Macron received Chopped finger in post: کسی نے فرسٹ کلاس پوسٹ کے ذریعے فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون کو کٹی ہوئی انگلیاں بھیجی ہیں۔ مانا یہ جارہا ہے کہ یہ انگلی زندہ انسان کی ہے۔ انہیں پیر کے روز ایک لفافے میں پیرس میں ایلیسی پیلس (صدر ہاؤس) بھیجا گیا تھا۔ صدر کی سرکاری رہائش گاہ کے ذرائع نے کہا کہ انگلیوں کو ابتدائی طور پر فریج میں رکھا گیا تھا جہاں پولیس اپنا ناشتہ رکھتی ہے۔ تاکہ وہ خراب نہ ہوں اور جلد از جلد ان کی تحقیقات کی جا سکیں۔ رپورٹ کے مطابق جب تحقیقات کی گئی تو معلوم ہوا کہ انگلیاں ایک ‘زندہ شخص’ کی تھیں۔ اس کے لیے میڈیکل رپورٹ تیار کر لی گئی ہے۔ اگرچہ پارسل میں صرف انگلیاں تھیں لیکن اس کے ساتھ کوئی نوٹ یا خط نہیں ملا۔ اس نے تفتیش کاروں کو حیران کر دیا۔ ذرائع نے بتایا کہ جس شخص کی انگلیاں ہیں اس سے رابطہ کیا گیا ہے۔ انہیں مکمل طبی امداد بھی فراہم کی گئی ہے۔ تاہم طبی رازداری کی وجہ سے اس کی شناخت ظاہر نہیں کی جا سکتی۔
یہ بھی واضح نہیں ہے کہ کوئی شخص کٹی انگلیاں صدر کو کیوں بھیجے گا۔ ماضی میں بھی لیڈروں کو گولیاں پارسل کے ذریعے بھیجی جاتی تھیں۔ لیکن یہ پہلا موقع ہے کہ کٹی ہوئی انگلیاں بھیجی گئیں۔ میکرون کو یہ پارسل ایک ایسے وقت میں بھیجا گیا ہے جب انہیں کئی مسائل کا سامنا ہے۔ حال ہی میں ملک میں بہت زیادہ تشدد دیکھنے میں آیا ہے۔ پولیس کے ہاتھوں 17 سالہ لڑکے کی ہلاکت کے بعد مظاہرین سڑکوں پر نکل آئے تھے۔ انہوں نے جگہ جگہ آگ لگائی تھی، دکانوں کو بھی لوٹا تھا۔
انٹیلی جنس نے کیاخبردار
احتجاج کے دوران عوام سے اپیل کرتے ہوئے میکرون نے کہا تھا کہ انصاف کو اپنا کام کرنے دیں۔ اس کے باوجود لوگ ان کی ایک بات سننے کو تیار نہیں تھے۔ اس کے ساتھ ہی جمعہ کو بھی کافی احتیاط برتی گئی ہے۔چونکہ فرانس آج یعنی 14 جولائی کو باسٹل ڈے یعنی اپنا قومی دن منا رہا ہے۔ اس کا اہتمام دارالحکومت پیرس میں کیا گیا ہے۔ جس کے پیش نظر سیکورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے ہیں۔ انٹیلی جنس کی جانب سے وارننگ دی گئی ہے کہ مظاہرین فرانس کے قومی دن کو نشانہ بنا سکتے ہیں۔ جس کی وجہ سے سڑکوں پر پولیس کی اضافی نفری تعینات کر دی گئی ہے۔البتہ دیر شام تک پریڈ کے اختتام تک سب کچھ پرامن رہنے کی خبر ملی ہے۔