چنڈی گڑھ میئر الیکشن میں اِن ویلیڈ بتائے گئے 8 ووٹوں کو سپریم کورٹ نے درست تسلیم کیا ہے۔
چنڈی گڑھ میئرالیکشن کے معاملوں میں سپریم کورٹ میں سماعت جاری ہے۔ چیف جسٹس ڈی وائی چندرچوڑکی قیادت والی تین رکنی بینچ معاملے کی سماعت کر رہی ہے۔ ریٹرننگ آفیسرانل مسیح عدالت کے سامنے پیش ہوئے ہیں۔ دلیلیں دی جارہی ہیں۔ چیف جسٹس دونوں ساتھی ججوں جسٹس منوج مشرا اورجسٹس جے بی پاردیوالا کے ساتھ خود بیلیٹ پیپردیکھ رہے ہیں۔ چیف جسٹس نے کہا کہ 8 ووٹ ویلیڈ (قانونی) مانے جائیں گے۔
سماعت کے دوران چیف جسٹس نے کہا کہ ووٹوں کی دوبارہ گنتی کی جائے گی اور ان 8 ووٹوں کو ویلیڈ مانا جائے گا اوراسی کی بنیاد پرنتائج کے اعلان کئے جائیں گے۔ چیف جسٹس نے کہا کہ ہم ان بیلٹ پیپر کو دیکھنا چاہیں گے، جنہیں اِن ویلیڈ (غیرقانونی) قراردیا گیا تھا۔ سپریم کورٹ نے بیلٹ پیپرکی جانچ کی اورکہا کہ عام آدمی پارٹی کے امیدوارکے حق میں ڈالے گئے 8 ووٹوں پراضافی نشان تھے۔ چیف جسٹس ڈی وائی چندرچوڑنےعام آدمی پارٹی کے وکیل گرمندرسنگھ سے امیدواروں کے بارے میں پوچھا۔ چیف جسٹس نے کہا کہ ریٹرننگ آفیسرنے ان 8 بیلٹ پیپرپرسنگل لائن بنائی ہے۔ چیف جسٹس نے ریٹرننگ آفیسرانل مسیح سے پوچھا کہ آپ نے کہا کہ بیلٹ خراب کئے جا رہے ہیں تو نشان بنائیں؟
سپریم کورٹ نے ریٹرننگ آفیسر کو لگائی تھی پھٹکار
قابل ذکرہے کہ سپریم کورٹ نے پیر کے روز ریٹرننگ آفیسرانل مسیح کو جم کرپھٹکار لگائی تھی۔ عدالت نے انتخابی عمل میں مداخلت کرنے کے الزام میں انل مسیح کے خلاف مقدمہ چلانے کی بھی بات کہی ہے۔ عدالت نے کہا کہ ازسرنو الیکشن کرانے کے بجائے 30 جنوری کو ہوئی ووٹنگ کی بنیاد پرہی چنڈی گڑھ کے میئرکا الیکشن ہونا چاہئے۔
میئرالیکشن میں کیا ہوا تھا؟
واضح رہے کہ 30 جنوری کو چنڈی گڑھ میئرکا الیکشن ہوا تھا۔ اس الیکشن میں کانگریس-عام آدمی پارٹی کے پاس کل 20 ووٹ اور بی جے پی کے پاس 16 ووٹ تھے۔ نمبرکے لحاظ سے دیکھا جائے تو عام آدمی پارٹی اور کانگریس کے حق میں سب تھا، لیکن الیکشن بی جے پی جیت گئی۔ دراصل، ریٹرننگ آفیسر نے کانگریس-عام آدمی پارٹی کے 8 ووٹوں کو اِن ویلیڈ (غیرقانونی) قراردے دیا تھا اور بی جے پی کے منوج سونکرکو فاتح قراردیا گیا تھا۔ اس پر کافی ہنگانہ بھی ہوا تھا۔ ایک ویڈیو بھی شیئرکیا گیا اوراس کی بنیاد پرالزام لگایا جا رہا تھا کہ آفیسرانل مسیح نے بیلٹ پیپرسے چھیڑ چھاڑکی۔
بھارت ایکسپریس۔