لوک سبھا الیکشن کے بعد ضمنی الیکشن میں بھی سماجوادی پارٹی اور کانگریس کے درمیان الائنس برقرار رہے گا۔
لوک سبھا الیکشن کے لئے بنائے گئے انڈیا الائنس کو ایک کے بعد ایک بڑا جھٹکا لگ رہا ہے۔ ذرائع کے مطابق، اب یوپی میں بھی سماجوادی پارٹی اور کانگریس کے درمیان الائنس ٹوٹ گیا ہے۔ اب دونوں سیاسی پارٹیاں الگ الگ الیکشن لڑیں گی۔ دونوں پارٹیوں کے درمیان کئی دور کی بات چیت کے بعد الائنس ٹوٹ گیا ہے۔ کانگریس 20 سیٹوں کا مطالبہ کر رہی تھی اورکچھ دیگرموضوعات پربات نہیں بن پا رہی تھی۔ حالانکہ ابھی تک دونوں پارٹیوں کی طرف سے اس کا باضابطہ اعلان نہیں کیا گیا ہے۔ لیکن اس کی تصدیق ہوچکی ہے کہ سیٹوں پراتفاق رائے نہیں بن پانے سے کل رات سے دونوں پارٹیوں کے درمیان بات چیت بند ہوگئی ہے۔
اس سے قبل سماجوادی پارٹی نے کانگریس کو 17 سیٹوں کی پیشکش کی تھی اورفیصلہ لینے کے لئے گیند کانگریس کے پالے میں ڈال دیا تھا۔ بتایا جاتا ہے کہ تین سیٹوں کی وجہ سے دونوں پارٹیوں کے درمیان بات نہیں بن سکی ہے۔ اب دونوں پارٹیاں الگ الگ اپنے امیدواراتاریں گی۔ سماجوادی پارٹی نے پہلے ہی 27 سیٹوں پراپنے امیدواروں کا اعلان کردیا ہے۔
ذرائع کے مطابق، سماجوادی پارٹی کی طرف سے دیئے گئے آفرمیں امیٹھی، رائے بریلی، وارانسی، امروہہ، باغپت، سہارنپور، گوتم بدھ نگر، غازی آباد، بلند شہر، فتح پورسیکری، ہاتھرس، جھانسی، بارہ بنکی، کانپور، سیتاپور، قیصرگنج اور مہاراج گنج سیٹ شامل تھی، لیکن کچھ ایسی سیٹیں بھی تھیں، جس کو لے کردونوں پارٹیوں کے درمیان اختلاف تھا۔
کئی سیٹوں پرتھا اعتراض
دراصل، گزشتہ روزجب سماجوادی پارٹی نے اپنے امیدواروں کی پہلی فہرست جاری کی تھی، اسی وقت پارٹی کی طرف سے کچھ ایسی سیٹوں پرامیدواراعلان کردیا تھا، جس پرکانگریس کو اعتراض تھا۔ پارٹی کی طرف سے کچھ لیڈران کے ذریعہ دیئے گئے بیان میں اس کے اشارے بھی ملے تھے۔ گزشتہ دنوں کے دوران کئی بارکانگریس کے ریاستی صدر بننے کے بعد اجے رائے نے تلخ پیغام دیا تھا۔ انہوں نے واضح کہا تھا کہ ہم پرلوک سبھا سیٹ پرتیاری کر رہے ہیں۔ اس کے بعد سماجوادی پارٹی اورکانگریس خیمے سے جم کربیان بازی ہوئی تھی۔ بات اتنی بڑھی کہ ذرائع کے مطابق، کانگریس ہائی کمان کو مداخلت کرنا پڑا تھا۔ حالانکہ ابھی تک دونوں ہی سیاسی پارٹیوں کی طرف سے کوئی باضابطہ بیان جاری نہیں کیا گیا ہے۔
بھارت ایکسپریس۔