Bharat Express

Dinesh Sharma’s remark over Rahul contesting from Raebareli: رائے بریلی سے تاریخی شکست کا سامنا کرنے جارہے ہیں کانگریسی شہزادے راہل گاندھی: دنیش شرما

سپر واریئرس کی میٹنگ میں ایم پی شرما نے کہا کہ مہایوتی کی تمام پارٹیاں ایک دوسرے کے ساتھ بہترین تال میل کے ساتھ کام کر رہی ہیں۔ بی جے پی اس اتحاد میں بڑے بھائی کا کردار ادا کر رہی ہے۔ امیدوار کوئی بھی ہو، تینوں پارٹیوں کے کارکنان اسے جتوانے کے لیے محنت کر رہے ہیں۔

اتر پردیش کے سابق نائب وزیر اعلی، بی جے پی کے مہاراشٹر کے انتخابی انچارج ایم پی دنیش شرما نے شرڈی لوک سبھا میں سپر واریئرز سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ راہل گاندھی کو رائے بریلی میں ایک بڑی “شکست” کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ خود راہل گاندھی جو کہتا تھا کہ ’’ڈرو مت‘‘ ڈر کے مارے امیٹھی سے وائناڈ بھاگ گئے تھے اور اب وہاں سے چپکے سے رائے بریلی آگئے ہیں۔ انہیں یہ کام اس لئے کرنا پڑا کیونکہ انہوں نے اپنے لوک سبھا حلقوں میں کوئی کام نہیں کیا۔ اب رائے بریلی کے لوگ انہیں شکست دیں گے اور ان کا بوریا بستر باندھ کر واپس بھیج دیں گے۔

   انہوں نے کہا کہ کانگریس نے اسمرتی ایرانی کا سامنا کرنے سے پہلے ہی شکست قبول کر لی ہے۔ پرینکا گاندھی، جو کہتی ہیں کہ ’’میں ایک لڑکی ہوں، میں لڑ سکتی ہوں‘‘، انتخابی سیاست میں آنے کی ہمت بھی نہیں جما پائی ہیں۔ دراصل کانگریس پارٹی نے اقتدار میں رہتے ہوئے ملک کے عوام کے ساتھ ناانصافی کی جس کی وجہ سے گاندھی خاندان اب عوام کا سامنا کرنے کے قابل نہیں رہا۔ ملک کے عوام اب ’’بھائی بہنوں کے درمیان سیاسی سیاحت‘‘ کو مکمل طور پر روک دیں گے۔

ادھو ٹھاکرے پر طنز کرتے ہوئے، ڈاکٹر شرما نے کہا کہ کیا وقت آگیا ہے کہ ادھو، جو کبھی رام کے بھکت ہونے کا دعویٰ کرتے تھے، کو اپنے سیاسی مستقبل کو بچانے کے لیے مذہبی مقامات سے اپنے لیے “فتویٰ” جاری کرنا پڑرہا ہے۔ آج میڈیا میں ہر جگہ اس کا چرچا ہو رہا ہے جس کی بات کانگریس لیڈر سلمان خورشید کی بھتیجی نے کی تھی، اب وہی ’ووٹ جہاد‘ ادھو ٹھاکرے کے لیے ہو رہا ہے۔ میڈیا میں ہے انہیں ذہن میں رکھنا چاہیے کہ ان کے “ووٹ جہاد” کے جواب میں رام بھکت بھی “ووٹ جہاد” کر سکتے ہیں۔ انتخابات میں فرقہ پرستی کی کوئی جگہ نہیں ہے، رام بھکتوں کے “ووٹ جہاد” کے بہت دور رس نتائج ہو سکتے ہیں۔ ادھو ٹھاکرے کو “رام مخالف دوست” قرار دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس انتخاب کے نتیجے میں ادھو کی سینا، کانگریس اور این سی پی شرد پوار کے سیاسی مستقبل پر مکمل روک لگ جائے گی اور وہ سیاسی جلاوطنی پر مجبور ہو جائیں گے۔

