Bharat Express

بین الاقوامی

وزیر اعظم نریندر مودی نے فرانس کے اپنے دو روزہ دورے کے دوسرے دن پیرس میں صدر ایمانوئل میکرون سے ملاقات کی۔ اس دوران فرانس کے صدر ایمانوئل میکرون نے وزیر اعظم  مودی کی موجودگی میں کہا کہ ہم تاریخی یقین کی بنیاد پر آگے بڑھ رہے ہیں۔

ہندوستانی نژاد سے ملنا ہمیشہ خوشی کی بات ہے جس نے عالمی سطح پر اپنی شناخت بنائی ہے۔ کاریگروں کے درمیان ہنر مندی کو فروغ دینے اور کھادی کو مزید مقبول بنانے کے طریقوں پر ہمارے درمیان بہت اچھا تبادلہ خیال ہوا۔

فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون نے، فرانسیسی سالانہ تقریبات میں مہمان خصوصی کے طور پروزیر اعظم  کا خیرمقدم کرتے ہوئے، ملک کو "عالمی تاریخ کا ایک بڑا، مستقبل میں فیصلہ کن کردار ادا کرنے کے ساتھ، ایک اسٹریٹجک پارٹنر، ایک دوست" کے طور پر سراہا

اپنے خطبہ  جمعہ میں کہا کہ اسلام دوہری باتیں پسند نہیں کرتا۔ مسلمانوں کو سچا ہونا چاہیے۔اسلام اچھے کردار کو بہت اہمیت دیتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مسلمانوں کو سب کے ساتھ حسن سلوک کرنا چاہیے۔ اسلام میں انتہا پسندی کی کوئی جگہ نہیں۔ ہمیں اپنے پڑوسیوں کا خیال رکھنا چاہیے۔

 رپورٹ کے مطابق جب تحقیقات کی گئی تو معلوم ہوا کہ انگلیاں ایک 'زندہ شخص' کی تھیں۔ اس کے لیے میڈیکل رپورٹ تیار کر لی گئی ہے۔ اگرچہ پارسل میں صرف انگلیاں تھیں لیکن اس کے ساتھ کوئی نوٹ یا خط نہیں ملا۔ اس نے تفتیش کاروں کو حیران کر دیا۔

فرانسیسی صدر اور خاتون اول بریگزٹ میکرون نے ایلیسی پیلس میں وزیر اعظم مودی کے لیے نجی عشائیہ کا اہتمام کیا۔ وزیر اعظم مودی نے جمعرات کے روز ایک آرٹس سنٹر میں ہندوستانی کمیونٹی سے خطاب بھی کیا۔

میڈیا کو جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا کہ قرارداد میں اس بات کی تصدیق کی گئی ہے کہ امریکہ میک موہن لائن کو عوامی جمہوریہ چین اور بھارتی ریاست اروناچل پردیش کے درمیان بین الاقوامی سرحد کے طور پر تسلیم کرتا ہے۔

PM Modi France Visit Live: وزیراعظم نریندر مودی کی امد سے پہلے ہندوستانی برادری کے فنکاروں نے تہذیبی وثقافتی پروگرام پیش کئے۔

ووٹنگ کے دوران کچھ ریاستوں نے مذہبی منافرت کی لعنت کو روکنے اور اس کا مقابلہ کرنے کے لیے اپنی ذمہ داری سے دستبردار ہونے کا انتخاب کیا ہے۔ دنیا بھر کے اربوں عقیدہ رکھنے والے لوگوں کو ایک پیغام بھیجا گیا ہے کہ مذہبی منافرت کو روکنے کے لیے ان کا عزم محض زبانی جمع خرچ ہے۔

یورپی یونین کی پارلیمنٹ نے ملک کے حالات پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ "اقلیتوں، سول سوسائٹی، انسانی حقوق کے محافظوں اور صحافیوں کو باقاعدگی سے ہراساں کیا جارہاہے۔ جبکہ خواتین کو خاص طور پر سخت چیلنجوں اور ان کے حقوق کی خلاف ورزیوں کا سامنا کرنا پڑرہاہے۔