Bharat Express

Hindu

مولانا شہاب الدین رضوی نے مزید کہا کہ "دہشت گردی ایک بیماری ہے، جس کا علاج ممکن ہے لیکن ہندوؤں، مسلمانوں، سکھوں اور عیسائیوں پر دہشت گردی کا ٹیگ لگانا سراسر غلط ہے۔ اشتعال انگیز باتیں کہنے والے صرف سیاست کر رہے ہیں۔

سوامی پرساد موریہ سناتن دھرم پر اکثر متنازعہ بیان دیتے رہتے ہیں۔ جس پر انہیں شدید تنقید کا نشانہ بنایا گیا ہے۔ عدالت نے سوامی پرساد موریہ کو رام چرت مانس کی کاپیاں جلانے پر بھی سرزنش کی ہے۔

مرکزی وزیر نے کہا کہ جانوروں کو ذبح کرنے کا ہندو کا طریقہ جھٹکا ہے۔ ہندو جب بھی جانوروں کی بلی کرتے ہیں تو وہ ایک ہی جھٹکے میں ان  کا ود کردیتے ہیں ۔

آر ایس ایس کے سربراہ بھاگوت نے کہاکہ "ہندوستان ایک 'ہندو راشٹر' ہے اور یہ ایک حقیقت ہے۔ نظریاتی طور پر تمام ہندوستانی ہندو ہیں اور ہندو کا مطلب تمام ہندوستانی ہیں۔ جو لوگ آج ہندوستان میں ہیں وہ ہندو کلچر، ہندو آباؤ اجداد اور ہندو سرزمین سے تعلق رکھتے ہیں

غلام نبی آزاد نے جموں کے ڈوڈہ ضلع میں ایک جلسہ عام میں کہا تھا کہ کچھ بی جے پی رہنماؤں نے کہا کہ کچھ مسلمان باہر سے آئے ہیں اور کچھ نہیں آئے۔ نہ کوئی باہر سے آیا ہے نہ اندر سے۔ دین اسلام صرف 1500 سال پہلے وجود میں آیا تھا۔ ہندومت بہت پرانا ہے۔ ان میں سے تقریباً 10-20 مسلمان باہر سے آئے ہوں گے۔

ڈوڈہ میں  میں اپنی تقریر میں آزاد کہتے ہیں کہ 600 سال پہلے کشمیر میں صرف کشمیری پنڈت تھے۔ پھر بہت سے لوگ مذہب تبدیل کر کے مسلمان ہو گئے۔

فلم اوپن ہائیمر میں ایک جگہ مباشرت کرتے ہوئے ایک سین دکھایا گیا ہے جس دوران ایکٹر کو بھگوت گیتا کا اشلوک پڑھتے ہوئے دیکھاگیا ہے۔ ایسا کرنے سے ہندو برادری کے جذبات کو ٹھیس پہنچا ہے جس سے ایک بڑا طبقہ اس فلم پر ناراضگی کا اظہار کررہا ہے۔

ڈاکٹر جاپرا نے کہا، "ہم ہندو کاکس کو اکٹھا کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، جہاں ہم ان تمام کانگریسی لیڈروں، سینیٹرز اور نمائندوں سے کہیں گے کہ وہ ہمارے کاکس کا حصہ بنیں۔"

بھارت ایکسپریس سے بات چیت کے دوران اندریش کمار نے کہا کہ " ہمارے ملک میں جتنے بھی مذاہب یا ذیلی مذاہب کے لوگ ہیں ان سبھی سے تعلق رکھنے والے لوگ یہا ں آئے ہیں۔

راشٹریہ سیوم سیوک سنگھ (آرایس ایس) کے سربراہ موہن بھاگوت نے کہا ہے کہ ہندو ہماری پہچان، قومیت اور سب کو اپنا ماننے اور ساتھ لے کر چلنے کا رجحان ہے اور اسلام کو ملک میں کوئی خطرہ نہیں ہے، لیکن اسے 'ہم بڑے ہیں' کا جذبہ چھوڑنا پڑے گا۔