پاکستان کے وزیر اعظم شہباز شریف
Shehbaz Sharif On India-Pakistan Relation in dubai: پاکستان کے وزیراعظم شہبازشریف نے ایک ٹی وی انٹرویو میں اعتراف کیا کہ ان کے ملک نے ہندوستان کے ساتھ تین جنگوں کے بعد اپنا سبق سیکھا ہے۔ ساتھ ہی انہوں نے زور دے کرکہا کہ وہ امن چاہتے ہیں۔ انہوں نے وزیراعظم نریندرمودی سے بھی اپیل کی کہ پاکستان امن چاہتا ہے، لیکن کشمیرمیں جو ہو رہا ہے، اسے روکا جانا چاہئے۔ اب اس بیان پرپاکستان کے وزیر اعظم دفترنے بھی بیان جا ری کیا ہے۔
پاکستان پی ایم او کے ترجمان نے منگل کے روزیعنی 17 جنوری کو کہا کہ پاکستانی وزیراعظم نے کئی بار کہا ہے کہ پاکستان اورہندوستان کو اپنے دوطرفہ موضوعات، خصوصی طور پرجموں وکشمیر کے اہم موضوع کو بات چیت اور پُرامن طریقے سے حل کرنا چاہئے۔ حالانکہ وزیراعظم نے بار بارریکارڈ پر کہا ہے کہ ہندوستان کی طرف سے 5 اگست، 2019 کی اپنی غیرقانونی کارروائی کو واپس لینے کے بعد ہی بات چیت ہوسکتی ہے۔ ہندوستان کے اس قدم کومنسوخ کئے بغیر، بات چیت ممکن نہیں ہے۔
انٹرویو پر پاکستان کی وضاحت
پی ایم او کے ترجمان نے مزید کہا کہ کشمیر تنازعہ کا حل اقوام متحدہ کی تجاویزاور جموں وکشمیرکے لوگوں کی امیدوں کے موافق ہونا چاہئے۔ ترجمان نے کہا کہ وزیراعظم نے حال میں متحدہ عرب امارات کے اپنے دورے کے دوران العربیہ نیوزکے ساتھ اپنے انٹرویو میں اس صورتحال کو بہت واضح کیا۔ پاکستانی وزیراعظم شہبازشریف نے کشمیرسمیت مختلف معاملات کے حل کے لئے اپنے ہندوستانی ہم منصب نریندرمودی کے ساتھ ‘سنجیدہ بات چیت کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ متحدہ عرب امارات (یو اے ای) جوہری ہتھیاروں سے مالا مال دو پڑوسیوں کے درمیان بات چیت کا دوبارہ آغازمیں اہم کردارادا کر سکتا ہے۔
شہباز شریف نے کیا کہا؟
ہندوستان اور پاکستان کے تعلقات میں کشیدگی مسئلہ کشمیراورسرحد پارپاکستان سے ہونے والی دہشت گردی کی وجہ سے ہے۔ ہندوستان کشمیر موضوع پر کسی بھی تیسرے فریق کے ثالثی کو پہلے ہی مسترد کرچکا ہے۔ شہباز شریف نے کہا، ‘ہندوستانی قیادت اور وزیراعظم نریندرمودی کو میرا پیغام ہے کہ آئیے، ہم بات چیت کی میزپربیٹھیں اورکشمیر جیسے اہم موضوع کو حل کرنے کے لئے سنجیدگی سے بات چیت کریں’۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اورہندوستان پڑوسی ملک ہیں اورانہیں ایک دوسرے کے ساتھ ہی رہنا ہے۔ انہوں نے کہا، ‘یہ ہمارے اوپر ہے کہ ہم امن کے ساتھ رہیں، ترقی کریں یا آپس میں جھگڑا کریں، وقت اوروسائل کو برباد کریں۔ ہندوستان کے ساتھ ہم نے تین جنگیں لڑی ہیں اوراس سے لوگوں کو تکلیف، غریبی اوربے روزگاری میں اضافہ ہی ہوا ہے’۔
-بھارت ایکسپریس