
پاکستان کی سرپرستی میں ہونے والی دہشت گردی کے خلاف ہندوستان کے مضبوط موقف سے آگاہ کرنے کے لیے کثیر جماعتی پالیمانی وفود بیرون ممالک دورہ کرنے والے ہیں، جن میں سب سے پہلا وفد کل یعنی جمعرات کے روز یو اے ای جانے کے لیے تیار ہے۔ ان پارلیمانی وفود کے غیرملکی دوروں سے قبل آج خارجہ سکریٹری وکرم مسری نے انھیں ضروری بریفنگ دی ہے۔
ذرائع کے مطابق وکرم مسری نے انھیں بتایا کہ ہندوستان امن کے لیے پرعزم ہے، لیکن وہ اپنی سرزمین پر کسی بھی دہشت گردانہ حملے کو برداشت نہیں کرے گا اور اپنے ’’نیو نارمل‘‘ کے تحت جوبی حملے کرے گا۔ انھوں نے مزید کہا کہ ’’پاکستان پر بھروسہ کرنا ایسا ہی ہے جیسے کسی چور پر اس چوری کی تحقیقات کا بھروسہ جو اس نے خود کی ہو۔‘‘
میٹنگ کے بعد اراکین پارلیمان نے کہیں یہ باتیں
بریفنگ کے بعد جے ڈی (یو) لیڈر سنجے جھا، جو جاپان، سنگاپور، جنوبی کوریا، ملائیشیا اور انڈونیشیا کے وفد کی قیادت کر رہے ہیں، صحافیوں کو بتایا ’’عالمی لیڈران کے لیے ہمارا پیغام یہ ہوگا کہ ہندوستان نے فیصلہ کر لیا ہے کہ اب ’’بہت ہو چکا‘‘۔ وہیں شیو سینا لیڈر شری کانت شندے، جو متحدہ عرب امارات اور کچھ افریقی ممالک کے وفد کی قیادت کر رہے ہیں، نے کہا کہ وہ ہندوستان میں دہشت گردی کے واقعات سے پاکستان کے روابط کو اجاگر کریں گے اور نہ صرف ہندوستان میں بلکہ بیرون ملک بھی انسانیت کے خلاف ان ہولناک جرائم سے پاکستان کے تعلق کے ثبوت پیش کریں گے۔
ایک اور رکن پارلیمان نے کہا کہ ’’افریقہ یا کوئی بھی عرب ملک یا امریکہ یا جنوبی امریکہ میں بیٹھے لوگ ہندوستان میں ہونے والے ہر دہشت گردی کے واقعہ پر نظر نہیں رکھتے۔ اس طرح کے وفود عالمی رہنماؤں اور آبادی کو ان سے مطلع کرنے میں مدد کرتے ہیں۔‘‘ ذرائع نے بتایا کہ وکرم مسری نے ارکان پارلیمنٹ اور سفارت کاروں سمیت وفود کے دیگر ارکان کو بریف کیا کہ آپریشن سندور کے تحت ہندوستانی کارروائی پاکستان اور پاک مقبوضہ کشمیر میں دہشت گردی کے مقامات کے خلاف کی گئی تھی نہ کہ فوجی تنصیبات اور شہریوں کے خلاف۔
واضح رہے کہ یہ وفود 21 اپریل سے دورے پر روانہ ہوں گے جو ممکنہ طور پر 10 سے 14 دن تک جاری رہے گا۔ اس مہم کے تحت تمام سات وفود کا حصہ بننے والے سفارت کاروں کے ساتھ مختلف جماعتوں کے 51 ارکان 32 غیر ملکی دارالحکومتوں اور یورپی یونین کا سفر کریں گے۔
بھارت ایکسپریس اردو
بھارت ایکسپریس اردو، ہندوستان میں اردوکی بڑی نیوزویب سائٹس میں سے ایک ہے۔ آپ قومی، بین الاقوامی، علاقائی، اسپورٹس اور انٹرٹینمنٹ سے متعلق تازہ ترین خبروں اورعمدہ مواد کے لئے ہماری ویب سائٹ دیکھ سکتے ہیں۔ ویب سائٹ کی تمام خبریں فیس بک اورایکس (ٹوئٹر) پربھی شیئر کی جاتی ہیں۔ برائے مہربانی فیس بک (bharatexpressurdu@) اورایکس (bharatxpresurdu@) پرہمیں فالواورلائک کریں۔ بھارت ایکسپریس اردو یوٹیوب پربھی موجود ہے۔ آپ ہمارا یوٹیوب چینل (bharatexpressurdu@) سبسکرائب، لائک اور شیئر کرسکتے ہیں۔