گیانواپی کیس
Varanasi Gyanvapi Survey: وارانسی کے گیان واپی احاطے میں آرکیولوجیکل سروے آف انڈیا (اے ایس آئی) سے متعلق مسلم فریق کواس وقت بڑا جھٹکا لگا جب الہ آباد ہائی کورٹ نے سروے پرروک لگانے سے انکارکردیا ۔ اب اس سے متعلق مسلم فریق سپریم کورٹ پہنچ چکا ہے۔ مسلم فریق کی جانب سے آج دوپہرکو سپریم کورٹ میں عرضی داخل کرکے اس سروے پر روک لگانے کی اپیل کی گئی ہے، جس پر سپریم کورٹ نے کہا کہ ہم اس معاملے کو جلد دیکھیں گے۔ انجمن انتظامیہ مسجد کمیٹی کی جانب سے سپریم کورٹ میں یہ عرضی داخل کی گئی ہے، جس پرجلد سماعت متوقع ہے۔
The Anjuman Intezamia Masjid Committee moves Supreme Court challenging the Allahabad High Court order allowing ASI to conduct a scientific survey by ASI of the Gyanvapi mosque premises.
Advocate of the Masjid Committee mentions the matter before Supreme Court saying not to allow… pic.twitter.com/R6GgpLGVY4
— ANI (@ANI) August 3, 2023
وہیں، ہندو فریق نے بھی آج جمعرات کے روز ہی سپریم کورٹ میں کیویئیٹ داخل کر دیا ہے۔ یہ کیویئیٹ اس لئے داخل کیا گیا ہے تاکہ مسلم فریق کی عرضی پر سماعت ہو تو اس دوران ہندو فریق کو بھی سماعت کا موقع دیا جائے۔ ہندو فریق کو سماعت کا موقع دیئے بغیر کوئی حکم صادر نہ کیا جائے۔ اب پورا معاملہ سپریم کورٹ پہنچ چکا ہے۔ دیکھنا ہے کہ سپریم کورٹ میں کب سماعت ہوگی اور فیصلہ کتنا جلدی آئے گا؟ کیونکہ الہ آباد ہائی کورٹ کے فیصلے کے بعد اے ایس آئی سروے کی تیاری کر رہی ہے اور بتایا جا رہا ہے کہ کل صبح سے سروے کا کام شروع کردیا جائے گا۔
A caveat application was filed in the Supreme Court today by one of the Hindu petitioners in the Kashi Vishwanath temple-Gyanvapi mosque case seeking to be heard before passing any order in case the Muslim side files plea against the Allahabad High Court order allowing ASI to… pic.twitter.com/2cxUTdOD6M
— ANI (@ANI) August 3, 2023
جاری رہے گا اے ایس آئی سروے
ہائی کورٹ چیف جسٹس پرینتیکردیواکرکی سنگل بینچ نے یہ فیصلہ سناتے ہوئے مسلم فریق کی عرضی کو خارج کرتے ہوئے اے ایس آئی سروے کو فوری اثرسے مؤثرکردیا۔ مسلم فریق نے سروے سے ڈھانچے کو نقصان ہونے کی بات کہی تھی۔ تو اے ایس آئی کی طرف سے ایک حلف نامہ (ایفیڈیوٹ) داخل کرکے کہا گیا تھا کہ سروے سے کوئی نقصان نہیں ہوگا، جس کے بعد الہ آباد ہائی کورٹ نے یہ فیصلہ سنایا۔
یہ بھی پڑھیں: Gyanvapi Masjid: الہ آباد ہائی کورٹ نے آرکیالوجیکل سروے آف انڈیا (ASI) کو گیان واپی مسجد سروے کی دی اجازت
اے ایس آئی نے کہا کہ اگرکھدائی کرنے کی ضرورت ہوئی تو اس کے لئے پہلے عدالت سے اجازت لی جائے گی۔ ہندو فریق کا کہنا ہے کہ متنازعہ جگہ پہنے مندر تھا۔ اورنگ زیب نے مندرتوڑ کر مسجد بنوائی تھی۔ دراصل، 21 جولائی کو مسلم فریق نے گیان واپی سروے کرائے جانے کے ضلع عدالت کے فیصلے کے خلاف ہائی کورٹ میں عرضی داخل کرکے مسجد کے ڈھانچے کو نقصان ہونے کی بات کہہ کرسروے پر روک لگانے کا مطالبہ کیا تھا۔ مسلم فریق اب اس معاملے میں سپریم کورٹ پہنچ چکا ہے۔