بی جے پی کے مہاراشٹر الیکشن انچارج نے کہا کہ یہ وہی کانگریس ہے جو رام کو خیالی کہہ کر اس کے وجود سے انکار کرتی رہی ہے۔ ایسا لگتا ہے کہ انڈی الائنس میں ’’سناتن کی توہین‘‘ کا مقابلہ ہے۔ “پہلے ان کا ایک لیڈر سناتن کا موازنہ بیماریوں سے کرتا ہے، پھر کانگریس کے شہزادے اور سابق صدر راہل گاندھی دیوی سوروپا شکتی کو تباہ کرنے کی بات کرتے ہیں، اب ان کے صدر رام اور شیو سے لڑنے کی بات کر رہے ہیں، اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ کانگریس کس حد تک جھک گئی ہے۔انہوں نے واضح کیا کہ ’’رام اور شیو‘‘ مختلف نہیں ہیں۔ کانگریس جس طرح ملک کے ایک بڑے طبقے کے عقیدے کے ساتھ کھیل رہی ہے، وہ کانگریس کے لیے خودکشی ہوگی۔

سپر واریئرس کی میٹنگ میں ایم پی شرما نے کہا کہ مہایوتی کی تمام پارٹیاں ایک دوسرے کے ساتھ بہترین تال میل کے ساتھ کام کر رہی ہیں۔ بی جے پی اس اتحاد میں بڑے بھائی کا کردار ادا کر رہی ہے۔ امیدوار کوئی بھی ہو، تینوں پارٹیوں کے کارکنان اسے جتوانے کے لیے محنت کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہر ووٹ قیمتی ہے اور بی جے پی کے تمام ووٹ صبح ہی ڈالنے کی کوشش کی جانی چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ اپوزیشن جماعتوں کے سوچ رکھنے والے ووٹروں سے رابطہ کرکے نریندر مودی اور ان کی حکومت کی کامیابیوں سے آگاہ کیا جائے اور انہیں بی جے پی کے حق میں ووٹ دینے کی کوشش کی جائے۔کسانوں کو ان کی پیداوار کی زیادہ سے زیادہ قیمت ملنی چاہیے یہ مودی کی گارنٹی ہے کہ کسان کی آمدنی دوگنی ہو، حکومت اس کے لیے کام کر رہی ہے، انھوں نے کہا کہ مہاراشٹر میں اور احمد نگر، ناسک، شرڈی اور ڈھنڈوری میں مودی میجک کا طوفان چل رہا ہے۔ لگتا ہے کہ اپوزیشن نام کی کوئی چیز باقی نہیں رہی۔ ڈاکٹر شرما نے کہا کہ یہ انتخاب شرد پوار کی خاندانی سیاست کا آخری پڑاؤ ثابت ہوگا۔

  ایم پی شرما نے آج شانی شنگنا پور اور شرڈی سائی دھام میں ملک کی ترقی کے لئے وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں اتحاد کی بمپر جیت کے لئے دعا کی۔ انہوں نے سماج کے بااثر لوگوں سے رابطہ کرکے بی جے پی کے حق میں ماحول بنایا اور مہاوتی کے کور گروپ کے ساتھ میٹنگ کرکے انتخابی حکمت عملی کو ایک نئی جہت دی۔اس موقع پر ضلع صدر وٹھل راؤ ، لوک سبھا کے انچارج اور سابق اسپیکر راجندر گوڈکر سٹی صدر ماروتی بنگلے ، ممبئی میٹروپولیٹن بی جے پی کے نائب صدر امرجیت مشرا ، منڈل صدر دیپک پدارے ، مہیلا مورچہ کی صدر منجوری ، ضلع سکریٹری شری نتن دنکر جی، سابق ایم ایل اے شری بھاؤ ، ریاستی ترجمان شری لکشمن جی موجود تھے۔

بھارت ایکسپریس۔

Also Read