خام تیل کی قیمتوں میں آئی کمی، گروگرام، آگرہ سمیت یہاں سستا ہوا پٹرول اور ڈیزل
Petrol and Diesel Price Reduction Indication by Union Minister: مرکزی وزیرپٹرولیم ہردیپ سنگھ پوری نے اس بات کے اشارے دے دیئے ہیں کہ کافی جلد گیس کی قیمتوں کی طرح لوگوں کو پٹرول-ڈیژل کی قیمتوں پر بھی راحت مل سکتی ہے۔ دراصل، کابینی وزیر ہردیپ سنگھ پوری نے ایسے اشارے دیئے ہیں کہ تیل کمپنیوں کی صورتحال اچھی ہے، جلد اس سے متعلق بڑا فیصلہ ہوسکتا ہے۔ لہٰذا مانا جا رہا ہے کہ ستمبرمیں ہی پٹرول اور ڈیژل پرآنے والے ایندھن کی قیمتوں میں حکومت تخفیف کرسکتی ہے۔
بہنوں کے بعد بھائیوں کو ملے گا تحفہ
سی این بی سی-ٹی وی-18 کی خبر کے مطابق جس طرح رکشا بندھن پر بہنوں کو مودی حکومت نے بڑا تحفہ دیا ہے، اسی طرح بھائیوں کو بھی جلد ہی سستے پٹرول اورڈیژل کا تحفہ مل سکتا ہے۔ پورٹل کی رپورٹ کے مطابق تو بھائیوں کواس کے لئے بھائی دوج تک کا انتظارنہیں کرنا پڑے گا۔
مرکزی حکومت پہلے ہی کم کرچکی ہے ایکسائز ڈیوٹی
ہردیپ سنگھ پوری نے پہلے بھی کہا ہے اور حال ہی میں بھی اس بات کا ذکر کیا ہے کہ ملک کی سرکاری آئل مارکیٹنگ کمپنیوں کی اقتصادی حالت اچھی ہے اور وہ اس وقت لوگوں کو سستے پٹرول-ڈیژل کا فائدہ دے سکتی ہیں۔ انہوں نے اس بات کو بھی یاد دلایا کہ مرکزی حکومت اپنے حصے کے منافع کو کم کرنے اور عوام کو راحت دینے کے لئے ٹیکس کم کرچکی ہے، لیکن اس کا فائدہ صرف بی جے پی حامی سرکاروں والی ریاستوں نے ہی اپنی ریاست کی عوام کو دیا ہے۔ ہردیپ سنگھ پوری نے کہا کہ نومبر 2021 اور مئی 2022 میں مرکزی حکومت نے ایکسائزڈیوٹی کم کردی تھی، جس کے بعد ویلیوایڈیڈ ٹیکس میں کمی کا فائدہ کئی ریاستی حکومتوں نے دیا اور اپوزیشن پارٹیوں والی ریاستوں نے ایسا نہیں کیا تھا۔ قابل ذکر ہے کہ ملک میں پٹرول-ڈیژل کی قیمتوں میں گزشتہ سال مئی سے کوئی تبدیلی نہیں دیکھی گئی ہے اور یہ تبدیلی مئی 2022 میں اس لئے ہوا تھا کیونکہ مرکزی حکومت نے اس وقت ایکسائز ڈیوٹی میں کٹوتی کی تھی۔
حکومت پرلمبے وقت سے ایندھن کی قیمتوں کو کم کرنے کا دباؤ
مرکزی حکومت پرلمبے وقت سے اس بات کا دباؤ ہے کہ وہ ملک میں فیول کی قیمت کم کریں، جس میں ٹرانسپورٹ فیول (پٹرول-ڈیژل) کے ساتھ ساتھ رسوئی کی قیمت بھی کم کرنے کا مطالبہ شامل تھا۔ حالانکہ منگل کے روز یعنی 29 اگست کو مرکزی حکومت نے گھریلو رسوئی گیس کی قیمت 200 روپئے اور پی ایم اجولا یوجنا کے تحت کل 400 روپئے کی سبسڈی دینے کا اعلان کیا تھا، جس کے بعد عام عوام کو ان کی بڑھی ہوئی قیمتوں سے کچھ راحت ملی ہے۔