پاکستان کے وزیر اعظم شہباز شریف
Shehbaz Sharif: پاکستان کو اس وقت معاشی بحران کا سامنا ہے۔ وہاں کے لوگوں کے پاس کھانے کے لئے آٹا تک نہیں ہے۔ آٹے کی قیمت میں اتنا اضافہ ہوا ہے کہ ہر کسی کے پاس اسے خریدنے کےلئے پیسے نہیں ہیں۔ یہاں تک کہ آٹے کی اتنی زیادہ قلت ہے کہ سوشل میڈیا پر آٹے کے تھیلے والے لوگوں کی ویڈیوز وائرل ہو رہی ہیں۔ اس بحران کی وجہ سے اب پاکستان کا لہجہ بدلتا نظر آ رہا ہے۔ پاکستان کے وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا کہ “پاکستان نے اپنا سبق سیکھ لیا ہے اور اب وہ امن سے رہنا چاہتا ہے۔”
العربیہ کو دیے گئے انٹرویو میں پاکستان کے وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا کہ ہم ہندوستان کے وزیر اعظم نریندر مودی کے ساتھ ہر مسئلے پر بات کرنے کے لیے تیار ہیں۔ شہباز شریف نے کہا کہ میں بھارتی قیادت اور وزیراعظم نریندر مودی سے اپیل کرتا ہوں کہ ہم مذاکرات کی میز پر بیٹھیں اور ہر مسئلے کو حل کرنے کی کوشش کریں۔
‘ہم پڑوسی ہیں۔ ہمیں امن سے رہنا چاہئے
پاکستانی وزیر اعظم شہباز شریف نے بھارت کے ساتھ تعلقات بہتر کرنے کی بات کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم پڑوسی ہیں۔ ہمیں امن سے رہنا چاہئے۔ہمیں چاہئے کہ ہم ترقی کریں نہ کہ آپس میں لڑیں اور وقت اور وسائل ضائع کریں۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ ’ہم نے بھارت کے ساتھ تین جنگیں لڑی ہیں اور ہر بار کی جنگ نے لوگوں کو مزید بدحالی، غربت اور بے روزگاری سے دوچار کیا ہے۔ اسی لئے اب ہم امن سے رہنا چاہتے ہیں۔”
یہ بھی پڑھیں- Shehbaz Sharif on Pakistan Crisis: پاکستان کے اقتصادی بحران پر وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا- بھیک مانگنا شرمناک
پاکستان کے وزیر اعظم شہباز شریف نے وزیر اعظم نریندر مودی کو پیغام دیتے ہوئے کہا کہ آئیے بیٹھ کر بات کریں۔ پاکستان نہیں چاہتا کہ ہم اپنے وسائل بم اور بارود بنانے میں صرف کریں۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ ہم اپنا مسئلہ حل کرنے کے لیے تیار ہیں۔
‘جنگ کسی کے لیے اچھی نہیں’
شہباز شریف نے کہا کہ میں نے صدر محمد بن زید سے کہا ہے کہ آپ بھارت اور پاکستان کے درمیان اہم کردار ادا کر سکتے ہیں۔ جنگ کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ جنگ کسی کے لیے اچھی نہیں ہوتی۔ ہم ایٹمی طاقت ہیں، مسلح ہیں اور اگر خدانخواستہ جنگ چھڑ گئی تو کون زندہ رہے گا یہ کون جانتا ہے؟
-بھارت ایکسپریس