Bharat Express

Hate Speech Case against Mufti Salman Azhari: مفتی سلمان ازہری کی مشکلات میں ہوا اضافہ، فی الحال جیل سے رہائی مشکل

ممبئی میں مقیم مولانا مفتی سلمان ازہری نے گجرات کے جوناگڑھ سے پہلے کچھ اور اراولی اضلاع میں پروگرام منعقد کیے تھے۔ منتظمین نے پولیس سے یہ کہتے ہوئے پروگرام کی اجازت طلب کی تھی کہ مولانا ازہری لوگوں کو مذہب اور منشیات کے بارے میں آگاہ کریں گے۔

مولانا مفتی سلمان ازہری کی مشکلات میں ایک بار پھر اضافہ ہوگیا ہے۔چونکہ  ریاست میں ان کے خلاف ایک اور ایف آئی آر درج کیا گیا ہے اور یہ تیسراایف آئی آر ہے۔ اشتعال انگیز تقریر  سے متعلق ایک اور شکایت موصول ہونے کے بعد ان کے خلاف اراولی ضلع کے موڈاسا ٹاؤن پولیس اسٹیشن میں مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ موڈاسا ٹاؤن پی آئی اس کیس میں پراسیکیوٹر بن گئے ہیں۔پورے واقعہ کی سنگینی کو دیکھتے ہوئے ڈی وائی-ایس پی، ایل سی بی، ایس او جی سمیت پولیس ٹیم نے تحقیقات  شروع کردی ہے۔ یہ پروگرام گزشتہ سال 24 دسمبر کو موڈاسا میں منعقد کیا گیا تھا۔ مفتی ازہری کے ساتھ ساتھ پروگرام کے منتظم اسحاق کے خلاف بھی شکایت درج کرائی گئی ہے۔اب اراولی پولیس بھی مولانا سلمان ازہری کی گرفتاری کا مطالبہ کرے گی۔

آپ کو بتا دیں کہ مبینہ اشتعال انگیز تقریر کے ملزم مولانا مفتی سلمان ازہری کو منگل کو گجرات کی جوناگڑھ عدالت میں پیش کیا گیا۔ وہاں سے عدالت نے مولانا کو ایک دن کے لیے پولیس حراست میں بھیج دیا تھا، جب کہ گجرات پولیس نے 10 دن کی تحویل کی درخواست کی تھی۔جوناگڑھ اور کچھ میں مقدمات درج کیے گئے ہیں۔ملزم کے وکیل کا دعویٰ ہے کہ ان کو ممبئی سے گرفتاری کے 63 گھنٹے بعد عدالت میں پیش کیا گیا جو کہ غیر قانونی ہے۔ مولانا کے خلاف گجرات کے جوناگڑھ اور کچھ اضلاع میں مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ انہیں ممبئی میں دونوں جگہوں پر مبینہ اشتعال انگیز تقریریں کرکے ایک کمیونٹی کے لوگوں کو اکسانے کی کوشش کرنے پر گرفتار کیا گیا تھا۔ گجرات پولیس نے انہیں دو دن کے ٹرانزٹ ریمانڈ پر جوناگڑھ لایا۔ جس دوران مولانا سے پولیس حراست میں ان کے بیانات کے بارے میں پوچھ گچھ کی گئی۔

ممبئی میں مقیم مولانا مفتی سلمان ازہری نے گجرات کے جوناگڑھ سے پہلے کچھ اور اراولی اضلاع میں پروگرام منعقد کیے تھے۔ منتظمین نے پولیس سے یہ کہتے ہوئے پروگرام کی اجازت طلب کی تھی کہ مولانا ازہری لوگوں کو مذہب اور منشیات کے بارے میں آگاہ کریں گے۔ تاہم اسٹیج پر آنے کے بعد انہوں نے اپنے خطاب کے دوران مبینہ  اشتعال انگیز تقریر کرکے لوگوں کو مشتعل کردیا۔ ان کی تقریر کے بعد لوگوں نے نفرت انگیز نعرے لگانے شروع کر دیے۔ اس کی ویڈیو بھی سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی۔اس کے بعد مخالف سمت سے آواز اٹھنے لگی اور پھر مقدمہ درج کرکے گرفتاری کی گئی ۔

بھارت ایکسپریس۔