Bharat Express

Gujrat Police

پولیس کی جانب سے دی گئی معلومات کے مطابق گرفتار شخص کا نام مورس سیموئیل کرسچن ہے۔ سال 2019 میں، اس شخص نے سرکاری اراضی سے متعلق ایک کیس میں اپنے ایک مؤکل کے حق میں حکم جاری کیا۔ پولیس کا خیال ہے کہ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ اس کی جعلی عدالت کم از کم پانچ سال سے چل رہی ہے۔

مشترکہ چھاپے میں، سورت اور بھروچ پولیس نے 141 گرام ایم ڈی منشیات برآمد کی، جس کی قیمت 14.10 لاکھ روپے بتائی جاتی ہے۔

عدالت نے مفتی  سلمان اظہری کو رہا کرنے کا حکم دے دیا۔ گجرات حکومت کی طرف سے پیش کئے گئے تمام دلائل کو مسترد کرتے ہوئے  عدالت نے انہیں فوری راحت دینے کا فیصلہ کیا ہے۔

سورت لوک سبھا سیٹ سے کانگریس کے امیدوار نیلیش کمبھانی اپنے تین تجویز کنندگان میں سے ایک کوبھی انتخابی افسر کے سامنے پیش نہیں کر سکے، جس کے بعد انتخابی افسر نے نیلیش کمبھانی کا نامزدگی فارم منسوخ کر دیا۔

این ایس یو آئی نے مطالبہ کیا ہے کہ ذمہ دار ملازمین کو برطرف کرکے قانونی کارروائی کی جائے۔این ایس یو آئی نے کہاکہ کیا گجرات یونیورسٹی میں غیر ملکی شہری محفوظ نہیں ہیں؟ سیکورٹی اور ترقی کے دعوے کے تحت، نظام تعلیم کے لیے گجرات آنے والے غیر ملکی شہریوں کو نہیں بچا یا جاسکتا۔

ممبئی میں مقیم مولانا مفتی سلمان ازہری نے گجرات کے جوناگڑھ سے پہلے کچھ اور اراولی اضلاع میں پروگرام منعقد کیے تھے۔ منتظمین نے پولیس سے یہ کہتے ہوئے پروگرام کی اجازت طلب کی تھی کہ مولانا ازہری لوگوں کو مذہب اور منشیات کے بارے میں آگاہ کریں گے۔

ڈرائیور کی شناخت باچا خان کے نام سے ہوئی ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ اسے سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہونے کے بعد گرفتار کیا گیا۔ جس میں ڈرائیور پالن پور شہر کے قریب ایک چوراہے پر کھڑے اپنے ٹرک کے آگے نماز پڑھتے ہوئے نظر آرہا ہے۔ پولیس نے بتایا کہ یہ واقعہ 12 جنوری کو ہائی وے پر ایک پرہجوم چوراہے کے قریب پیش آیا۔

آج، نہ صرف گجرات حکومت نے یہ استدلال کیا کہ معافی قانونی تھی اور اسے قانون کے تحت جانچنے کے لیے درکار تمام عوامل کو مدنظر رکھتے ہوئے دیا گیا تھا، بلکہ اس نے سزا کے اصلاحی نظریہ کو بھی پیش کیا۔ریاستی حکومت کی جانب سے پیش ہونے والے ایڈیشنل سالیسٹر جنرل ایس وی راجو سے بنچ نے پوچھا کہ اس معافی کا مقصد کیا ہے؟

پی ایم او انڈیا نے ایکس (سابقہ ​​ٹویٹر) پر کہا، "احمد آباد ضلع میں باولہ-بگودرا ہائی وے پر سڑک حادثے کے بارے میں جان کر افسوس ہوا۔ سوگوار خاندانوں سے تعزیت۔

Violent Clashes in Junagadh: گجرات کے جونا گڑھ میں مبینہ غیرقانونی درگاہ کو گرانے کے نوٹس سے متعلق پُرتشدد جھڑپ ہونے کی خبر ہے۔ اس میں ایک شخص کی موت ہوگئی اور ڈی ایس پی سمیت 4 پولیس اہلکار زخمی ہوگئے۔