امریکہ کی پارلیمانی کمیٹی نے اروناچل پردیش کو ہندوستان کا اہم حصہ قرار دیتے ہوئے ایک قرارداد پاس کی
Arunachal Pradesh as an integral part of India: سان فرانسسکو وزیر اعظم نریندر مودی کے امریکی دورے کے کچھ ہی دیر بعد امریکی پارلیمنٹ کی ایک کمیٹی نے اروناچل پردیش کو ہندوستان کا اٹوٹ انگ قرار دیتے ہوئے ایک قرارداد منظور کی ہے۔یہ تحریک جمعرات کو ارکان پارلیمنٹ Jeff Merkley، Bill Hagerty،Senators Tim Kaine اور Chris Van Hollen نے پیش کی تھی۔
میڈیا کو جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا کہ قرارداد میں اس بات کی تصدیق کی گئی ہے کہ امریکہ میک موہن لائن(McMahon Line ) کو عوامی جمہوریہ چین اور بھارتی ریاست اروناچل پردیش کے درمیان بین الاقوامی سرحد کے طور پر تسلیم کرتا ہے۔ یہ چین کے اس دعوے کو کمزور کرتا ہے کہ اروناچل کا زیادہ تر حصہ پی آر سی سے تعلق رکھتا ہے۔اب یہ تجویز سینیٹ میں ووٹنگ کے لیے پیش کی جائے گی۔
ایم پی Jeff Merkley نے کہا، “امریکی اقدار جو آزادی کی حمایت کرتی ہیں اور ایک اصول پر مبنی آرڈر کو دنیا بھر میں ہمارے تمام اعمال اور تعلقات کے مرکز میں ہونا چاہیے، خاص طور پر جب PRC حکومت متبادل طریقہ اختیار کرتی ہے۔” مرکل امریکی ایوان کی کمیٹی برائے چین کی شریک چیئرمین ہیں۔
انہوں نے کہا، “کمیٹی کے ذریعہ مذکورہ قرارداد کی منظوری اس بات کی مزید تصدیق کرتی ہے کہ امریکہ اروناچل پردیش کو چین کا نہیں بلکہ ہندوستان کا اٹوٹ حصہ مانتا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ یہ خطے اور ہم خیال بین الاقوامی شراکت داروں کو مضبوط حمایت فراہم کرنے کے لیے امریکہ کے عزم کی عکاسی کرتا ہے۔”
ایم پی Jon Cornyn نے کہا، “ہندوستان اور چین کے درمیان مشترکہ سرحد پر کشیدگی بڑھ رہی ہے۔ ایسے میں امریکہ کو آزاد اور کھلے ہند پیسیفک کی حمایت کرتے ہوئے جمہوریت کے تحفظ کے لیے مضبوطی سے کھڑا ہونا پڑے گا۔
انہوں نے کہا، “یہ قرارداد اس بات کی تصدیق کرتی ہے کہ امریکہ اروناچل پردیش کو ہندوستان کا اٹوٹ حصہ تسلیم کرتا ہے، اور میں اپنے ساتھیوں سے درخواست کرتا ہوں کہ وہ اسے بغیر کسی تاخیر کے پاس کریں۔”
بھارت ایکسپریس