے خاندانوں اوردوستوں کے ساتھ واپس آنے اورجموں وکشمیر کو اپنے ممالک میں سیاحتی مقامات کے طور پرفروغ دینے کا عزم کیا۔ گزشتہ 70 سالوں سے جموں وکشمیر پرحکمرانی کرنے والے کشمیرسے تعلق رکھنے والے سیاست دانوں نے یہ تصور پیدا کیا تھا کہ آرٹیکل-370 جموں وکشمیراورنئی دہلی کے درمیان ایک پُل ہے اوراگراس پرعمل درآمد کیا گیا تویہ جموں وکشمیرکو پاکستان کی گود میں دھکیل دے گا۔
مقامی کاروباری مالکان بھی اس بات سے متفق ہیں کہ انہوں نے معاشی بحالی دیکھی ہے۔ ٹنگمرگ اورگلمرگ، شمالی کشمیر کے بارہ اللہ ضلع میں دو دلکش صحت ریزورٹس میں اربن لوکل باڈیز (یو ایل بی) کشمیر کی طرف سے خوبصورتی کے منصوبے کو نافذ کرکے ایک قابل ذکر تبدیلی آئی ہے۔
کشمیر میں لڑکیاں لے رہی ہیں کھیل میں حصہ
جموں وکشمیرکبھی ایک ایسی جگہ تھی، جہاں اسکول طویل مدت تک بند رہتے تھے، لیکن اب لڑکیاں بھی انتہا پسند عسکریت پسندوں سے کسی خوف کے بغیراسکولوں کا رخ کر رہی ہیں۔ ڈوڈہ کے ضلع ترقیاتی کمشنروشیش مہاجن نے سینئرسپرنٹنڈنٹ آف پولیس عبدالقیوم کے ساتھ منگل کے روزیہاں اسپورٹس اسٹیڈیم ڈوڈہ میں آل انڈیا ویمن کرکٹ چمپئن شپ کا افتتاح کیا۔ اس ٹورنامنٹ کا انعقاد فزیکل ایجوکیشن اینڈ اسپورٹس ڈپارٹمنٹ، گورنمنٹ ڈگری کالج ڈوڈہ نے اسپورٹس اینڈ فٹنس ہب ڈوڈہ کے اشتراک سے کیا ہے۔ ٹورنامنٹ میں تقریباً 8 ٹیمیں حصہ لے رہی ہیں جن میں اترپردیش، حیدرآباد، جی ڈی سی ڈوڈا اور جی ایم سی ڈوڈا کی ٹیمیں شامل ہیں۔