نئی دہلی : اسرائیل اور فلسطین کے درمیان پڑے پیمانے پر ہونے والی حالیہ جنگ انتہائی تشویش کا باعث ہے۔ جنگ کی یہ نئی لہر اور اس میں شدت دائیں بازو کی نتین یاہو حکومت کی طرف سے فلسطینیوں کے خلاف شروع کی گئی اسرائیلی جارحیت کا نتیجہ ہے جس میں اب تک بچوں سمیت سینکڑوں افراد کی جانیں جا چکی ہیں۔” یہ باتیں امیر جماعت اسلامی ہند سید سعادت اللہ حسینی نے میڈیا کو جاری اپنے ایک بیان میں کہی۔ انہوں نے کہا کہ ” غاصبانہ قبضے اور مقبوضہ اراضی پر بستیاں بسانے کی اسرائیلی پالیسیوں کے علاوہ مسجد اقصیٰ کی بے حرمتی کرنا، اس خطے کو امن و استحکام کی فضا قام کرنے کی راہ میں رکاوٹ بنا ہوا ہے۔ لہٰذا اقوام متحدہ اور عالمی برادری کو فوری طور پر حرکت میں آنا چاہئے تاکہ یہودی بستیوں کی توسیع کو روکا جا سکے اور صورت حال کنٹرول میں آئے۔
Still they are peaceful,#GazaUnderAttack#IStandWithPalestine#FreePalestine pic.twitter.com/HLfgsh5qCr
— Kashif Arsalaan (@KashifArsalaan) October 8, 2023
ہم عالمی برادری سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ اسرائیل کو حالیہ تنازع کی آڑ میں غزہ میں فلسطینی شہریوں کے خلاف جنگی صورت حال پیدا کرنے سے روکنے کے لئے اقدامات کرے”۔امیر جماعت سید سعادت اللہ حسینی نے کہا کہ ” جماعت اسلامی ہند گاندھی جی کے اس مشہور قول پر یقین رکھتی ہے جو ہندوستان کی قدیم پالیسی کی بنیاد رہی ہے ۔ وہ یہ کہ ‘ فلسطین فلسطینیوں کا ہے جس طرح انگلستان انگریزوں کا ہے یا فرانس فرانسیسیوں کا ہے ‘۔ جماعت چاہتی ہے کہ ہندوستانی حکومت فلسطینیوں کی حمایت کرے، فلسطینیوں کو اپنی ریاست قائم کرنے میں مدد اور خطے میں امن قائم کرنے کے لیے اپنا عالمی اثرو رسوخ استعمال کرے”۔
Deeply shocked by the news of terrorist attacks in Israel. Our thoughts and prayers are with the innocent victims and their families. We stand in solidarity with Israel at this difficult hour.
— Narendra Modi (@narendramodi) October 7, 2023
واضح رہے کہ اسرائیل فلسطین جنگ میں ہندوستان نے اسرائیل کی حمایت کا اعلان کیا ہے حالانکہ یہ موقف سابق وزیراعظم اٹل بہاری واجپئی یا پھر مہاتماگاندھی کے موقف کے بالکل برعکس ہے۔ چونکہ ان دونوں رہنماوں نے فلسطین کی حمایت کی تھی اور اسرائیل کو فلسطینی زمین پر قبضہ کرنے سے گریز کرنے کی اپیل کی ۔لیکن تازہ ترین جنگ میں وزیراعظم نریندر مودی کی قیادت والے ہندوستان کا سپورٹ سیدھے طور پر اسرائیل کو حاصل ہے اور اسرائیل اس پر بھات کا ممنون ومشکور بھی ہے۔
بھارت ایکسپریس۔