Bharat Express

بین الاقوامی

پاکستان میں سکیورٹی کی صورتحال نازک ہوتی جا رہی ہے کیونکہ گزشتہ چند مہینوں میں سکیورٹی اہلکاروں پر حملوں کی تعداد میں ڈرامائی طور پر اضافہ ہوا ہے۔ صوبہ خیبر پختونخواہ میں خاص طور پر کئی سکیورٹی پوسٹوں، قافلوں اور اہلکاروں پر منظم حملے ہوتے رہے ہیں۔ ان میں سے زیادہ تر حملوں کی ذمہ داری کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) پر عائد کی گئی ہے۔

گزشتہ ماہ 27 ستمبر کو لبنان کے دارالحکومت بیروت میں ایک عمارت پر کیے گئے اسرائیلی فضائی حملے میں اپنی بیٹی زینب نصر اللہ اور کئی ساتھیوں سمیت شہید ہوگئے تھے۔حسن نصر اللہ کی شہادت کے بعد ایرانی حمایت یافتہ عسکری تنظیم نے ان کے قریبی عزیز ہاشم صفی الدین کو اپنا قائم مقام سربراہ مقرر کیا تھا۔

ایمیزون کے بانی نے کہا، 'کاش ہم نے یہ تبدیلی انتخابات اور اس سے جڑے جذبات سے کچھ وقت پہلے کی ہوتی۔' انہوں نے تسلیم کیا کہ وقت ناکافی تھا، لیکن اس سے انکار کیا کہ یہ ایک اسٹریٹجک فیصلہ تھا۔

ذرائع کے مطابق نیٹو جیسی تنظیم کے قیام کا مقصد یہ ہے کہ یہ مسلم ممالک مل کر انسداد دہشت گردی آپریشن کریں گے۔ وہ اپنی اپنی فوجوں کو جدید بنانے میں ایک دوسرے کی مدد کریں گے۔ اپنے رکن ممالک کے اندرونی استحکام کے لیے بیرونی مشکلات کا مقابلہ کریں گے۔

انڈیکس کی نئی رپورٹ میں کئی ممالک کی رینکنگ میں کمی آئی ہے۔ ورلڈ جسٹس پروجیکٹ رول آل لاء انڈیکس 2024 کی رپورٹ کے مطابق اس بار فہرست میں شامل بیشتر ممالک کی مجموعی درجہ بندی میں کمی آئی ہے۔

ایران کی فضائی دفاعی فورس نے ایک بیان جاری کیا جس میں حملوں کی مذمت کی گئی، جس میں اسرائیل پر خطے میں کشیدگی بڑھانے کی کوشش کرنے کا الزام لگایا گیا۔

IDF کے ترجمان، ڈینیل ہگاری نے کہا، "اسرائیل ان حملوں کے دوران ہائی الرٹ پر ہے۔ ہم اپنے شہریوں کی حفاظت کے لیے ہر ضروری اقدام کریں گے۔" انہوں نے کہا کہ لوگوں پر ابھی تک کوئی پابندی نہیں لگائی گئی ہے۔ تاہم انہیں چوکنا رہنے کو کہا گیا ہے۔

استغاثہ کا کہنا ہے کہ مشتبہ افراد کو ایران کے بیلسٹک میزائل اور ڈرون حملے کے ایک دن بعد 14 اپریل کو نیواتیم ایئر بیس کی تصاویر لینے کے لیے بھیجا گیا تھا۔

جرمن چانسلر اولاف شولز نے 18ویں ایشیا پیسفک جرمن بزنس کانفرنس (اے پی کے  2024)) میں شرکت سے قبل جمعہ کو وزیر اعظم نریندر مودی سے ان کی سرکاری رہائش گاہ لوک کلیان مارگ پر ملاقات کی۔

کینیڈا کے تعلیمی نظام میں ہندوستانی طلباء کا کردار بہت اہم ہے۔ سال 2022 میں ہندوستان سے اسٹڈی پرمٹ رکھنے والوں کی تعداد میں 47 فیصد اضافہ ہوا ہے جو کہ کل 3,19,000 سے زیادہ ہے۔