Bharat Express

Gyanvapi Masjid ASI Survey Case: گیان واپی مسجد سے متعلق ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ پہنچا مسلم فریق، ہندو فریق نے بھی داخل کیا کیویئیٹ

Gyanvapi Mosque ASI Survey Issue: وارانسی کی گیان واپی مسجد معاملے سے متعلق الہ آباد ہائی کورٹ نے اپنا فیصلہ سنا دیا ہے اور اے ایس آئی کو سروے کرنے کے لئے ہری جھنڈی دے دی۔

گیان واپی مسجد کے سیل وضوخانہ کے سروے سے متعلق سماعت عدالت میں نہیں ہوسکی۔

Varanasi Gyanvapi Survey: وارانسی کے گیان واپی احاطے میں آرکیولوجیکل سروے آف انڈیا (اے ایس آئی) سے متعلق مسلم فریق کواس وقت بڑا جھٹکا لگا جب الہ آباد ہائی کورٹ نے سروے پرروک لگانے سے انکارکردیا ۔ اب اس سے متعلق مسلم فریق سپریم کورٹ پہنچ چکا ہے۔ مسلم فریق کی جانب سے آج دوپہرکو سپریم کورٹ میں عرضی داخل کرکے اس سروے پر روک لگانے کی اپیل کی گئی ہے، جس پر سپریم کورٹ نے کہا کہ ہم اس معاملے کو جلد دیکھیں گے۔ انجمن انتظامیہ مسجد کمیٹی کی جانب سے سپریم کورٹ میں یہ عرضی داخل کی گئی ہے، جس پرجلد سماعت متوقع ہے۔

وہیں، ہندو فریق نے بھی آج جمعرات کے روز ہی سپریم کورٹ میں کیویئیٹ داخل کر دیا ہے۔ یہ کیویئیٹ اس لئے داخل کیا گیا ہے تاکہ مسلم فریق کی عرضی پر سماعت ہو تو اس دوران ہندو فریق کو بھی سماعت کا موقع دیا جائے۔ ہندو فریق کو سماعت کا موقع دیئے بغیر کوئی حکم صادر نہ کیا جائے۔ اب پورا معاملہ سپریم کورٹ پہنچ چکا ہے۔ دیکھنا ہے کہ سپریم کورٹ میں کب  سماعت ہوگی اور فیصلہ کتنا جلدی آئے گا؟ کیونکہ الہ آباد ہائی کورٹ کے فیصلے کے بعد اے ایس آئی سروے کی تیاری کر رہی ہے اور بتایا جا رہا ہے کہ کل صبح سے سروے کا کام شروع کردیا جائے گا۔

جاری رہے گا اے ایس آئی سروے

ہائی کورٹ چیف جسٹس پرینتیکردیواکرکی سنگل بینچ نے یہ فیصلہ سناتے ہوئے مسلم فریق کی عرضی کو خارج کرتے ہوئے اے ایس آئی سروے کو فوری اثرسے مؤثرکردیا۔ مسلم فریق نے سروے سے ڈھانچے کو نقصان ہونے کی بات کہی تھی۔ تو اے ایس آئی کی طرف سے ایک حلف نامہ (ایفیڈیوٹ) داخل کرکے کہا گیا تھا کہ سروے سے کوئی نقصان نہیں ہوگا، جس کے بعد الہ آباد ہائی کورٹ نے یہ فیصلہ سنایا۔

یہ بھی پڑھیں:   Gyanvapi Masjid: الہ آباد ہائی کورٹ نے آرکیالوجیکل سروے آف انڈیا (ASI) کو گیان واپی مسجد سروے کی دی اجازت

اے ایس آئی نے کہا کہ اگرکھدائی کرنے کی ضرورت ہوئی تو اس کے لئے پہلے عدالت سے اجازت لی جائے گی۔ ہندو فریق کا کہنا ہے کہ متنازعہ جگہ پہنے مندر تھا۔ اورنگ زیب نے مندرتوڑ کر مسجد بنوائی تھی۔ دراصل، 21 جولائی کو مسلم فریق نے گیان واپی سروے کرائے جانے کے ضلع عدالت کے فیصلے کے خلاف ہائی کورٹ میں عرضی داخل کرکے مسجد کے ڈھانچے کو نقصان ہونے کی بات کہہ کرسروے پر روک لگانے کا مطالبہ کیا تھا۔ مسلم فریق اب اس معاملے میں سپریم کورٹ  پہنچ چکا  ہے۔

Also Read