اسرائیل، ایران اور لبنان کے درمیان تنازعات نے مشرق وسطیٰ میں کشیدگی کو بڑھا دیا ہے۔ دوسری طرف مغربی ایشیا میں ایک اور آمر بار بار دھمکیاں دے رہا ہے۔ اب شمالی کوریا کے آمر کم جونگ ان کی دھمکی نے 10 ہزار کلومیٹر دور بیٹھے امریکہ کی دھڑکنیں تیز کردی ہے۔ کم جونگ نے براہ راست امریکہ اور اس کے پڑوسی جنوبی کوریا کو ایٹمی حملے کی دھمکی دی ہے۔ اس وقت دونوں کوریائی ممالک کی سرحد پر سب کچھ ٹھیک نہیں چل رہا ہے۔شمالی کوریا کے آمر نے کہا ہے کہ اگر ان کے ملک کو اشتعال دلایا گیا یا کسی قسم کا حملہ ہوا تو وہ جنوبی کوریا پر جوہری حملے کر کے اسے مکمل طور پر تباہ کر دے گا۔ درحقیقت حال ہی میں جنوبی کوریا نے خبردار کیا تھا کہ اگر کم جونگ نے جوہری ہتھیار استعمال کرنے کی کوشش کی تو شمالی کوریا کو تباہ کر دیا جائے گا۔ اس دھمکی کے جواب میں اب کم جونگ نے امریکہ سمیت جنوبی کوریا کو خبردار کیا ہے۔
کم جونگ نے ایٹمی طاقت کا مظاہرہ کیا
کم جونگ نے کہا ہے کہ اگر جنوبی کوریا یا اس کا اتحادی امریکہ شمالی کوریا پر حملہ کرتا ہے تو ان کی افواج جوہری حملہ کرنے سے پیچھے نہیں ہٹیں گی۔ دونوں ممالک کے درمیان اس قسم کی بیان بازی کوئی نئی بات نہیں ہے۔ لیکن حال ہی میں کم جونگ نے اپنے جوہری ہتھیاروں کی ایک جھلک پوری دنیا کو دکھائی تھی، ایسے میں خیال کیا جا رہا ہے کہ اگر کم جونگ خطرے سے آگاہ ہو گئے تو وہ کسی بھی وقت حملے کا حکم دے سکتے ہیں۔
کم جونگ نے میزائل نصب کیے ہیں
کورین سنٹرل نیوز ایجنسی کے مطابق اس وقت کم جونگ اپنے ملک کی جوہری طاقت کو بہت بلندی پر لے گئے ہیں۔ حال ہی میں ایک رپورٹ آئی تھی جس کے مطابق شمالی کوریا نے بڑی تعداد میں میزائل نصب کر رکھے ہیں جن کا ہدف جنوبی کوریا اور امریکی فوجی اڈے ہیں۔ ایسے میں کم جونگ کی وارننگ کا امریکہ پر بھی بڑا اثر پڑ رہا ہے۔
بھارت ایکسپریس۔