سابق رکن پارلیمنٹ عتیق احمد اور سابق رکن اسمبلی اشرف کا قتل کرنے والے قاتل (تصویر: ٹوئٹر)
Atiq Ashraf Murder Case: اترپردیش کے پریاگ راج ضلع میں پولیس حراست میں عتیق احمد اوراس کے بھائی اشرف احمد کے قتل کے بعد سے ہنگامہ مچا ہوا ہے۔ تمام اپوزیشن لیڈران نے یہ سوال بھی اٹھایا کہ آخر تینوں ملزمین نے ان کوگولی مارنے کے بعد ‘جے شری رام’ کے نعرے کیوں لگائے۔ اب اس کا جواب بھی اترپردیش پولیس کومل چکا ہے۔ خود شوٹرسنی نے اس کے پیچھے کی حقیقت بتائی ہے۔
دراصل، جب عتیق احمد اوراشرف احمد کو گولی ماری گئی تو اسپتال کے باہرمیڈیا اہلکاروں کی بھاری بھیڑ تھی۔ ان سب کے درمیان تینوں ملزم بھی چھپے ہوئے تھے اوربالکل سے باہرنکل کرانہوں نے عتیق احمد اوراشرف احمد پرگولی چلا دی۔ شوٹر سنی سنگھ کا کہنا ہے کہ تینوں مرنے نہیں آئے تھے، اس لئے انہوں نے سرینڈرکردیا اور گولی چلانے کے بعد وہ بہت زیادہ ڈرگئے تھے اس لئے ‘جے شری رام’ کے نعرے لگائے۔
لولیش تیواری بولا- میں کٹر ہندووادی ہوں
پوچھ گچھ کے دوران لولیش تیواری نے خود کو کٹرہندووادی اورپرشورام کی اولاد بتایا۔ لولیش سوشل میڈیا کے ذریعہ خود کی شہرت کی کوشش بھی کی تھی۔ تینوں قاتلوں میں سنی سنگھ زیادہ مجرمانہ فطرت اوروالا نظرآیا۔ تینوں ملزم پہلی رات اپنی ہی تھیوری پر ٹکے رہے۔
یہ بھی پڑھیں: Atiq Ahmed-Ashraf Ahmed Murder: عتیق احمد-اشرف احمد کو 14 اپریل کو ہی قتل کرنا چاہتے تھے تینوں شوٹر، ایسے بدل گیا تھا پلان
قتل کے بعد ‘جے شری رام’ نعرے پر اپوزیشن لیڈران نے جتایا اعتراض
عتیق احمد اور اشرف احمد کے قتل کے بعد ملزمین کے ‘جے شری رام’ نعرے لگانے سے متعلق بھی اپوزیشن جماعتوں نے تمام سوال کھڑے کئے تھے۔ آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین (اے آئی ایم آئی ایم) سربراہ اسدالدین اویسی نے بھی اس پر بیان جاری کیا تھا۔ ہماچل پردیش کے کابینی وزیر وکرمادتیہ سنگھ نے کہا تھا کہ ‘جے شری رام’ کا نعرہ لگاکر کسی کا قتل کرنا صحیح نہیں ہے، چاہے وہ خونخوار مجرم ہی کیوں نہ ہو۔ ہمارا ملک قانون پرچلتا ہے، جنگل راج پر نہیں۔
-بھارت ایکسپریس