Bharat Express

بین الاقوامی

غزہ کی آبادی جنگ کے آغاز سے قبل لگ بھگ 24 لاکھ تھی جس میں سے 80 فی صد سے زائد لوگ بے گھر ہو چکے ہیں اور ان کو نقل مکانی کرنا پڑی ہے۔خیال رہے کہ غزہ کی عسکری تنظیم حماس اور لبنان کی عسکری تنظیم حزب اللہ کو امریکہ، برطانیہ، یورپی یونین سمیت ان کے بیشتر اتحادی ممالک دہشت گرد تنظیم قرار دیتے ہیں۔

اسرائیلی وزیراعظم بنجامن نیتن یاہونے اپنے پیغام میں کہا کہ اسرائیل تہذیب کے دشمنوں کے خلاف سات محاذوں پراپنا دفاع کررہا ہے۔ ہم غزہ میں حماس کے خلاف لڑرہے ہیں، جس نے 7 اکتوبرکو ہمارے لوگوں کا قتل کیا، عصمت دری، سرقلم کیا اورجلایا۔

دھماکے کے بعد جاری ہونے والی ویڈیو میں گاڑیوں میں آگ کے شعلے دیکھے جاسکتے ہیں اور ایئرپورٹ کے باہر سے دھویں کے گہرے بادل اٹھتے دیکھے جاسکتے ہیں۔ ڈپٹی انسپکٹر جنرل ایسٹ اظفر مہیسر نے میڈیا کو بتایا کہ ایسا لگتا ہے کہ یہ آئل ٹینکر کا دھماکہ تھا۔

حزب اللہ نے منارا میں اسرائیلی فوجیوں پر حملے کا دعویٰ کیا ہے۔ حزب اللہ کا کہنا ہے کہ اس نے اتوار کو شمالی اسرائیل کے شہر منارا میں اسرائیلی فوجیوں پر راکٹوں اور میزائلوں سے تین حملے کیے ہیں۔

غزہ کے سرکاری میڈیا آفس نے الزام لگایا کہ اسرائیلی فورسز نے رات کے دوران ’’دو وحشیانہ قتل عام‘‘ کا ارتکاب کرتے ہوئے ایک مسجد اور ایک اسکول کی پناہ گاہ پر بمباری کی اور کم از کم 24 فلسطینیوں کو شہید کر دیا۔ وہیں، ٹیلی گرام پر بتایا گیا کہ وسطی غزہ میں ہونے والے حملوں میں تقریباً 93 دیگر زخمی ہو گئے۔

23 ستمبر کے بعد سے، اسرائیلی فوج نے لبنان بھر میں حزب اللہ کے خلاف اپنے فضائی حملے تیز کر دیے ہیں، جس کے نتیجے میں متعدد شہری ہلاک اور متعدد علاقوں کے رہائشیوں کو بے گھر ہونا پڑا ہے۔

تبدیلیوں کی مخصوص تفصیلات فوری طور پر معلوم نہیں ہوسکی ہیں، کیونکہ شمالی کوریا نے پہلے بھی آئینی ترامیم کو ظاہر کرنے میں تاخیر کی ہے۔ جہاں تک سمندری حدود کا تعلق ہے، شمالی کوریا ممکنہ طور پر اسے مبہم انداز میں پیش کرے گا، تاکہ وہ مستقبل میں قوانین کے ذریعے اپنا موقف واضح کر سکے۔

ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی اپنے علاقائی دورے کے دوسرے مرحلے میں ہفتے کے روز دمشق (شام) پہنچے۔ اس دوران انہوں نے کہا کہ اسرائیل کے مسلسل حملوں کے درمیان لبنان اور غزہ میں جنگ بندی کی پہل کی گئی ہے، ہمیں امید ہے کہ اس کے اچھے نتائج برآمد ہوں گے۔

اسرائیل کی فوج موجودہ وقت میں بڑے حملے کی تیاری میں ہے۔ اسرائیلی میڈیا رپورٹ کے مطابق آئی ڈی ایف ایک ساتھ کئی محاذ پرحملہ کرنے والی ہے۔ اس میں امریکی تعاون بھی ملنے کی امید ہے۔

جمعے کے روز بھی حوثی انتظامیہ کے ترجمان ہاشم شرف الدین نے ایک بیان میں کہا کہ امریکہ-برطانیہ کے فضائی حملے گروپ کو خوفزدہ نہیں کر پائیں گے۔ انہوں نے ’اسرائیل سے منسلک‘ بحری جہازوں اور بحیرہ احمر اور خلیج عدن میں اسرائیلی علاقوں پر مزید حملوں کی بات کہی۔