Bharat Express

اسدالدین اویسی کا نتیش حکومت پر بڑا حملہ، کٹیہار پولیس فائرنگ میں دو افراد کی موت سے مچا ہے ہنگامہ

 بہار کے کٹیہارمیں بجلی محکمہ کے خلاف ہوئے احتجاج کے دوران پولیس کی طرف سے گولی چلائی گئی۔ دو نوجوانوں کی جان چلی گئی۔ اسدالدین اویسی نے حادثہ سے متعلق بہار حکومت پر تنقید کی ہے۔

آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین کے سربراہ اسدالدین اویسی۔ (فائل فوٹو)

Asaduddin Owaisi On Katihar Firing: بہار کے کٹیہار ضلع میں پولیس کی گولی باری کے حادثہ پر آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین (اے آئی ایم آئی ایم) کے سربراہ اور حیدرآباد کے رکن پارلیمنٹ اسدالدین اویسی کا بیان آیا ہے۔ کٹیہار ضلع کے بارسوئی تھانہ کے تحت بدھ کے روز (26 جولائی) کو بجلی محکمہ کے خلاف اشتعال انگیز احتجاج کے دوران پولیس نے گولی چلا دی تھی۔ حادثہ میں دو لوگوں کی موت ہوگئی۔

اویسی نے حادثہ کے بارے میں ٹوئٹ کرتے ہوئے بہار کے وزیراعلیٰ نتیش کماراورنائب وزیراعلیٰ تیجسوی یادو پر ان کے وزیرکے بیان کا ذکر کرتے ہوئے تنقید کی ہے۔ اسی کے ساتھ اویسی نے طنز کیا، ”ہوئے تم دوست جس کے دشمن اس کا آسماں کیوں ہو۔”

بہار کے کٹیہار حادثہ پر اویسی نے کیا کہا؟

اسدالدین اویسی نے جمعرات (27 جولائی) کو ٹوئٹ کیا، ”بہار میں بجلی کٹوتی کے خلاف احتجاج کررہے لوگوں پر پولیس کی گولیوں سے محمد خورشید اور سونو ساہا مارے گئے اور نیاز شدید طور پر زخمی ہوگئے ہیں۔ ہم خورشید اور سونو کی فیملی کے ساتھ کھڑے ہیں۔ دعا کرتے ہیں کہ اللہ نیاز کو شفا دے۔ یہ ایک شرمناک حادثہ ہے۔”

اسدالدین اویسی نے اس کے ساتھ بہار حکومت کو گھیرتے ہوئے لکھا، ”بہار پولیس کی کارروائی کو نتیش کمار اور تیجسوی یادو کے وزیرنے جائزکہا اور متاثرہ پر’بدمعاشی’ کرنے کا الزام لگا دیا۔ غریب لوگ بجلی نظام میں سدھار کا مطالبہ کریں تو ان پر گولی چلا دو؟ ایسے ملے گا سماجی انصاف اور ‘سیکولرازم’، ایسے ہرایا جائے گا بی جے پی؟ ہوئے تم دوست جس کے دشمن اس کا آسماں کیوں ہو۔”

بہار کے وزیر کے ذریعہ دیئے بیان پر پلٹ وار

کہا جا رہا ہے کہ اسدالدین اویسی کا یہ ردعمل بہارکے وزیر توانائی بجیندر یادو کے بیان پرآیا ہے۔ جمعرات کو ہی بجیندریادو نے حادثہ کے بارے میں میڈیا کے سوالوں کا جواب دیتے ہوئے کہا تھا کہ کوئی بدمعاشی کرے گا تو پولیس کیا کرے گی ، لاٹھی چارج اور گولی توچلتی ہے۔

کٹیہار سانحہ پر پولیس نے کیا کہا؟

بہار پولیس کے بیان کے مطابق، بدھ کو بارسوئی تھانہ کے تحت مبینہ بجلی کی پریشانی کو لے کرتھانے سے تقریباً 100 میٹر پورب بارسوئی سب ڈویژنل آفس کمپلیکس واقع بجلی محکمہ کے دفتر پر تقریباً ایک ہزارکی تعداد میں مقامی شہریوں کی طرف سے مشتعل احتجاج کیا گیا۔ ہجوم میں شامل شرپسند عناصرکی طرف س بجلی ملازمین پر حملہ کیا گیا۔ پولیس ٹیم پر بھی لاٹھی-ڈنڈے، اینٹ اورپتھرسے جان لیوا حملہ کیا گیا۔

بھارت ایکسپریس۔

Also Read