بنگلہ دیش میں ہندوؤں پر ہو رہے ظلم کے خلاف حضرت نظام الدین کے علمائے کرام نے دہلی کے ایل جی سے کی ملاقات
Hindus in Bangladesh: بنگلہ دیش میں ہندوؤں کے خلاف مظالم کا سلسلہ جاری ہے۔ ہندو مندروں کو اب بھی نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ بنگلہ دیش کے ہندوؤں پر ڈھائے جانے والے مظالم پر بھارت میں غم و غصہ پایا جا رہا ہے۔ دریں اثنا، درگاہ حضرت نظام الدین اور بستی حضرت نظام الدین کے سرکردہ علمائے کرام اور شہر کے مسلمانوں کے ایک وفد نے آج دہلی کے لیفٹیننٹ گورنر وی کے سکسینہ سے ملاقات کی اور بنگلہ دیش میں ہندو اور دیگر اقلیتی برادریوں پر حملوں پر گہری تشویش کا اظہار کیا۔ انہوں نے اس بات کا اعادہ کیا کہ وہ بنگلہ دیش میں اپنے ہندو بھائیوں اور دیگر اقلیتوں کی صورتحال اور ملک کی بگڑتی ہوئی صورتحال پر فکر مند ہیں۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ درج ذیل اقدامات پر سنجیدگی سے غور کیا جائے۔
علمائے کرام نے کئے یہ مطالبات
ملک میں بالخصوص دہلی میں غیر قانونی بنگلہ دیشی دراندازوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے۔
غیر قانونی بنگلہ دیشی دراندازوں کو مکانات کرائے پر نہ دیے جائیں اور جو لوگ پہلے ہی کرایہ پر مکان دے چکے ہیں انہیں خالی کر دیا جائے۔
انہیں کسی اسٹیبلشمنٹ میں ملازمت نہ دی جائے اور جن لوگوں نے انہیں ملازمت دے رکھی ہے انہیں ہٹایا جائے۔
دہلی کے رہائشیوں کو ہدایت دی جائے کہ اگر انہیں معلوم ہو کہ ان کے علاقے میں کوئی غیر قانونی بنگلہ دیشی درانداز رہ رہا ہے تو وہ اس سلسلے میں پولیس کو اطلاع دیں۔
ایم سی ڈی اور دہلی پولیس کو سڑکوں، فٹ پاتھوں، پارکوں اور دیگر سرکاری زمینوں سے غیر قانونی دراندازوں کو ہٹانے کی ہدایت دی جائے جن پر انہوں نے زبردستی قبضہ کر رکھا ہے۔
یہ بھی پڑھیں- Farmer Protest: ’مرکزی حکومت کی طرف سے بات چیت کے لئے نہیں ملا کوئی پیغام‘آج دہلی کی طرف مارچ کریں گے101 کسان
بنگلہ دیشی دراندازوں کے ذریعہ غیر قانونی طور پر حاصل کیے گئے آدھار کارڈ، ووٹر آئی ڈی یا دیگر سرکاری دستاویزات کو فوری طور پر منسوخ کیا جانا چاہیے۔
اگر کسی مسجد یا مدرسے نے ایسے دراندازوں کو پناہ دی ہے تو انہیں فوراً وہاں سے نکالا جائے۔
ایسے دراندازوں کی نشاندہی کرکے انہیں بنگلہ دیش واپس بھیجنے کے لیے خصوصی آپریشن شروع کیا جانا چاہیے۔
-بھارت ایکسپریس