پشوپتی پارس اور چراغ پاسوان کے درمیان لڑائی جاری ہے۔
Lok Sabha Election 2024: ملک میں کسی بھی دن لوک سبھا الیکشن کا اعلان ہوسکتا ہے۔ اس سے پہلے بہارمیں این ڈی اے کی اتحادی پارٹیوں کے درمیان سیٹ شیئرنگ کے فارمولے کی خبر سامنے آئی ہے۔ چراغ پاسوان کی پارٹی لوک جن شکتی پارٹی (ایل جے پی) کو پانچ سیٹیں اور چچا پشوپتی پارس کی پارٹی راشٹریہ لوک جن شکتی پارٹی (آیل ایل جے پی) کوایک بھی سیٹیں نہیں ملنے کی خبروں کے درمیان پشوپتی پارس کے اراکین پارلیمنٹ کی میٹنگ ہوئی۔ اسے لے کرپشوپتی پارس گروپ کے رکن پارلیمنٹ چندن سنگھ نے بڑا بیان دیا ہے۔
بہارمیں بی جے پی کے ساتھ سیٹ شیئرنگ سے متعلق نوادہ کے رکن پارلیمنٹ چندن سنگھ نے مورچہ کھول دیا ہے۔ میٹنگ کے بعد انہوں نے کہا کہ سبھی سیاسی متبادل کھلے ہوئے ہیں۔ ایک خبرآئی تھی کہ بی جے پی نے پشوپتی پارس کو گورنرعہدے کا آفردیا ہے، اسے لے کررکن پارلیمنٹ چندن سنگھ نے کہا کہ گورنرعہدہ قبول کرنا محض افواہ ہے۔
سیاسی متبادل پر بھی آگے بڑھ سکتا ہے پشوپتی پارس
پشوپتی پارس گروپ کے رکن پارلیمنٹ نے کہا کہ بی جے پی اور چراغ پاسوان کے درمیان سیٹ شیئرنگ سے متعلق ابھی تک رسمی اعلان نہیں ہوا ہے۔ ایسے میں ہمارے پاس بھی سیاسی متبادل کھلے ہوئے ہیں، جسے لے کرجلد ہی تبادلہ خیال کیا جائے گا۔ اس سے پہلے پشوپتی پارس گروپ کے پرنس راج نے کہا کہ ہماری پارٹی راشٹریہ لوک جن شکتی پارٹی این ڈی اے کا اٹوٹ حصہ ہے۔ وزیراعظم نریندر مودی ملک کے ساتھ ساتھ ہمارے بھی لیڈر ہیں۔ ہمارے لئے مودی کا فیصلہ سب سے اوپرہے۔
हमारी पार्टी रालोजपा, एनडीए का अभिन्न अंग है!
माननीय प्रधानमंत्री आदरणीय श्री @narendramodi जी देश के साथ-साथ हमारे भी नेता है और उनका निर्णय हमारे लिए सर्वोपरि है।@bjp4India @amitshah जी,@jpnadda जी, @samrat4bjp जी, @tawdevinod जी— Prince Raj (@princerajpaswan) March 14, 2024
سیٹ شیئرنگ کے اعلان کے بعد کوئی فیصلہ لے گا پشوپتی پارس گروپ
پشوپتی پارس گروپ کے اراکین پارلیمنٹ کے بیانات سے واضح ہے کہ بہار میں بی جے پی کے ساتھ مل کر ہی چچا کی پارٹی راشٹریہ لوک جن شکتی پارٹی الیکشن لڑنا چاہتی ہے۔ ان کے بیانوں میں بغاوت کے سُرنہیں نظرآرہے ہیں۔ حالانکہ انہوں نے سیاسی متبادل کی بات کی۔ اگراین ڈی اے کے تحت راشٹریہ لوک جن شکتی پارٹی کو ایک بھی سیٹ نہیں ملے گی تو وہ اکیلے بھی انتخابی میدان میں اترسکتی ہے۔ اب تو سیٹ شیئرنگ کے باضابطہ اعلان کے بعد ہی پتہ چلے گا کہ پشوپتی پارس گروپ کا اگلا قدم کیا ہوگا۔
بھارت ایکسپریس۔