سابق وزیر اعظم عمران خان (تصویر: سوشل میڈیا)
Imran Khan Over Govt. Mockery: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے صدراورسابق وزیراعظم عمران خان نے جمعہ کے روز (7 اپریل) کو حکومت کے کاموں کے بارے میں اپنی تشویش کا اظہارکرتے ہوئے کہا کہ وہ بیرون ممالک میں پاکستان کا مذاق بنا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایک سابق وزیراعظم کے خلاف فرضی ایف آئی آر اور ملک سے غداری کے بے ہودہ الزامات سے بیرون ممالک میں پاکستان کی شبیہ کو نقصان پہنچ رہا ہے۔
عمران خان نے اپوزیشن پارٹیوں پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ خطرناک برسراقتدارغنڈوں کواس بات کا احساس نیہں ہے کہ وہ ’ڈرٹی ہیری اور سائیکو پیتھ ‘ الفاظ کا استعمال کرکے ملک کو بدنام کر رہے ہیں۔
پنجاب الیکشن کا ذکر
عمران خان نے اپنی باتوں میں پنجاب الیکشن کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ حکومت الیکشن سے متعلق سپریم کورٹ کے فیصلے کو نہیں مان رہی ہے۔ اس سے غیرملکی سرمایہ کاروں کو غلط پیغام جاسکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سرمایہ کاروں کو معاہدے کے لئے سیکورٹی کی ضرورت ہے اور اس کا مطلب عدالتی عمل میں یقین ہونا ضروری ہے، لیکن جب حکومت خود سپریم کورٹ کے حکم کو مسترد کر رہی ہے توانہیں کیا بھروسہ ہوسکتا ہے۔
اسمبلی انتخابات کے اعلان میں تاخیر
پاکستان کی صوبائی وفاقی حکومت کی جانب سے چیف جسٹس آف پاکستان (سی جے پی) عمرعطا باندیال سے عہدہ چھوڑنے کے مطالبہ کے بعد عمران خان کا تبصرہ آیا، جس میں دعویٰ کیا گیا کہ معاملے میں جسٹس اطہرمن اللہ کے نوٹ کے بعد ان کی صورتحال متنازعہ ہوگئی تھی۔ جج اطہرمن اللہ نے کہا کہ صوبائی اسمبلی انتخابات کے اعلان میں تاخیر پرسپریم کورٹ کے ازخود نوٹس کو 3-4 کی اکثریت سے خارج کردیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: Pakistan Parliament Passes Resolution: پاکستان کی حکومت اور عدلیہ آمنے سامنے، سپریم کورٹ کے فیصلے کو پارلیمنٹ نے کردیا مسترد
پاکستان کے چیف جسٹس عمرعطا باندیال، جسٹس اعجاز الحسن اورجسٹس منیب اختر کی تین رکنی سپریم کورٹ کی بینچ نے پاکستان الیکشن کمیشن (ای سی پی) کے طرف سے پنجاب اسمبلی انتخابات 8 اکتوبرتک ملتوی کرنے کے قدم کو چیلنج دینے والی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی عرضی پر فیصلہ سنایا تھا۔
-بھارت ایکسپریس