تیسرے دن بھی جاری رہا گیان واپی سروے۔ فوٹو۔ پی ٹی آئی
آرکیالوجیکل سروے آف انڈیا (اے ایس آئی) کی جانب سے وارانسی میں گیانواپی مسجد کا سروے تیسرے دن یعنی 6 اگست کو پھر سے شروع کیا گیا۔ سروے کے ذریعہ اے ایس آئی یہ معلوم کرنے کی کوشش کرے گی کہ یہاں 17ویں صدی کی مسجد پہلے سے موجود ڈھانچے پر تعمیر کی گئی تھی یا نہیں۔ دوسری جانب مسلم فریق نے خبردار کیا ہے کہ اگر ہندو مذہبی علامتیں یا اشیاء ملنے کی “افواہیں” پھیلائی گئیں تو وہ پورے سروے کا بائیکاٹ کریں گے۔
ہندو فریق اب تک کے سروے سے مطمئن
سرکاری وکیل راجیش مشرا نے کہا کہ 6 اگست کو سروے کا کام صبح 8.00 بجے شروع ہوا اور شام 5.00 بجے تک جاری رہا۔ ہندو فریق کی نمائندگی کرنے والے وکیلوں میں سے ایک سدھیر ترپاٹھی نے 5 اگست کو کہا کہ ہفتہ کو سروے کے کام کے لیے ڈیفرینشل گلوبل پوزیشننگ سسٹم (DGPS) اور دیگر تکنیکوں اور مشینوں کا استعمال کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ ہندو فریق اب تک کے سروے کے کام سے مطمئن ہے۔
#WATCH तीनों गुंबदों की फोटोग्राफी, माप और मानचित्रण किया गया है। संपूर्ण परिसर का अध्ययन किया जा रहा है …जीडीपीआर मशीनों का भी उपयोग कर रहे हैं…: ज्ञानवापी परिसर के एएसआई सर्वेक्षण पर हिंदू पक्ष का प्रतिनिधित्व करने वाले वकील सुभाष नंदन चतुर्वेदी pic.twitter.com/4ZJAQx0GuR
— ANI_HindiNews (@AHindinews) August 6, 2023
مسلم فریق نے 4 اگست کے سروے میں نہیں لیا حصہ
مسجد کی دیکھ بھال کرنے والی انجمن انتفاضہ کمیٹی کے جوائنٹ سکریٹری سید محمد یاسین نے اتوار کے روز کہا کہ مسلم فریق اور اس کے وکلاء نے 6 اگست کو دوسرے دن سروے میں حصہ لیا۔ یہاں بتا دیں کہ مسلم فریق نے 4 اگست کو ہونے والے سروے میں حصہ نہیں لیا۔ انہوں نے الزام لگایا کہ ہفتے کے روز میڈیا کے ایک حصے نے “افواہیں” پھیلائیں کہ اس دن ‘تہخانہ’ کے سروے کے دوران مورتیاں، ‘ترشول’ اور ‘کلش’ ملے تھے۔ انہوں نے کہا کہ اگر ایسی کارروائیوں پر قابو نہیں پایا گیا تو مسلم فریق ایک بار پھر سروے کے کام کا بائیکاٹ کر دے گا۔
واضح رہے کہ سپریم کورٹ نے جمعہ کے روز گیانواپی مسجد کے اے ایس آئی سروے پر الہ آباد ہائی کورٹ کے حکم پر روک لگانے سے انکار کر دیا تھا۔ مسلم فریق کا کہنا ہے کہ یہ ایک ایسی مشق ہے جس کے بارے میں “ماضی کے زخم دوبارہ کھل جائیں گے۔” حالانکہ، چیف جسٹس ڈی وائی چندرچوڑ اور جسٹس جے بی پارڈی والا اور منوج مشرا کی بنچ نے اے ایس آئی سے کہا کہ وہ سروے کے دوران کوئی جارحانہ حرکت نہ کریں۔
بھارت ایکسپریس۔