Bharat Express

بین الاقوامی

بنگلہ دیش میں سنت چنمے کرشن داس کی گرفتاری سے متعلق تنازعہ بڑھتا جا رہا ہے۔ سابق وزیراعظم شیخ حسینہ نے بڑھتے ہوئے تشدد اور حقوق انسانی کی خلاف ورزی سے متعلق بڑا بیان دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بنگلہ میں اقتدار حاصل کرنے والے لوگ ہر علاقے میں ناکام ہورہے ہیں۔

اسرائیل اور حماس کی لڑائی کو روکنے اور بقیہ یرغمالیوں کو واپس لانے کے لیے امریکہ، مصر اور قطر کی ثالثی میں کئی کوششیں ناکام ہو چکی ہیں۔ حماس کا زور جنگ کے خاتمے اور تمام آئی ڈی ایف فورسز کو واپس بلانے پر رہا ہے۔ دوسری جانب نیتن یاہو نے ان شرائط کو مسترد کر دیا ہے۔ حماس ہزاروں فلسطینی قیدیوں کی رہائی کا مطالبہ بھی کر رہا ہے۔

آبزرویٹری کے مطابق، ایک دن پہلے، ایچ ٹی ایس کی تیاریوں کی وجہ سے مغربی حلب کے دیہی علاقوں میں اطاریب اور آس پاس کے دیہاتوں سے عام شہریوں کی بڑی تعداد میں نقل مکانی ہوئی تھی۔ ایچ ٹی ایس، جسے پہلے نصرہ فرنٹ کے نام سے جانا جاتا تھا، کو کئی ممالک دہشت گرد تنظیم سمجھتے ہیں۔

آئی ایچ سی نے کہا کہ اڈانی گروپ کے ساتھ ہماری شراکت داری سبز توانائی اور پائیداری کے شعبوں میں ان کے تعاون پر ہمارے اعتماد کی عکاسی کرتی ہے۔

منگل کے روز امریکی صدر جو بائیڈن نے کہا تھا کہ اسرائیل اور لبنان کے درمیان جنگ بندی کے معاہدے کے بعد لبنانی فوج ایک بار پھر اس کی سرزمین پر قبضہ کر لے گی۔ انہوں نے کہا کہ ’’اگلے 60 دنوں کے دوران، اسرائیل آہستہ آہستہ اپنی باقی افواج کو واپس بلا لے گا۔

حال ہی میں بین الاقوامی خلائی اسٹیشن (آئی ایس ایس) کے لیے خلائی ملبے سے ٹکرانے کا خطرہ بڑھ گیا تھا۔ کچرا تیزی سے خلائی اسٹیشن کی طرف بڑھ رہا تھا جس کی وجہ سے سنیتا اور اس کے ساتھیوں کی جان خطرے میں پڑ گئی تھی۔

ارجنٹینا کے شہر ٹریلیو میں واقع  میوزیم کے ایک ماہر کے مطابق ڈائنا سور کا وزن تقریباً 100 ٹن تھا۔ یعنی14 ہاتھیوں کے وزن سے بھی زیادہ تھا۔

متحدہ عرب امارات کے انٹیلی جنس اور سیکورٹی حکام نے ربی کے لاپتہ ہونے کے تین دن بعد 24 نومبر کو کوگن کی لاش برآمد کی تھی۔ اس کے بعد اسرائیلی وزیر اعظم کے دفتر نے کہا تھا کہ کوگن کا قتل ’یہود مخالف دہشت گردی کے گھناؤنے واقعے‘ کا حصہ ہے۔

منگل کے روز امریکی صدر جو بائیڈن نے کہا تھا کہ اسرائیل اور لبنان کے درمیان جنگ بندی کے معاہدے کے بعد لبنانی فوج ایک بار پھر اس کی سرزمین پر قبضہ کر لے گی۔ انہوں نے کہا کہ ’’اگلے 60 دنوں کے دوران، اسرائیل آہستہ آہستہ اپنی باقی افواج اور شہریوں کو واپس بلا لے گا- دونوں طرف کے شہری جلد ہی بحفاظت اپنی برادریوں میں واپس جا سکیں گے اور اپنے گھروں کی تعمیر نو شروع کر سکیں گے۔

اسرائیل اور حزب اللہ کے درمیان سیزفائر ک اعلان ہوچکا ہے، جلد ہی اسرائیلی فوجی لبنان سے لوٹ جائیں گے۔ 30 ستمبر سے اسرائیلی فوج نے لبنان میں زمینی حملے کی شروعات کی تھی اور تقریباً 2 ماہ بعد جنگ بندی معاہدہ کرلیا گیا ہے۔ تاہم ایسی کیا وجہ ہے کہ تمام عالمی دباؤ کے باوجود غزہ میں سیز فائر سے انکار کرنے والے نیتن یاہو کو اس معاہدے کے لئے مجبور ہونا پڑا۔