Bharat Express

Hate Speech: نفرت انگیز تقریر کے بڑھتے ہوئے واقعات کے معاملے میں سپریم کورٹ نے گجرات، کیرالہ، ناگالینڈ اور تمل ناڈو کو جاری کیا نوٹس

درخواست گزار کی طرف سے پیش ہونے والے ایڈوکیٹ نظام پاشا نے کہا کہ اگر کوئی شخص نفرت انگیز تقریر کرتا ہے تو اسے دوبارہ جلسوں سے خطاب کرنے کی اجازت ہے۔ جسٹس کھنہ نے کہا کہ ہم انفرادی کیسز سے نہیں نمٹ سکتے، آپ متعلقہ ہائی کورٹ جا سکتے ہیں۔

Hate Speech: ملک بھر میں نفرت انگیز تقاریر کے بڑھتے ہوئے واقعات کے معاملے میں سپریم کورٹ نے گجرات، کیرالہ، ناگالینڈ اور تمل ناڈو کو نوٹس جاری کیا ہے۔ سپریم کورٹ نے ریاستوں سے کہا کہ وہ بتائیں کہ انہوں نے نوڈل افسر کا تقرر کیا ہے یا نہیں؟ سپریم کورٹ میں کیس کی اگلی سماعت 5 فروری 2024 کو ہوگی۔ مرکزی حکومت نے اسٹیٹس رپورٹ داخل کرتے ہوئے کہا کہ 28 ریاستوں نے نوڈل افسروں کا تقرر کیا ہے۔ اے ایس جی کے ایم نٹراجن نے عدالت کو بتایا کہ گجرات، کیرالہ، ناگالینڈ، مغربی بنگال نے ابھی تک اپنا جواب داخل نہیں کیا ہے۔ نوڈل افسران کی تقرری کے بارے میں بھی کوئی اطلاع نہیں ہے۔ سپریم کورٹ نے پوچھا کہ کتنی ریاستوں نے اپنا جواب داخل کیا ہے؟ بنگال حکومت نے عدالت کو بتایا کہ اس نے ایک نوڈل افسر مقرر کیا ہے۔

اے ایس جی کے ایم نٹراج نے کہا کہ 11 اکتوبر کو ہوم سکریٹری نے تمام ریاستوں کی میٹنگ بلائی تھی اور اٹھائے جانے والے اقدامات اور تعمیل کی رپورٹس داخل کرنے کی ضرورت کے بارے میں بتایا تھا۔ جسٹس سنجیو کھنہ نے کہا کہ ہم ریاستوں کو نوٹس جاری کریں گے، ریاستیں بتائیں کہ نوڈل افسر کی تقرری ہوئی ہے یا نہیں۔

یہ بھی پڑھیں- Telangana Election: بی جے پی کے امیدوار ٹی راجہ سنگھ نے کہا ‘نہیں چاہئے مسلم ووٹ… گائے کو ذبح کرنے والے کا توڑ دوں گا ہاتھ، یہ میرا انداز ہے’

درخواست گزار کی طرف سے پیش ہونے والے ایڈوکیٹ نظام پاشا نے کہا کہ اگر کوئی شخص نفرت انگیز تقریر کرتا ہے تو اسے دوبارہ جلسوں سے خطاب کرنے کی اجازت ہے۔ جسٹس کھنہ نے کہا کہ ہم انفرادی کیسز سے نہیں نمٹ سکتے، آپ متعلقہ ہائی کورٹ جا سکتے ہیں۔

-بھارت ایکسپریس