پارسی ہونے کے باوجود ہندو رسم و رواج کے مطابق کیوں کی جائیں گی رتن ٹاٹا کی آخری رسومات؟
Ratan Tata Death: ملک کے مشہور صنعت کار رتن ٹاٹا کی آخری رسومات آج شام 4 بجے سرکاری اعزاز کے ساتھ ادا کی جائیں گی۔ اس سے پہلے صبح 10 بجے ان کی جسد خاکی کو آخری درشن کے لیے نریمن پلین کے NCPA لان میں رکھا جائے گا۔ رتن ٹاٹا نے بدھ کی رات 11.30 بجے ممبئی کے بریچ کینڈی اسپتال میں 86 سال کی عمر میں آخری سانس لی۔ رتن ٹاٹا ممبئی کے بریچ کینڈی ہسپتال میں زیر علاج تھے جہاں انہیں سانس لینے میں دشواری کے باعث داخل کرایا گیا تھا۔ رتن ٹاٹا کا تعلق پارسی برادری سے ہے اور ان کی آخری رسومات پارسی رسومات کے بجائے ہندو روایات کے مطابق ادا کی جائیں گی۔ ان کی جسد خاکی کو شام 4 بجے ممبئی کے ورلی کے الیکٹرانک شمشان میں رکھا جائے گا۔ یہاں تقریباً 45 منٹ تک Prayer ہوگی، جس کے بعد آخری رسومات کا عمل مکمل ہوگا۔
پارسی برادری میں آخری رسومات کا طریقہ بالکل مختلف
آپ کو بتاتے چلیں کہ پارسی کمیونٹی میں آخری رسومات کے اصول بالکل مختلف ہیں۔ پارسیوں میں آخری رسومات کی روایت تین ہزار سال پرانی ہے۔ ہزاروں سال قبل فارس (ایران) سے ہندوستان آنے والی پارسی برادری میں نہ تو میت کو جلایا جاتا ہے اور نہ ہی دفنایا جاتا ہے۔ زرتشتی (پارسی) مذہب میں، مرنے کے بعد، لاش کو گدھوں کے کھانے کے لیے ایک روایتی قبرستان میں چھوڑ دیا جاتا ہے جسے ٹاور آف سائیلنس یا دخمہ کہتے ہیں۔ گدھوں کا لاشیں کھانا بھی پارسی برادری کی روایت کا حصہ ہے۔ تاہم رتن ٹاٹا کی آخری رسومات ہندو رسومات کے مطابق ادا کی جائیں گی۔ اس سے قبل ستمبر 2022 میں ٹاٹا سنز کے سابق چیئرمین سائرس مستری کی آخری رسومات بھی ہندو رسومات کے مطابق ادا کی گئی تھیں۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ کورونا وبا کے دوران لاشوں کے آخری رسومات کے طریقہ کار میں تبدیلیاں کی گئی تھیں۔ اس دوران پارسی برادری کے جنازے کے رواج پر پابندی لگا دی گئی۔
یہ بھی پڑھیں- Ratan Tata Death: رتن ٹاٹا کی موت کے بعد مہاراشٹر میں تمام سرکاری پروگرام منسوخ، جانئے سی ایم شندے نے کیا کہا؟
پارسی برادری میں آخری رسومات کیسے ادا کی جاتی ہیں؟
پارسی برادری کے کسی فرد کی موت کے بعد لاش کو آبادی والے علاقے سے دور دخمہ یعنی ٹاور آف سائیلنس لے جایا جاتا ہے۔ بہت سی جگہوں پر یہ چھوٹی پہاڑی بھی ہو سکتی ہے۔ ٹاور آف سائیلنس میں میت کو کھلے آسمان تلے اونچائی پر رکھا جاتا ہے۔ اس کے بعد مرحوم کے لیے آخری پوجا شروع کی جاتی ہے۔ پوجا کے بعد میت کو عقاب اور گدھ جیسے پرندوں کے لیے چھوڑ دیا جاتا ہے۔
-بھارت ایکسپریس