پہلے ایران کی جوہری تنصیبات کو اڑا کر جوابی کارروائی کرنی چاہیے ۔ ٹرمپ کا اسرائیل کو مشورہ
ریپبلکن پارٹی کے وائٹ ہاؤس کے امیدوار اور سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے جمعے کے روز کہا کہ اسرائیل کو سب سے پہلے ایران کی جوہری تنصیبات کو اڑا کر جوابی کارروائی کرنی چاہیے۔ سابق صدر نے شمالی کیرولائنا میں ایک ریلی سے خطاب کرتے ہوئے اس ہفتے صدر جو بائیڈن سے پوچھے گئے ایک سوال کا حوالہ دیا ،جس میں اسرائیل کی جانب سے ایران کے جوہری پروگرام کو نشانہ بنانے کے امکان کے بارے میں کہا گیا تھا۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا، “انہوں نے ان سے پوچھا، ایران کے بارے میں آپ کا کیا خیال ہے؟ کیا آپ ایران پر حملہ کریں گے؟ انہوں نے کہا، ‘جب تک وہ ایٹمی ہتھیاروں پر حملہ نہیں کرتے۔ یہ وہی چیز ہے جس کو آپ ختم کرنا چاہتے ہیں، ہے نا؟”
آپ کو بتاتے چلیں کہ بدھ کو بائیڈن سے پوچھا گیا کہ کیا وہ ایرانی جوہری تنصیبات پر حملے کی حمایت کریں گے جس پر امریکی صدر نے صحافیوں کو بتایا: ’’میرے پاس اس کا کوئی جواب نہیں ہے۔‘‘
ٹرمپ نے جمعہ کو کہا، “میرے خیال میں وہ غلط ہیں۔ کیا آپ کو یہی نہیں کرنا چاہیے؟ ’’میرا مطلب ہے کہ ہمارے لیے سب سے بڑا خطرہ جوہری ہتھیار ہے۔‘‘ ٹرمپ نے کہا، “جب انہوں نے ان سے یہ سوال پوچھا تو جواب یہ ہونا چاہیے تھا کہ پہلے جوہری ہتھیاروں کو ختم کرو اور باقی کے بارے میں بعد میں فکر کریں۔ اگر وہ یہ کرنے جا رہے ہیں، تو وہ کریں گے۔ لیکن ہم معلوم کرلیں گے کہ ان کا کیامنصوبہ ہے۔”
بدھ کو جو بائیڈن نے ایران کی جوہری طاقت کے خلاف اس کے حملوں کی مخالفت کا اظہارکیا،جو کہ اسرائیل کی طرف تقریباً 200 ایرانی میزائل کے حملہ کے جواب میں تھا،، انہوں نے کہا کہ ہم اسرائیلیوں سے بات کریں گے کہ وہ کیا کرنے جا رہا ہے ، انہوں نے کہا کہ G7 کے تمام اراکین اس بات پر متفق ہیں کہ اسرائیل کو جواب دینے کا حق ہے لیکن انہیں صحیح جواب دینا چاہیے۔
ٹرمپ جو ڈیموکریٹک امیدوار اور امریکی نائب صدر کملا ہیرس کے ساتھ صدارتی انتخابی لڑائی میں مصروف ہیں، انہوں نے مشرق وسطیٰ میں حالیہ کشیدگی میں اضافے کے بارے میں بہت کم کہا ہے۔ انہوں نے اس ہفتے ایک سخت بیان جاری کیا جس میں بائیڈن اور ہیرس کو بحران کا ذمہ دار ٹھہرایا گیا۔
بھارت ایکسپریس