Bharat Express

Hate Speech

سونیا گاندھی نے کہا کہ انتخابی مہم کے دوران وزیر اعظم نے اپنے عہدے کے وقار اور ذمہ داری کو نظر انداز کیا اور فرقہ وارانہ جھوٹ پھیلانے سے سماجی تانے بانے کو کافی نقصان پہنچا ہے۔

یکساں سول کوڈ (یو سی سی) کے نفاذ کے مطالبے پر اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ نے کہا کہ مسلم، سکھ، عیسائی اور قبائلی رہنماؤں اور کچھ ریاستی حکومتوں کے عہدیداروں نے اس بنیاد پر اس کی مخالفت کی ہے کہ یہ ملک کو 'ہندو راشٹر' میں تبدیل کرنے کے منصوبے کا حصہ ہے۔

ممبئی میں مقیم مولانا مفتی سلمان ازہری نے گجرات کے جوناگڑھ سے پہلے کچھ اور اراولی اضلاع میں پروگرام منعقد کیے تھے۔ منتظمین نے پولیس سے یہ کہتے ہوئے پروگرام کی اجازت طلب کی تھی کہ مولانا ازہری لوگوں کو مذہب اور منشیات کے بارے میں آگاہ کریں گے۔

درخواست گزار کی طرف سے پیش ہونے والے ایڈوکیٹ نظام پاشا نے کہا کہ اگر کوئی شخص نفرت انگیز تقریر کرتا ہے تو اسے دوبارہ جلسوں سے خطاب کرنے کی اجازت ہے۔ جسٹس کھنہ نے کہا کہ ہم انفرادی کیسز سے نہیں نمٹ سکتے، آپ متعلقہ ہائی کورٹ جا سکتے ہیں۔

نوح تشدد کے بعد مہاپنچایت میں مسلمانوں کے خلاف بائیکاٹ کی مہم کے خلاف عرضی پر سپریم کورٹ 25 اگست کو سماعت کرے گا۔

ہریانہ گئو رکھشک دل کے آچاریہ آزاد شاستری نے اسے "کرو یا مرو" کی صورتحال قرار دیا اور نوجوانوں سے ہتھیار اٹھانے کو کہا۔ شاستری نے کہا، "ہمیں میوات میں فوری طور پر 100 ہتھیاروں کے لائسنس حاصل کرنے کو یقینی بنانا چاہئے، بندوق نہیں بلکہ رائفلیں، کیونکہ رائفلیں زیادہ فاصلے تک فائر کر سکتی ہیں۔ یہ کرو یا مرو کی صورتحال ہے۔

سپریم کورٹ ہریانہ سمیت مختلف ریاستوں میں منعقدہ ریلیوں میں ایک مخصوص کمیونٹی کے افراد کے قتل اور ان کے سماجی اور اقتصادی بائیکاٹ کے لیے مبینہ نفرت انگیز تقاریر کے سلسلے میں دائر درخواست کی سماعت کر رہی تھی۔یہ درخواست صحافی شاہین عبداللہ نے دائر کی تھی۔

آج  آن لائن نفرت اور جھوٹ کا پھیلاؤ "سنگین عالمی نقصان" کا باعث بن رہا ہے، تنازعات کو ہوا دے رہا ہے، جمہوریت کو خطرہ لاحق ہو رہا ہے، صحت عامہ اور موسمیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے کی کوششوں کو نقصان پہنچا رہا ہے۔

سپریم کورٹ نے یہ حکم صرف دہلی، اتراکھنڈ اور یوپی حکومت کو نفرت انگیز تقریر کے حوالے سے دیا تھا۔ وہیں آج یہ حکم سپریم کورٹ نے تمام ریاستوں کو دیا ہے۔

سپریم کورٹ کی بنچ نے حیرت کا اظہار کیا کہ عدالتیں کتنے لوگوں کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی شروع کر سکتی ہیں اور ہندوستان کے لوگ دوسرے شہریوں یا برادریوں کی تذلیل نہ کرنے کا عہد کیوں نہیں لے سکتے۔