کینیڈا کی 100 سال پرانی عمارت میں لگی آگ
اوٹاوا: کینیڈا کے علاقے اولڈ مونٹریال میں پرانی عمارت میں بنائے گئے ہاسٹل میں زبردست آگ بھڑک اٹھی۔ اس حادثے میں کم از کم دو افراد ہلاک ہو گئے، کئی زخمی ہو گئے۔ مونٹریال پولیس کے مطابق تین منزلہ عمارت میں آگ جمعہ کی دوپہر دو بجے کے قریب لگی۔ پولیس کا کہنا ہے کہ آگ مشتبہ نوعیت کی ہے اور اس کے لگنے کی وجہ تاحال واضح نہیں ہوسکی ہے۔
ژنہوا نیوز ایجنسی کے مطابق آگ نے 100 سال پرانی تین منزلہ عمارت کو مکمل طور پر تباہ کر دیا۔ عمارت کی دوسری اور تیسری منزل پر ’لے 402‘ نام کا ایک ہاسٹل تھا اور مرکزی منزل پر ایک ریستوراں تھا۔
سی بی سی نیوز کے مطابق، میونسپل ٹیکس کے ریکارڈ سے پتہ چلتا ہے کہ یہ عمارت ایمائل ہیم بینامور کی ملکیت ہے، جس نے 2021 میں اس میں ’20 کمروں کا ہوٹل‘ بنانے کی اجازت طلب کی تھی۔
اسی شخص کے پاس اولڈ مونٹریال میں پلیس ڈی یوویل کی عمارت بھی تھی، جہاں مارچ 2023 میں آگ لگنے سے سات افراد ہلاک ہوئے تھے۔
دی گلوبل اور میل کے مطابق جس عمارت میں جمعہ کے روز آگ لگی وہ 1923 میں بنائی گئی تھی۔ اس میں ’لے 402 ہاسٹل‘ تھا۔ ہاسٹل کے بارے میں کئی آن لائن ریویوز میں دیگر مسائل کے علاوہ ’کھڑکیوں کے بغیر کمرے‘ کا ذکر کیا گیا ہے۔ لیکن فائر ڈیپارٹمنٹ کے ترجمان مارٹن گلبالٹ نے ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ اس بات کا کوئی ثبوت نہیں ہے کہ عمارت کے 19 کمروں میں سے کوئی بھی کھڑکیوں کے بغیر تھا۔
سٹی کونسلر عبدالہاک ساری، مونٹریال کے پبلک سیفٹی کمیشن کے وائس چیئرمین اور سٹی ہال میں اپوزیشن کے رکن نے کہا کہ مونٹریال والوں کے پاس فکر مند ہونے کی وجہ ہے۔
ساری نے جائے وقوعہ پر نامہ نگاروں کو بتایا، ’’پلیس ڈی یوویل میں آگ لگنے کے ڈیڑھ سال بعد ہمیں انہی سوالات کا سامنا ہے، ہمارے پاس کوئی جواب نہیں ہے۔‘‘
بھارت ایکسپریس۔