لوک سبھا اسپیکر اوم برلا۔ (فائل فوٹو)
No-confidence Motion Against Lok Sabha Speaker: لوک سبھا صدر اوم برلا کے خلاف اپوزیشن پارٹیاں تحریک عدم اعتماد کی تجویزلاسکتی ہیں۔ کانگریس کے اعلیٰ ذرائع کے حوالے سے یہ جانکاری ملی ہے۔ راہل گاندھی کی رکنیت ختم کرنے اور ایوان یں جانبداری کا الزام لگا کر لوک سبھا اسپیکر کے خلاف پیر کے روز تحریک عدم اعتماد کی تجویز لائی جاسکتی ہے۔
دراصل، گجرات کے سورت کی ایک عدالت کی طرف سے 2019 کے ہتک عزت معاملے میں قصوروار ٹھہرائے جانے کے ایک دن بعد جمعہ کے روز راہل گاندھی کو لوک سبھا سے نا اہل قرار دے دیا گیا۔ 4 بار رکن پارلیمنٹ رہے راہل گاندھی نا اہل ٹہرائے جانے کے سبب 8 سال تک الیکشن نہیں لڑسکتے، جب تک کہ کوئی ہائی کورٹ سزا پر روک نہیں لگاتا۔ اس معاملے سے متعلق کانگریس سمیت کئی اپوزیشن جماعتیں مسلسل پارلیمنٹ میں ہنگامہ کر رہی ہیں اور پارلیمنٹ کے باہر بھی احتجاج کیا جا رہا ہے۔
کانگریس نے لگائے یہ الزام
کانگریس کا الزام ہے کہ راہل گاندھی کے خلاف کارروائی اس لئے کی گئی ہے، کیونکہ بی جے پی کی قیادت والی مرکزی حکومت اڈانی گروپ کے موضوع پر پارلیمنٹ میں ان کے آئندہ خطاب سے ڈر گئی تھی۔ وہیں بی جے پی نے کہا کہ لوک سبھا سکریٹریٹ کی طرف سے کانگریس لیڈر راہل گاندھی کو نا اہل ٹھہرائے جانے کا فیصلہ ضابطہ کے مطابق ہے اور فیصلے پر سوال اٹھانا آئین کو نشانہ بنانے جیسا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: Umesh Pal Kidnapping Case: عتیق احمد کو عمر قید کی سزا، پریاگ راج کی عدالت نے امیش پال اغوا معاملے میں سنایا فیصلہ
18 اپوزیشن جماعتوں نے کی تھی میٹنگ
اس کے علاوہ اپوزیشن جماعتیں بجٹ سیشن کی شروعات سے ہی اڈانی گروپ سے متعلق معاملے میں مشترکہ پارلیمانی کمیٹی (جے پی سی) کی تشکیل کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ گزشتہ روز کانگریس سمیت ملک کی 18 اپوزیشن جماعتوں نے میٹنگ کرکے فیصلہ کیا تھا کہ سبھی سیاسی جماعتیں جمہوریت کو بچانے کے لئے آگے بھی مل کر کام کرتے رہیں گے اور اڈانی معاملے میں جے پی سی کا مطالبہ جاری رکھیں گے۔
-بھارت ایکسپریس