Bharat Express

Atiq-Ashraf Murder Case

لوک سبھا الیکشن کے درمیان یوپی کے پریاگ راج سے بڑی خبر سامنے آئی ہے۔ دعویٰ ہے کہ سابق رکن پارلیمنٹ عتیق احمد کی بیوہ شائستہ پروین اور اشرف کی اہلیہ زینب پریاگ راج میں ہیں۔ اسی سے متعلق چھاپہ ماری کی جا رہی ہے۔

عتیق احمد-اشرف احمد کے قتل کے ملزمین لولیش تیواری، ارون موریہ اورسنی سنگھ کا جائے حادثہ پر موجود ہوکر فائرنگ کرنے کا ویڈیو بھی سامنےآیا تھا۔ واردات کو انجام دینے سے پہلے تینوں شوٹر چترکوٹ میں جمع ہوئے تھے۔

پولیس کی ٹیمیں کئی بار صدام کے بہت قریب پہنچی۔لیکن ہر بار وہ فرار ہو جاتا۔ صدام اپنے بہنوئی اشرف اور ان کے بڑے بھائی مافیا عتیق احمد کے کاروبار کی دیکھ بھال کرتا تھا۔

اس قتل عام کے بعد پریاگ راج کے پولیس کمشنر نے قتل کی تحقیقات کے لیے تین رکنی ایس آئی ٹی تشکیل دی تھی۔ دونوں بھائیوں کے قتل سے متعلق چارج شیٹ میں بڑا انکشاف ہو سکتا ہے۔ تاہم ذرائع کی مانیں تو تحقیقات میں کوئی نیا حقائق سامنے نہیں آئے۔

Atiq Ahmed News: سابق رکن پارلیمنٹ عتیق احمد اور اشرف احمد کے ساتھ اس کے بھائی کا قتل کردیا گیا تھا۔ اس قتل سانحہ کی جانچ ایس آئی ٹی کر رہی ہے۔ ذرائع کی مانیں تو ایس آئی ٹی نے چارج شیٹ تیارکرلی ہے۔

عتیق احمد اور اشرف کی بہن عائشہ نوری کی درخواست میں پولیس حراست میں دونوں کی موت کی تحقیقات کے لیے کمیشن بنانے کی استدعا کی گئی تھی۔ جس کے بعد کمیشن تشکیل دیا گیا ہے۔

سابق مرکزی وزیر سلمان خورشید نے عتیق احمد-اشرف احمد کے قتل سانحہ اورلاء اینڈ آرڈر سے متعلق سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ اس طرح کے معاملوں کی جانچ ہونی چاہئے۔

 پولیس کو تازہ پوچھ گچھ میں پتہ چلا ہے کہ تینوں ملزمین کو دہلی کے جتیندر گوگی گروہ سے ہتھیار ملے تھے۔ کانپور کا بابر بھی اسی گینگ سے جڑا ہوا تھا۔

پولیس حراست میں عتیق احمد اور اس کے بھائی اشرف کے قتل کی جانچ کر رہے پولیس کو کئی حیران کن جانکاری ملی ہے۔ 14 اپریل کو ہی لولیش تیواری، سنی سنگھ اور ارون موریہ نے عتیق احمد اور اشرف پر حملے کا پلان بنایا تھا، لیکن ان کے آس پاس کی سیکورٹی دیکھ کر شوٹروں کو موقع نہیں ملا۔

Atiq Ahmed- Ashraf Ahmed Shot Dead Case: سابق رکن پارلیمنٹ اور اشرف قتل سانحہ میں ایس آئی ٹی کی پوچھ گچھ کی بنیاد پربڑی کارروائی کی گئی ہے۔ ایس آئی ٹی نے منگل کو ہی اس معاملے میں پوچھ گچھ کی۔