دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال۔ (فائل فوٹو)
دہلی حکومت بنام مرکز کے درمیان تنازعہ پرآئے سپریم کورٹ کے فیصلے کو دہلی کے وزیراعلیٰ اروند کیجریوال نے جمہوریت کی جیت قرار دیا ہے۔ انہوں نے ٹوئٹ کرتے ہوئے لکھا، ‘دہلی کے لوگوں کے ساتھ انصاف کرنے کے لئے سپریم کورٹ کا تہہ دل سے شکریہ۔ اس فیصلے سے دہلی کی ترقی کی رفتار کئی گنا بڑھے گی۔ جمہوریت کی جیت ہوئی۔’
قابل ذکر ہے کہ سپریم کورٹ نے دہلی حکومت کے حق میں فیصلہ دیتے ہوئے کہا، دہلی حکومت دہلی حکومت کے پاس قانون سازی اورانتظامی اختیارہے، یہ وہی اختیارات ہیں جو دہلی حکومت کو حاصل ہیں۔ حالانکہ دارالحکومت دہلی دوسرے مرکز کے زیرانتظام ریاستوں سے الگ ہے، اس لئے اس میں کچھ حصوں جیسے پولیس، لاء اینڈ آرڈر اور زمین کو چھوڑ کر باقی سبھی چیزوں پر اسمبلی کا اختیار ہونا چاہئے۔
दिल्ली के लोगों के साथ न्याय करने के लिए माननीय सुप्रीम कोर्ट का तहे दिल से शुक्रिया। इस निर्णय से दिल्ली के विकास की गति कई गुना बढ़ेगी।
जनतंत्र की जीत हुई।
— Arvind Kejriwal (@ArvindKejriwal) May 11, 2023
سپریم کورٹ کے پانچ ججوں کے آئینی بینچ میں چیف جسٹس ڈی وائی چندرچوڑ، جسٹس ایم آرشاہ، کرشن مراری، ہما کوہلی اور پی ایس نرسمہا شامل ہیں۔ چیف جسٹس نے کہا کہ دہلی میں حکومت کے پاس اختیارات کم ہیں کیونکہ وہ مرکز کے زیر انتظام صوبہ ہے۔ خدمات پر دہلی حکومت کا کنٹرول ہونا چاہئے۔ دہلی حکومت کو ٹرانسفر، پوسٹنگ کا اختیار ہے۔
اس سے قبل 14 جنوری کو اس مسئلے پر ایل جی ونے سکسینہ کے دعووں پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے وزیراعلیٰ اروند کیجریوال نے کہا تھا کہ لیفٹیننٹ گورنر دعووں سے متفق نہیں ہیں۔ دہلی کے نوکرشاہی تنازعہ معاملے میں ایل جی آئین اور قانون کے خلاف کام کر رہے ہیں۔ اس کے جواب میں راج نواس کے افسر نے کہا تھا کہ ایل جی ونے سکسینہ اپنے فرائض کو پورا کرنے کے لئے آئین کے تئیں ذمہ دار ہیں۔ ان کے سبھی کام اور فیصلے وقت وقت پرآئین، پارلیمنٹ کے ذریعہ بنائے گئے قوانین اور عدالتوں کے ذریعہ جاری کئے فیصلوں کے موافق رہے ہیں۔
-بھارت ایکسپریس