Bharat Express

بین الاقوامی

دی گلوبل اور میل کے مطابق جس عمارت میں جمعہ کے روز آگ لگی وہ 1923 میں بنائی گئی تھی۔ اس میں ’لے 402 ہاسٹل‘ تھا۔ ہاسٹل کے بارے میں کئی آن لائن ریویوز میں دیگر مسائل کے علاوہ ’کھڑکیوں کے بغیر کمرے‘ کا ذکر کیا گیا ہے۔

ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا، "انہوں نے ان سے پوچھا، ایران کے بارے میں آپ کا کیا خیال ہے؟ کیا آپ ایران پر حملہ کریں گے؟ انہوں نے کہا، 'جب تک وہ ایٹمی ہتھیاروں پر حملہ نہیں کرتے۔ یہ وہی  چیز ہے جس کو آپ ختم کرنا چاہتے ہیں، ہے نا؟"

میتھلی نے کہا، ’’بین الاقوامی برادری کی توجہ اپنے مذموم ایجنڈے سے ہٹانے کے لیے، ایسے ممالک خود کو دہشت گردی کے شکار کے طور پر پیش کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔‘‘

مقامی حکام نے اس سے قبل جاری کیے گئے ایک الگ بیان میں کہا تھا کہ ہلاک ہونے والے افراد نائجر میں ایک دیگر کمیونٹی کی مذہبی تقریب سے واپس آ رہے تھے جب یہ حادثہ پیش آیا۔ ان کا کہنا تھا کہ کشتی میں زیادہ تر خواتین اور بچے سوار تھے۔ حادثے کی اصل وجہ ابھی تک زیر تفتیش ہے۔

لبنانی عسکری ذرائع نے بتایا کہ اسرائیلی فوج عدیشہ اور کفر کیلی کے گاؤں میں داخل ہوگئی ہے۔ جس کے بعد جمعرات کی دو پہر حزب اللہ اور اسرائیلی فوج کے درمیان پرتشدد جھڑپیں ہوئیں۔

شمالی کوریا کے آمر کم جونگ نے کہا ہے کہ اگر ہمیں اشتعال دلایا گیا تو ہم دشمن کو ایٹمی ہتھیاروں سے تباہ کر کے اس کا وجود ختم کر دیں گے۔

نومبر 2023 سے حوثی گروپ اسرائیل اور حماس جنگ کے درمیان فلسطینیوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے بحیرہ احمر اور خلیج عدن میں اسرائیل سے تعلق رکھنے والے بحری جہازوں کو نشانہ بنا رہا ہے۔ حوثی باغیوں نے ’حماس اور حزب اللہ پر حملے‘ کے خاتمے تک حملے جاری رکھنے کا عزم کیا ہے۔

اسرائیلی حملوں کے درمیان یورپی یونین (EU) نے لبنان کے لیے اضافی امدادی پیکج کا اعلان کیا ہے۔ یورپی یونین نے لبنان کے لیے مزید 30 ملین یورو کی انسانی امداد کا اعلان کیا ہے۔ یہ اعلان ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب اسرائیل نے لبنان پر اپنے حملے تیز کر دیے ہیں۔

آیت اللہ خامنہ ای نے حزب اللہ کے سابق چیف  کے بارے میں کہا کہ سید حسن نصر اللہ کا جسدِ خاکی تو چلا گیا لیکن ان کا حقیقی کردار، ان کی روح، ان کا انداز اور ان کی آواز آج بھی ہمارے درمیان ہے اور رہے گی۔ وہ ظالم اور شکاری شیطانوں کے خلاف مزاحمت کا بلند پرچم تھے۔

کورین سنٹرل نیوز ایجنسی کے مطابق اس وقت کم جونگ اپنے ملک کی جوہری طاقت کو بہت بلندی پر لے گئے ہیں۔ حال ہی میں ایک رپورٹ آئی تھی جس کے مطابق شمالی کوریا نے بڑی تعداد میں میزائل نصب کر رکھے ہیں جن کا ہدف جنوبی کوریا اور امریکی فوجی اڈے ہیں۔