اجیت ڈوبھال این ایس اور ڈاکٹر پی کے مشرا پرنسپل سکریٹری بنے رہیں گے۔
مودی حکومت 3.0 میں اجیت ڈوبھال تیسری باراین ایس اے بنے رہیں گے۔ اس کے ساتھ ہی وزیراعظم کے پرنسپل سکریٹری پی کے مشرا بھی عہدے پربنے رہیں گے۔ اس طرح ان کی مدت کاروزیراعظم مودی کی مدت کارکے ساتھ ہی پورا ہوگا۔ اس سے متعلق ایک خط میں کہا گیا ہے کہ کابینہ کی تقرری کمیٹی نے اجیت ڈوبھال، آئی پی ایس (ریٹائرڈ) کی قومی سلامتی کے مشیر کے طور پر تقرری کو منظوری دی ہے جوکہ 10 جون سے مؤثرہوگی۔
اجیت ڈوبھال کی تقرری سے متعلق جاری اس خط میں مزید کہا گیا ہے کہ ان کی تقرری وزیراعظم کی مدت کار کے ساتھ یا اگلے حکم تک جو بھی پہلے ہو، ختم ہوجائے گی۔ مدت کار کے دوران انہیں کابینی وزیرکا درجہ دیا جائے گا۔ ان کی تقرری کی شرائط اور ضوابط الگ سے نوٹیفائی کئے جائیں گے۔
وزیراعظم کا سب سے قابل اعتماد افسر ہوتا ہے این ایس اے
وزیراعظم نریندرمودی نے ایک بارپھراجیت ڈوبھال پربھروسہ جتایا ہے۔ انہیں تیسری باراین ایس اے عہدے کی ذمہ داری دی گئی ہے۔ یہ ایک غیرآئینی عہدہ ہے۔ وزیراعظم کا سب سے قابل اعتماد افسراین ایس اے عہدہ کی ذمہ داری دی گئی ہے۔ یہ ایک آئینی عہدہ ہے۔ وزیراعظم کا سب سے قابل اعتماد افسراین ایس اے ہی ہوتا ہے۔ اسٹریٹجک معاملوں کے ساتھ ہی داخلی سیکورٹی کے معاملوں میں بھی وہ وزیراعظم کی مدد کرتا ہے۔ کب کیا فیصلہ لینا صحیح ہوگا، اس کا بھی وہ مشورہ دیتا ہے۔
ڈاکٹرپی کے مشرا کو پردھان سکریٹری اور اجیت ڈوبھال کوقومی سلامتی کے مشیر کے طورپراپنےعہدے پر پھر سے بنے رہنے کے ساتھ ہی یہ دونوں وزیراعظم کے سب سے لمبے وقت تک سروس دینے والے پرنسپل سکریٹری بن گئے ہیں۔ 1968 بیچ کے آئی پی ایس افسراجیت ڈوبھال دہشت گردانہ مخالف معاملوں اور نیوکلیئرموضوعات کے ایکسپرٹ ہیں۔
کون ہیں ڈاکٹر پی کے مشرا؟
ڈاکٹرپی کے مشرا 1972 بیچ کے ریٹائرڈ افسر ہیں، جو ہندوستانی حکومت کے زرعی سکریٹری کے عہدے سے ریٹائرہونے کے بعد گزشتہ دو مدت کار سے وزیراعظم نریندر مودی کے ساتھ ہیں۔ ڈاکٹر مشرا اوراین ایس اے اجیت ڈوبھال دونوں کو ہی وزیراعظم مودی کے سب سے بھروسے مند لوگوں میں مانا جاتا ہے، کیونکہ 2014 میں وزیراعظم بننے سے پہلے سے ہی دونوں ان کے ساتھ جڑے ہوئے ہیں۔
بھارت ایکسپریس۔