Bharat Express

AFSPA in J&K: سابق آرمی چیف پر عمر عبداللہ کا بڑا الزام، کہا- وی کے سنگھ نے جموں و کشمیر میں افسپا ہٹانے میں ڈالی تھی رکاوٹ

عمر عبداللہ نے کہا، “افسپا کے بارے میں ہم بعد میں دیکھیں گے، لیکن کم از کم ہائی وے پر لوگوں کی نقل و حرکت کو کم کریں اور اس کے لیے ہم آپ کے شکر گزار ہوں گے۔”

سابق آرمی چیف پر عمر عبداللہ کا بڑا الزام

نیشنل کانفرنس کے نائب صدر عمر عبداللہ نے جمعرات کے روز بی جے پی لیڈر جنرل (ریٹائرڈ) وی کے سنگھ پر UPA حکومت کی دوسرے مدت کار کے دوران آرمی چیف رہے آرمڈ فورسز اسپیشل پاور ایکٹ (AFSPA) کی منسوخی میں رکاوٹ ڈالنے کا الزام لگایا۔

شمالی کشمیر کے بارہمولہ ضلع میں پارٹی کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے عبداللہ نے کہا، ’’وزیر داخلہ (امت شاہ) کو اب افسپا کی یاد آئی ہے۔ جب میں 2011 میں وزیر اعلیٰ تھا تب سے ہی میں نے اس( AFSPA کو ہٹانے) کے لیے جدوجہد کی ہے۔ اس کی مخالفت کہاں سے ہوئی؟ یہ جنرل وی کے سنگھ تھے (جنہوں  نے مخالفت کی) اور جب میں وزیر اعلیٰ تھا تو سنگھ آرمی چیف تھے۔ سنگھ ان کے (امت شاہ کے) کابینہ کے ساتھی ہیں۔”

این سی لیڈر نے کہا، “شاہ صاحب، ان (سنگھ) سے پوچھیں کہ انہوں نے افسپا کو ہٹانے کے عمل کو کیوں روک دیا تھا۔ اس وقت انہوں نے رکاوٹیں کیوں کھڑی کی تھیں؟ انہوں نے ایسا کیوں کہا تھا کہ فوج اسے قبول نہیں کرے گی۔ آج آپ لوگوں کو بیوقوف بنا رہے ہیں کہ افسپا کو ہٹا دیں گے۔ این سی لیڈر نے کہا کہ مرکزی وزیر داخلہ کو پہلے سری نگر جموں قومی شاہراہ پر لوگوں کی نقل و حرکت میں آسانی پیدا کرنی چاہئے۔

انہوں نے کہا، “افسپا کے بارے میں ہم بعد میں دیکھیں گے، لیکن کم از کم ہائی وے پر لوگوں کی نقل و حرکت کو کم کریں اور اس کے لیے ہم آپ کے شکر گزار ہوں گے۔” فی الحال فوج کے جوان ہماری گاڑیوں کو روکنے، ہائی وے پر ہمیں ہراساں کرنے سے روکیں۔ تب ہم مان لیں گے کہ آپ AFSPA کو ہٹا سکتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: آرمڈ فورسز اسپیشل پاورز ایکٹ کے متعلق وزیر داخلہ شاہ کے بیان پر محبوبہ نے کہا- دیر آئے درست آئے

بتا دیں کہ پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی (پی ڈی پی) کی صدر محبوبہ مفتی نے وزیر داخلہ امت شاہ کے جموں و کشمیر سے آرمڈ فورسز اسپیشل پاورز ایکٹ (AFSPA) کو ہٹانے پر غور کرنے کے بیان کا خیرمقدم کرتے ہوئے بدھ کے روز امید ظاہر کی کہ یہ ہر سال دو کروڑ نوکریاں دینے کے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی طرح جملہ بازی نہیں ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ پہلے قدم کے طور پر مرکزی حکومت جیل میں بند صحافیوں اور کشمیریوں کو بغیر کسی الزام کے رہا کر سکتی ہے۔

بھارت ایکسپریس۔

Also Read