Bharat Express

بین الاقوامی

میڈیا رپورٹس کے مطابق پولیس کا کہنا ہے کہ ملزم فرار ہے۔ وہ اسے پکڑنے کی ہر ممکن کوشش کر رہے ہیں۔ اسپیشل پولیس فورس کو بھی تعینات کیا گیا ہے۔

روس اور یوکرین کے درمیان جنگ 24 فروری 2022 کو شروع ہوئی تھی۔ یہ واضح تھا کہ اجلاس کا اصل فوکس جنگ پر ہوگا۔ اس دوران پی ایم مودی نے ہندوستان کے اس موقف کو دہرایا کہ یہ "جنگ کا دور نہیں ہے"۔ بھارت نے تنازع کا حل تلاش کرنے کے لیے بات چیت اور سفارت کاری پر زور دیا ہے۔

سی ایم کی ہدایت پر ریلیف کمشنر نے مہاراج گنج کے ایس ڈی ایم اور سی او نوتنوا کے ساتھ ایس ایچ او سنولی کو موقع پر بھیجا۔ مہاراشٹر حکومت سے بھی رابطہ کیا۔ لاشوں کو سڑک کے ذریعے گورکھپور ہوائی اڈے لے جایا جائے گا، جہاں سے انہیں ہوائی جہاز کے ذریعے مہاراشٹر بھیجا جائے گا۔ ری

سفیر کو تسلیم کرنے کے عمل کو طالبان حکام کی فتح کے طور پر دیکھا جا سکتا ہے، جو بین الاقوامی سطح پر بڑے پیمانے پر تنہائی کا شکار ہیں۔متحدہ عرب امارات کے ایک عہدیدار نے ایک بیان میں کہا کہ ’دنیا گذشتہ چند برسوں کے دوران افغانستان کو درپیش مسائل تسلیم کرتی ہے۔

آپ کو بتادیں کہ ہندوستان اور یوکرین نے چار اہم معاہدوں پر دستخط کیے ہیں۔ دونوں ممالک نے انسانی امداد، زراعت، طبی اور ثقافتی شعبوں میں باہمی تعاون بڑھانے پر اتفاق کیا ہے۔ وزیر اعظم نریندر مودی یوکرین کے دورے پر ہیں۔ وہ جمعہ کی صبح پولینڈ سے براہ راست ٹرین کے ذریعے کیف پہنچے۔

سابق آئی ڈی ایف افسر کا کہنا تھا ایران اور حماس کی اسرائیل کو ختم کرنے کی دھمکیاں خالی دھمکیاں نہیں ہیں، حماس سے جاری جنگ اور حزب اللہ کے ساتھ کشیدگی کے باعث اسرائیل کے لیے خطرات کے حوالے صیہونی ریاست کے وزیر دفاع یوآف گیلانت بھی اچھی طرح باخبر ہیں۔

بنگلہ دیشی کھلاڑی پر قتل کا مقدمہ ڈھاکا کے ایڈابار کے پولیس اسٹیشن میں رفیق السلام نامی شخص کی مدعیت میں درج کیا گیا ہے۔مقدمے کے متن کے مطابق متوفی روبیل کو 5 اگست کو ایڈابار میں رنگ روڈ کے احتجاجی مارچ میں شرکت کے دوران گولیاں لگی تھیں ۔

2022 میں یوکرین پر ماسکو کے حملے کے بعد سے یہ ہندوستان کا پہلا اعلیٰ سطح کا دورہ ہے، اور مودی کی روسی صدر ولادیمیر پوتن سے ملاقات کے ایک ماہ سے زیادہ عرصے کے بعد ہوا ہے

نیپال پولیس نے کہا ہے کہ یہ حادثہ تنہون ضلع میں پیش آیا۔ بس اتر پردیش کی ہے۔ لیکن ابھی تک یہ اطلاع نہیں ملی ہے کہ بس میں سوار لوگ اتر پردیش کے کس ضلع سے نیپال گئے تھے۔

وزیر اعظم شہباز شریف نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے پولیس قافلے پر حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے حملہ آوروں کے خلاف فوری اور موثر کارروائی کرنے کی ہدایت کی۔