یوپی کے سابق رکن اسمبلی مرحوم مختار انصاری کی بھانجی اور غازی پور کے رکن اسمبلی افضال انصاری کی بیٹی نصرت انصاری کے سماج وادی پارٹی سے الیکشن لڑنے کے امکانات ختم ہو گئے ہیں۔ دراصل، نصرت کی طرف سے سماج وادی پارٹی کے امیدوار کے طور پر داخل کیے گئے دونوں پرچہ جات کو منسوخ کر دیا گیا ہے۔ اس لیے اب وہ آزاد امیدوار کے طور پر الیکشن لڑ سکیں گی۔ اب افضال انصاری انڈیا الائنس کے باضابطہ امیدوار ہوں گے۔ وہ ایس پی امیدوار کے طور پر الیکشن لڑیں گے۔ آپ کو بتا دیں کہ ایس پی امیدوار افضال انصاری نے بھی یوپی کی مشہور لوک سبھا سیٹ غازی پور سے پرچہ نامزدگی داخل کیا تھا۔ انہوں نے پیر کو دو سیٹوں میں اپنے کاغذات نامزدگی داخل کیے تھے۔ افضال سے پہلے ان کی بیٹی نصرت انصاری نے کاغذات نامزدگی جمع کرائے تھے۔
نصرت کی نامزدگی ایک ڈمی امیدوار کے طور پر ہوئی تھی۔ نصرت نے یہ نامزدگی بطور ڈمی امیدوار (متبادل امیدوار) کی تھی۔ افضال نے کہا کہ اگر میری نامزدگی میں کوئی مسئلہ ہوا تو پارٹی نشان نصرت کو منتقل کر دیا جائے گا۔ تاہم، آزاد کاغذات کا ایک سیٹ بھی داخل کیا گیا ہے۔ افضال انصاری اور نصرت انصاری دونوں کو سماج وادی پارٹی نے اے بی فارم جاری کیا تھا۔آپ کو بتادیں کہ افضال انصاری کی مشکلات بڑھ سکتی ہیں۔ یوپی حکومت نے گینگسٹر کیس میں افضال انصاری کی سزا بڑھانے کے لیے الہ آباد ہائی کورٹ میں اپیل دائر کی ہے۔ ریاستی حکومت کی اپیل کو قبول کرتے ہوئے ہائی کورٹ نے افضال کی سزا کو چیلنج کرنے والی اپیل پر سماعت کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس معاملے کی اگلی سماعت 20 مئی کو ہوگی۔
ایسے میں اگر افضال انصاری کو ہائی کورٹ سے راحت ملتی ہے تو ہی وہ لوک سبھا الیکشن لڑ سکیں گے۔ ورنہ انہیں انتخابی میدان سے دستبردار ہونا پڑے گا۔ موجودہ حالات کو دیکھتے ہوئے افضال انصاری نے اپنی بیٹی نصرت انصاری کو بھی ڈمی امیدوار کے طور پر میدان میں اتارا تھا تاہم ان کی نامزدگی مسترد کر دی گئی۔تاہم، افضال نے دعویٰ کیا کہ اگر بی جے پی چوتھے مرحلے میں اتر پردیش کی 13 نشستوں میں سے نصف کو بھی بچا لیتی ہے تو یہ بڑی بات ہوگی۔ بی جے پی امیدوار کو کاغذات نامزدگی بھرنے کے لیے اتراکھنڈ کے وزیر اعلیٰ اور یوپی کے نائب وزیر اعلیٰ کو فون کرنا پڑا ہے۔
بھارت ایکسپریس۔