سنگھ لیڈر نے اجمیر درگاہ کے لیے 40 فٹ کی چادر پیش کی
نئی دہلی، 9 جنوری- آر ایس ایس کے قومی ایگزیکٹو ممبر اور مسلم راشٹریہ منچ کے چیف سرپرست اندریش کمار نے منگل کو حضرت خواجہ معین الدین چشتی (رح) کی 812 ویں برسی پر ایک وفد کو 40 فٹ لمبی چادر پیش کی۔انہوں نے عوام میں اخلاقی اقدار کو فروغ دینے کی ضرورت پر زور دیا- ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ قوم کے اتحاد، سالمیت اور ہم آہنگی کے لیے دعا کریں ۔
مسلم راشٹریہ منچ کے نیشنل ایگزیکٹو ممبر اور نیشنل میڈیا انچارج شاہد سعید نے اندریش کمار کا پیغام پہنچایا کہ ہندوستان زائرین ، تہواروں اور میلوں کی سرزمین ہے-جہاں رام اور خواجہ ایک ساتھ رہتے ہیں۔ انہوں نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ تمام تہوار کم نصیب والوں کی فلاح و بہبود اور بھائی چارے کو فروغ دینے میں کردار ادا کرتے ہیں۔ ہر تہوار ہمیں امن، ہم آہنگی اور بھائی چارے کی سماجی خواہش پر زور دے کر تعصب، نفرت، نفرت، فسادات یا جنگ کو مسترد کرنے کا درس دیتا ہے۔
13 جنوری کو مسلم راشٹریہیاد رہے کہ منچ کے وفد کی قیادت میں ایک 51 رکنی ٹیم اجمیر میں درگاہ شریف میں اندریش کمار کے حوالے کی گئی 40 فٹ لمبی چادر پیش کرے گی۔ اس پروگرام کے شرکاء میں ایم آر ایم کے قومی کنوینر محمد افضال، دہلی اسٹیٹ کنوینر حاجی محمد سبرین، پروفیسر عمران چودھری، شریک کنوینر، مہیلا سیل کی صدر شالینی علی، راجستھان وقف بورڈ کے سابق چیئرمین ابوبکر نقوی اور دیگر معززین شامل ہیں۔
اندریش کمار نے 22 جنوری کو ایودھیا کے سری رام مندر میں رام للا کی تخت نشینی کو ایک تاریخی اور عالمی سطح پر خوش آئند واقعہ قرار دیا۔ انہوں نے اعلان کیا کہ جموں و کشمیر سمیت 50 سے زائد اضلاع سے مسلم راشٹریہ منچ کے ممبر مندر کو دیکھنے کے لیے ایودھیا جائے گا۔
خوف سے پاک، دہشت گردی سے پاک، فسادات سے پاک، بھوک سے پاک، ناانصافی سے پاک، غربت سے پاک اور بے روزگاری سے پاک ہندوستان کی دعا کرتے ہوئے اندریش کمار نے ملک میں گرتی ہوئی اخلاقی اقدار پر تشویش کا اظہار کیا۔ انہوں نے زور دیا کہ حکومت جرائم کو روک سکتی ہے لیکن ان کے بارے میں خوف پیدا کرنے کے لیے سماجی تعاون کی ضرورت ہے۔ مذہبی قدامت پر زور دیتے ہوئے انہوں نے محبت جہاد کی شدید مذمت کی اور بنیاد پرستی کے خاتمے کے لیے تمام مذاہب کے احترام پر زور دیا۔
اندریش کمار نے بیٹیوں اور ماؤں کے خلاف ظلم کو روکنے کے لیے بچوں میں اقدار کو فروغ دینے کی اہمیت پر زور دیا۔ انہوں نے لڑکیوں کے لیے لازمی تعلیم کی وکالت کی اور تمام خواتین کے ساتھ ماں، بیٹی یا بہن کی طرح عزت کے ساتھ پیش آنے پر زور دیا۔ آخر میں انہوں نے مزید کہا کہ بدلتے ہوئے تعلقات سے پیدا ہونے والے مجرمانہ رحجانات کو روکنے کے لیے سماجی اقدار کا فروغ بہت ضروری ہے۔
بھارت ایکسپریس۔