عتیق احمد اور اشرف کا گولی مار کر قتل کردیا گیا۔
Atiq Ahmed-Ashraf Ahmed Murder Case: سابق رکن پارلیمنٹ اور پریاگ راج کے مافیا ڈان عتیق احمد (Atiq Ahmed) اوراس کے بھائی سابق رکن اسمبلی خالد عظیم عرف اشرف کا حال ہی میں تین بدمعاشوں نے گولی مار کر قتل کردیا تھا۔ قتل کرنے کے بعد تینوں ملزمین نے پولیس کے سامنے سرینڈر بھی کردیا تھا۔ اس قتل سانحہ (Atiq Ahmed Murder) کے بعد اترپردیش کی لاء اینڈ آرڈر کی صورتحال سے متعلق کئی سوال کھڑے ہوگئے۔ صوبے کے وزیراعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ (Yogi Adityanath) کے حکم پر اس پورے قتل سانحہ کی جانچ کے لئے عدالتی کمیشن کی تشکیل بھی کی گئی ہے۔
ساتھ ہی قتل سانحہ کی جانچ کے لئے ایک ایس آئی ٹی بھی بنائی گئی ہے۔ ساتھ ہی ایس آئی ٹی کے کام کی مانیٹرنگ کے لئے بھی ایک ٹیم کی تشکیل کی گئی ہے۔ وہیں پولیس اس قتل سانحہ کے ملزمین کی کرائم کنڈلی کھنگالنے میں مصروف ہے۔ بتایا جا تا ہے کہ اس دوران کئی اہم اور حیران کن انکشاف ہوئے ہیں۔
قتل سانحہ کی جانچ کے لئے جو خصوصی جانچ ٹیم تشکیل دی گئی ہے، اس کی مانیٹرنگ کے لئے بھی تین رکنی ٹیم کی تشکیل کی گئی ہے۔ جانچ ٹیم کی صدارت اے ڈی جی پریاگ راج کر رہے ہیں۔ ایس آئی ٹی میں ایڈیشنل ڈپٹی کمشنرآف پولیس کرائم ستیش چندرا، اسسٹنٹ کمشنرآف پولیس کوتوالی ستیندر پرساد تیواری اور تفتیشی سیل کے اوم پرکاش بھی شامل ہیں۔ کمشنرآف پولیس، کمشنریٹ پریاگ راج اورفورنسک سائنس لیبارٹری کے ڈائریکٹر مانیٹرنگ ٹیم کے رکن ہیں۔
ذرائع بتاتے ہیں کہ عتیق احمد اور اشرف قتل معاملے میں ایس آئی ٹی آج سے اپنا کام شروع کرے گی۔ ایس آئی ٹی نے اس معاملے سے متعلق ایف آئی آر اور دیگر دستاویزوں کو حاصل کرلیا ہے۔ وہیں امکان ظاہرکیا جا رہا ہے کہ جس جگہ پر شوٹ آؤٹ کیا گیا، اس جگہ کا معائنہ بھی ایس آئی ٹی کرسکتی ہے۔ جائے حادثہ پر جاکر ایس آئی ٹی قتل س متعلق کئی اہم سراغ بھی تلاش کرنے کی کوشش میں ہے۔