Bharat Express

Haryana Violence: ہریانہ نوح تشدد پر کانگریس ایم ایل اے آفتاب احمد نے مونو مانیسر پر لگایا بڑا الزام، پولیس کی ناکامی پرکہی یہ بڑی بات

Nuh Communal Clash: نوح معاملے پر کانگریس رکن اسمبلی آفتاب احمد نے دعویٰ کیا ہے کہ انہوں نے پولیس انتظامیہ کو اس سے متعلق آگاہ کیا تھا۔

کانگریس رکن اسمبلی آفتاب احمد نے عوام سے امن کی اپیل کی ہے۔

Haryana Mewat Violence News: نوح تشدد سے متعلق کانگریس کے رکن اسمبلی آفتاب احمد نے مونومانیسر پربڑا الزام لگایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مونو مانیسر نے لوگوں کو مشتعل کیا ہے۔ کانگریس ایم ایل اے نے کہا کہ پولیس نے بھی لاپرواہی کی اور ان کا انتظام ٹھیک نہیں تھا۔ اس حادثہ سے علاقے کے بھائی چارہ کو نقصان ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جو بھی غلط کام کر رہا ہے، اس کے خلاف سخت کارروائی ہو۔ انہوں نے الزام لگایا کہ لوگوں کوتشدد کے لئے اکسایا گیا ہے۔

آفتاب احمد نے مونو مانیسر سے متعلق لگایا یہ الزام

 کانگریس رکن اسمبلی آفتاب احمد نے کہا کہ اس علاقے کے صدیوں پرانے بھائی چارہ کو نقصان پہنچانے کے لئے اکسایا گیا ہے۔ مونومانیسرسمیت کئی لوگوں نے ویڈیو ڈال کرچیلنج دے کر لوگوں کو اکسایا۔ پورے سماج کوٹارگیٹ کیا گیا۔ پولیس انتظامیہ کی مستعدی پرسوال اٹھاتے ہوئے نوح رکن اسمبلی نے کہا کہ پولیس نے بھی لاپرواہی برتی ہے۔ گولیاں چلنے کے سوال پر آفتاب احمد نے کہا کہ جو بھی قصوروار ہے، اس کے خلاف سخت کارروائی ہونی چاہئے۔ رکن اسمبلی نے کہا کہ انہوں نے پولیس انتظامیہ کو اس معاملے سے آگاہ کیا تھا۔

انتظامیہ اور پولیس کی بڑی ناکامی 

کانگریس رکن اسمبلی کا کہنا ہے کہ لوگوں کو سمجھانے کی کوشش کی جارہی ہے۔ صورتحال کو معمول پرلانے میں سب تعاون کریں۔ انہوں نے کہا کہ اس طرح کی انتظامی اور پولیس کی ناکامی پہلے کبھی نہیں دیکھی۔ انہوں نے کہا کہ لوگ کسی سازش کا شکار نہ ہوں، سبھی مل کرامن وامان قائم کریں اور افواہوں پر دھیان نہ دیں۔

گروگرام میں بھی تشدد

نوح میں تشدد کے بعد گروگرام کے سیکٹر-57 میں بھیڑکے حملے میں ایک شخص کی موت ہوگئی۔ بتایا جاتا ہے کہ ہنگامہ آرائی کرنے والے شرپسندوں نے انجمن مسجد میں آگ لگا دی،  جس میں مسجد کے امام کے جاں بحق ہونے کی اطلاع ہے۔ اس دوران پورے علاقے میں دفعہ 144 نافذ کر دی گئی ہے۔ اس حادثہ سے متعلق پولیس کے ایک افسرنے بتایا کہ بھیڑنے گولیاں چلائیں، جس کے سبب دو لوگ زخمی ہوگئے اوران میں سے ایک نے علاج کے دوران دم توڑ دیا۔ مہلوک کی پہچان بہارکے باشندہ سعد کے طورپرہوئی ہے۔

ہریانہ کے نوح ضلع میں شوبھا یاترا کے دوران فرقہ وارانہ تشدد میں زخمی ہوئے مزید 2 افراد نے دم توڑدیا ہے۔ مہلوکین کی پہچان ہوم گارڈ نیرج اوربھادس گاؤں کے باشندہ شکتی کے طور پرہوئی ہے۔ تشدد میں مارے گئے چوتھے شخص کی ابھی پہچان نہیں ہوپائی ہے۔ نوح میں تشدد کے دوران زخمی ہوئے 23 افراد میں 10 پولیس اہلکاربھی شامل ہیں۔ پولیس نے اس معاملے میں 11 ایف آئی آردرج کی ہیں اور27 لوگوں کوحراست میں لیا ہے۔ تشدد کے دوران تقریباً 50 گاڑیوں کو آگ لگا دی گئی۔ فی الحال پورے ضلع میں کرفیولگا دیا گیا ہے اورانٹرنیٹ بند ہے۔

یہ بھی پڑھیں:  Haryana Violence: نوح سمیت ہریانہ کے کئی علاقوں میں زبردست کشیدگی، مسجد کے امام سمیت اب تک 5 افراد ہلاک، حالات معمول پر لانے کی کوشش

نیم فوجی دستوں کی کمپنیاں تعینات

لاء اینڈ آرڈر بنائے رکھنے کے لئے ہریانہ کے نوح میں نیم فوجی دستوں کی 15 کمپنیاں تعینات کی گئی ہیں۔ نوح میں تشدد کے بڑھتے معاملے کو دیکھتے ہوئے مرکزی وزارت داخلہ نے نیم فوجی دستوں کو تعینات کرنے کا فیصلہ لیا۔ ریاستی حکومت نے مرکزی وزارت داخلہ سے اس کا مطالبہ کیا تھا۔ اس کےعلاوہ ہریانہ اسکول ایجوکیشن بورڈ کی نوح ضلع میں ہونے والے یکم اگست اور2 اگست کے امتحان کو ملتوی کردیا گیا ہے۔