Bharat Express

بین الاقوامی

ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی اپنے علاقائی دورے کے دوسرے مرحلے میں ہفتے کے روز دمشق (شام) پہنچے۔ اس دوران انہوں نے کہا کہ اسرائیل کے مسلسل حملوں کے درمیان لبنان اور غزہ میں جنگ بندی کی پہل کی گئی ہے، ہمیں امید ہے کہ اس کے اچھے نتائج برآمد ہوں گے۔

اسرائیل کی فوج موجودہ وقت میں بڑے حملے کی تیاری میں ہے۔ اسرائیلی میڈیا رپورٹ کے مطابق آئی ڈی ایف ایک ساتھ کئی محاذ پرحملہ کرنے والی ہے۔ اس میں امریکی تعاون بھی ملنے کی امید ہے۔

جمعے کے روز بھی حوثی انتظامیہ کے ترجمان ہاشم شرف الدین نے ایک بیان میں کہا کہ امریکہ-برطانیہ کے فضائی حملے گروپ کو خوفزدہ نہیں کر پائیں گے۔ انہوں نے ’اسرائیل سے منسلک‘ بحری جہازوں اور بحیرہ احمر اور خلیج عدن میں اسرائیلی علاقوں پر مزید حملوں کی بات کہی۔

دی گلوبل اور میل کے مطابق جس عمارت میں جمعہ کے روز آگ لگی وہ 1923 میں بنائی گئی تھی۔ اس میں ’لے 402 ہاسٹل‘ تھا۔ ہاسٹل کے بارے میں کئی آن لائن ریویوز میں دیگر مسائل کے علاوہ ’کھڑکیوں کے بغیر کمرے‘ کا ذکر کیا گیا ہے۔

ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا، "انہوں نے ان سے پوچھا، ایران کے بارے میں آپ کا کیا خیال ہے؟ کیا آپ ایران پر حملہ کریں گے؟ انہوں نے کہا، 'جب تک وہ ایٹمی ہتھیاروں پر حملہ نہیں کرتے۔ یہ وہی  چیز ہے جس کو آپ ختم کرنا چاہتے ہیں، ہے نا؟"

میتھلی نے کہا، ’’بین الاقوامی برادری کی توجہ اپنے مذموم ایجنڈے سے ہٹانے کے لیے، ایسے ممالک خود کو دہشت گردی کے شکار کے طور پر پیش کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔‘‘

مقامی حکام نے اس سے قبل جاری کیے گئے ایک الگ بیان میں کہا تھا کہ ہلاک ہونے والے افراد نائجر میں ایک دیگر کمیونٹی کی مذہبی تقریب سے واپس آ رہے تھے جب یہ حادثہ پیش آیا۔ ان کا کہنا تھا کہ کشتی میں زیادہ تر خواتین اور بچے سوار تھے۔ حادثے کی اصل وجہ ابھی تک زیر تفتیش ہے۔

لبنانی عسکری ذرائع نے بتایا کہ اسرائیلی فوج عدیشہ اور کفر کیلی کے گاؤں میں داخل ہوگئی ہے۔ جس کے بعد جمعرات کی دو پہر حزب اللہ اور اسرائیلی فوج کے درمیان پرتشدد جھڑپیں ہوئیں۔

شمالی کوریا کے آمر کم جونگ نے کہا ہے کہ اگر ہمیں اشتعال دلایا گیا تو ہم دشمن کو ایٹمی ہتھیاروں سے تباہ کر کے اس کا وجود ختم کر دیں گے۔

نومبر 2023 سے حوثی گروپ اسرائیل اور حماس جنگ کے درمیان فلسطینیوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے بحیرہ احمر اور خلیج عدن میں اسرائیل سے تعلق رکھنے والے بحری جہازوں کو نشانہ بنا رہا ہے۔ حوثی باغیوں نے ’حماس اور حزب اللہ پر حملے‘ کے خاتمے تک حملے جاری رکھنے کا عزم کیا ہے۔