
نئی دہلی: مرکزی حکومت نے آدھار شناختی نظام کو مزید محفوظ اور آسان بنانے کے لیے ایک نیا قدم اٹھایا ہے۔ یونیک آئیڈنٹیفکیشن اتھارٹی آف انڈیا (یو آئی ڈی اے آئی) نے ایک نئی آدھار ایپ ٹیسٹنگ مرحلے میں لانچ کی ہے جو کامیاب ہونے کی صورت میں جلد ہی عوام کے لیے دستیاب ہو جائے گا۔ اس نئی ایپ کے ذریعے شہریوں کو اب اپنے ساتھ فزیکل آدھار کارڈ یا اس کی فوٹو کاپی رکھنے کی ضرورت نہیں ہوگی، کیونکہ شناخت کی تصدیق کیو آر کوڈ اور چہرے کی شناخت (فیس آئی ڈی) کے ذریعے کی جا سکے گی۔
یہ ایپ ایک محفوظ اور جدید ٹیکنالوجی پر مبنی نظام فراہم کرتی ہے، جس سے آدھار کی تفصیلات صرف صارف کی اجازت سے شیئر کی جا سکیں گی۔ آئی ٹی کے وزیر اشونی ویشنو نے 8 اپریل 2025 کو سوشل میڈیا پر اس ایپ کی جھلک پیش کرتے ہوئے بتایا کہ یہ ایپ ڈیجیٹل شناخت کے میدان میں ایک انقلابی قدم ہے جو شہریوں کو ان کی معلومات پر مکمل اختیار فراہم کرے گی۔
ایپ کی نمایاں خصوصیات:
اب کسی ہوٹل میں چیک اِن ہو یا ریل یا ہوائی سفر کے لیے شناختی تصدیق، یا پھر کسی خریداری کے دوران کے وائی سی کی ضرورت ہو—آدھار کی فزیکل کاپی کی جگہ کیو آر کوڈ اسکین کرنے اور چہرے کی شناخت کے ذریعے فوری تصدیق ممکن ہو جائے گی۔
جیسے یو پی آئی کے ذریعے ادائیگی کے وقت کیو آر کوڈ اسکین کیا جاتا ہے، ویسے ہی آدھار ایپ میں بھی کیو آر کوڈ اسکین کرتے ہی متعلقہ شخص کی شناخت کی تصدیق ہو جائے گی۔ چہرے کی شناخت سے اضافی سکیورٹی بھی حاصل ہوگی۔
اس ایپ کی سب سے بڑی خوبی یہ ہے کہ صارف اپنی آدھار معلومات پر مکمل کنٹرول رکھتا ہے۔ صرف وہی ڈیٹا شیئر ہوگا جس کی اجازت دی جائے گی، یوں ذاتی معلومات کے افشا ہونے کا اندیشہ نہیں ہوگا۔
اس ایپ میں صارف کی شناخت موبائل کے ذریعے شیئر ہوتی ہے، اس سے نجی ڈیٹا کے غلط استعمال یا لیک ہونے کے امکانات کم ہو جاتے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق، یہ نئی پہل نہ صرف آدھار نظام کو ڈیجیٹل اور جدید بناتی ہے بلکہ عوام کے لیے سہولت اور تحفظ دونوں فراہم کرتی ہے۔ اگر یہ ایپ کامیاب ہوتی ہے تو جلد ہی آدھار کارڈ کو فزیکل شکل میں ساتھ رکھنے کی ضرورت ختم ہو جائے گی اور ہر جگہ صرف ایک ایپ سے فوری تصدیق ممکن ہوگی۔
بھارت ایکسپریس اردو۔
بھارت ایکسپریس اردو، ہندوستان میں اردوکی بڑی نیوزویب سائٹس میں سے ایک ہے۔ آپ قومی، بین الاقوامی، علاقائی، اسپورٹس اور انٹرٹینمنٹ سے متعلق تازہ ترین خبروں اورعمدہ مواد کے لئے ہماری ویب سائٹ دیکھ سکتے ہیں۔ ویب سائٹ کی تمام خبریں فیس بک اورایکس (ٹوئٹر) پربھی شیئر کی جاتی ہیں۔ برائے مہربانی فیس بک (bharatexpressurdu@) اورایکس (bharatxpresurdu@) پرہمیں فالواورلائک کریں۔ بھارت ایکسپریس اردو یوٹیوب پربھی موجود ہے۔ آپ ہمارا یوٹیوب چینل (bharatexpressurdu@) سبسکرائب، لائک اور شیئر کرسکتے ہیں۔