عام آدمی پارٹی انڈیا الائنس سے کانگریس کو باہر کرانا چاہتی ہے۔
INDIA Alliance in Maharashtra: لوک سبھا الیکشن کے لئے بگل بج چکا ہے اورانڈیا الائنس نے بھی سیٹ شیئرنگ پر کام شروع کردیا ہے۔ اسی ضمن میں مہاراشٹرسے متعلق انڈیا الائنس نے حکمت عملی بنائی ہے اورسیٹ تقسیم سے متعلق ممکنہ فارمولہ طے کرلیا گیا ہے۔ اس کے تحت بتایا گیا ہے کہ کون سی پارٹی کتنی سیٹوں پرالیکشن لڑنے والی ہے۔ انڈیا الائس کی چاراتحادی پارٹیاں مہاراشٹر میں لوک سبھا الیکشن کے دوران میدان میں اترنے والی ہیں۔
مہاراشٹر میں لوک سبھا کی 48 سیٹیں ہیں۔ کانگریس، شیوسینا (یوبی ٹی)، این سی پی (شردپوارگروپ) اورونچت بہوجن اگھاڑی وہ چار پارٹیاں ہیں، جوانڈیا الائنس کی طرف سے انتخابی میدان میں ہوں گی۔ مہاراشٹرمیں سیٹ تقسیم کے ممکنہ فارمولے کے تحت کانگریس 20 سیٹوں پرالیکشن لڑنے والی ہے۔ شیو سینا (یوبی ٹی) کو بھی 20 سیٹیں دی جانے والی ہیں، جبکہ این سی پی (شردپوار) گروپ کو6 سیٹوں پرالیکشن لڑنے کا موقع ملے گا۔ اس کے علاوہ ونچت بہوجن اگھاڑی 2 سیٹوں پرالیکشن لڑے گی۔
کس بنیاد پرہو رہی ہے سیٹوں کی تقسیم
ذرائع کے مطابق، بی جے پی کے ہندواورراشٹرواد کوکاؤنٹر کرنے کے لئے کانگریس ادھوٹھاکرے کی شیوسینا کو برابرمقام دینا چاہتی ہے۔ مانا جاتا ہے کہ ٹوٹ کے باوجود شیوسینا کے حامی ادھو ٹھاکرے کے ساتھ ہی ہیں۔ وہیں، اجیت پوارکے الگ ہونے کے بعد این سی پی کے پاس زیادہ لیڈرہی نہیں بچے ہیں، اس لئے این سی پی کو کم سیٹوں پرمعاہدہ کرنے کے لئے منایا جائے گا۔ دلت ووٹوں کو متحد رکھنے کے لئے پرکاش امبیڈکر کی پارٹی بہوجن ونچت اگھاڑی کو دو سیٹیں دی جاسکتی ہیں۔
کیسی رہی گزشتہ الیکشن میں ان پارٹیوں کی کارکردگی
لوک سبھا الیکشن 2019 میں مہاراشٹر میں بی جے پی سب سے بڑی پارٹی بن کرابھری تھی۔ سال 2019 میں بی جے پی اورشیو سینا نے الائنس بناکرالیکشن لڑا تھا۔ اس وقت شیوسینا بھی دوگروپوں میں تقسیم نہیں ہوئی تھی۔ بی جے پی نے جہاں 23 سیٹیں حاصل کی تھیں، جبکہ غیرمنقسم شیوسینا نے 23 سیٹوں پرالیکشن لڑتے ہوئے 18 سیٹوں پرجیت حاصل کی تھی۔ یہی وجہ ہے کہ شیوسینا (یوبی ٹی) نے 23 سیٹوں پرالیکشن لڑنے کا مطالبہ کیا تھا۔ وہیں کانگریس کو مہاراشٹرمیں صرف ایک سیٹ پرجیت ملی تھی جبکہ غیرمنقسم این سی پی 4 سیٹیں جیتنے میں کامیاب رہی۔ وہیں، ونچت بہوجن اگھاڑی کے کھاتے میں ایک بھی سیٹ نہیں آئی تھی۔ گزشتہ الیکشن کے نتائج کو دیکھا جائے تو کہا جاسکتا ہے کہ موجودہ حالات میں کانگریس سیٹ تقسیم کے دوران زیادہ سیٹیں حاصل کرنے میں کامیاب ہوسکتی ہے۔