Bharat Express

Gyanvapi

بیگوسرائے لوک سبھا سیٹ سے بی جے پی کے امیدوار گری راج سنگھ نے آسام کے سی ایم ہمنتا بسوا سرما کے بیان کو آگے بڑھاتے ہوئے کہا کہ اگر 400 سے زیادہ سیٹیں آتی ہیں تو ملک کی وراثت کاشی اور متھرا کی ترقی ہوگی۔

ہندو پیروکار کاشی کے گیان واپی کمپلیکس میں واقع "واس جی کے تہہ خانے" میں پوجا کرتے ہیں۔ تاہم، اس تہہ خانے کی چھت مغلوں کی بنائی ہوئی مسجد سے ڈھکی ہوئی ہے… جہاں مسلمان نماز ادا کرتے ہیں۔ ہندو فریق کے وکلاء کا کہنا ہے کہ تہہ خانے کو گرانے کی سازش کی جا رہی ہے۔

ہندو فریق کی مدعی راکھی سنگھ نے پیر کو وارانسی کے ڈسٹرکٹ جج کی عدالت میں ایک عرضی دائر کی جس میں گیان واپی کمپلیکس میں ایک اور اے ایس آئی کے سروے کا مطالبہ کیا گیا۔

گیان واپی کے معاملے پر، سوامی گووند دیو گری نے کہا، "میں ہاتھ جوڑ کر درخواست کرتا ہوں کہ ان تینوں مندروں (ایودھیا، گیان واپی اور کرشن جنم بھومی) کو ہمارے حوالے کیا جائے کیونکہ یہ حملہ آوروں کے ہم پر کیے گئے حملوں کے سب سے بڑے نشان ہیں۔

گیان واپی مسجد مینجمنٹ کمیٹی نے جمعرات کو سپریم کورٹ سے رجوع کیاتھا اور ضلع عدالت کے حکم کو چیلنج کیا اور فوری سماعت کا مطالبہ کیا۔ لیکن سپریم کورٹ نے کمیٹی کو الہ آباد ہائی کورٹ جانے کو کہا۔اس کے بعد فریق جب ہائی کورٹ پہنچا تو وہاں بھی عدالت نے فوری روک لگانے سے انکار کردیا۔

انجمن انتظامات مسجد کمیٹی نے مسلمانوں سے اپیل کی ہے کہ وہ جمعہ کے دن اپنی دکانیں اور کاروبار بند رکھیں اور خصوصی "جمعہ" کی نماز ادا کریں۔ تنظیم کے جنرل سکریٹری عبدالبتین نعمانی نے ایک اپیل میں کہا، 'وارنسی کے ضلع جج کے فیصلے کی بنیاد پر گیان واپی مسجد کے جنوبی تہہ خانے (ویاس تہہ خانے) میں پوجا شروع ہو گئی ہے۔

الہ آباد ہائی کورٹ نے یہ بھی کہا کہ ایک مقدمے میں کئے گئے اے ایس آئی سروے کو دوسرے مقدمے میں بھی داخل کیا جائے گا اور اگر ٹرائل کورٹ کو لگتا ہے کہ کسی بھی حصے کا سروے ضروری ہے تو عدالت اے ایس آئی کو سروے کرنے کی ہدایت دے سکتی ہے۔

ہندو فریق کے وکیل وشنو شنکر جین نے بتایا کہ وارانسی ڈسٹرکٹ کورٹ کی ہدایت پر اے ایس آئی کو آج عدالت میں رپورٹ پیش کرنی تھی۔ تاہم زیادہ  بی پی کی وجہ سے سینئر اے ایس آئی افسر کی طبیعت ناساز ہونے کا حوالہ دیتے ہوئے 1 ہفتے کا مزید وقت مانگا گیا ہے۔

مسجد کی دیکھ بھال کرنے والی انجمن انتفاضہ کمیٹی کے جوائنٹ سکریٹری سید محمد یاسین نے اتوار کے روز کہا کہ مسلم فریق اور اس کے وکلاء نے 6 اگست کو دوسرے دن سروے میں حصہ لیا۔

گیانواپی کے اے ایس آئی سروے کو لے کر اتر پردیش کے وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ کا بڑا بیان سامنے آیا ہے۔ سی ایم یوگی آدتیہ ناتھ نے کہا کہ اگر گیانواپی کو مسجد کہا جائے گا تو اس پر تنازعہ پیدا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ اس حوالے سے مسلم فریق سے تاریخی غلطی ہوئی ہے، میرے خیال میں یہ تجویز مسلم کمیونٹی کی طرف سے آنی چاہیے۔