بنگلہ دیش کی سابق وزیر اعظم خالدہ ضیاء کو جیل سے رہا کردیا گیا ہے۔
Khaleda Zia Released: بنگلہ دیش کی سابق وزیراعظم خالدہ ضیاء کورہا کردیا گیا ہے۔ خالدہ ضیاء سابق وزیراعظم شیخ حسینہ کی سخت حریف ہیں۔ سال 2007 میں بنگلہ دیش میں ہو رہے الیکشن کے دوران پھیلے تشدد کے دوران بنی کارگزارحکومت نے خالدہ ضیاء اوران کے دوبیٹوں پر بدعنوانی کا مقدمہ درج کرایا تھا۔ اسی معاملے میں سال 2018 میں ان کو سزا سنائی گئی تھی۔ شیخ حسینہ کے بنگلہ دیش چھوڑنے کے بعد ہی صدر محمد شہاب الدین نے خالدہ ضیاء کی رہائی کا حکم دیا تھا۔ خالدہ ضیاء بنگلہ دیش نیشنلسٹ پارٹی (بی این پی) کی سربراہ ہیں۔
دراصل، بنگلہ دیش میں کوٹا سسٹم بند کرنے سے متعلق مہینوں سے طلبا کا احتجاجی مظاہرہ چل رہا تھا۔ طلبا کی کارکردگی دھیرے دھیرے پُرتشدد ہوتی گئی اور یہ راست طور پر حکومت مخالف بن گئی۔ پُرتشدد احتجاج کے لئے جماعت اسلامی کے طلبا ونگ اسلامی چھاترشبیرکو ذمہ داربتایا جا رہا ہے۔ حال ہی میں شیخ حسینہ حکومت نے جماعت اسلامی اوراس سے وابستہ سبھی تنظیموں پر پابندی لگا دی تھی، لیکن پابندی کے بعد یہ احتجاج مزید مشتعل ہوگیا۔
یہ بھی پڑھیں: Bangladesh Crisis: تشدد سے شروع اورتشدد پرختم ہوا شیخ حسینہ کا کیریئر، یہاں پڑھیں شیخ مجیب الرحمٰن کی بیٹی کی سیاسی کہانی!
صدرنے دیا تھا خالدہ ضیاء کی رہائی کا حکم
پیرکے روز بنگلہ دیش سے آنے والے مشتعل مظاہرین نے کرفیوتوڑتے ہوئے وزیراعظم شیخ حسینہ کی رہائش گاہ کا گھیراؤکیا اور 45 منٹ کے اندر استعفیٰ دینے کے لئے دباؤ ڈالا، جس کے بعد شیخ حسینہ کواستعفیٰ دے کر بھاگنا پڑا۔ جیسے ہی شیخ حسینہ نے ملک چھوڑا، صدرمحمد شہاب الدین نے اپنی حریف خالدہ ضیا کی رہائی کا حکم دیا۔ انہیں آج منگل کو رہا کیا گیا۔
سنگین بیماریوں سے جدوجہد کررہی ہیں خالدہ ضیاء
بنگلہ دیشی میڈیا کے مطابق، وہ لمبے وقت سے گھر میں ہی نظربند کی گئی تھیں۔ سال 2007 میں خالدہ ضیاء اور ان کے دو بیٹوں پر بدعنوانی کا مقدمہ درج کرایا گیا تھا۔ سال 2018 سے ہی خالدہ ضیاء جیل میں تھیں۔ ان کو 17 سال جیل کی سزا سنائی گئی ہے۔ موجودہ وقت میں خالدہ ضیاء 78 سال کی ہیں اور کئی بیماریوں سے جدوجہد کر رہی ہیں۔ کئی مناسب علاج کے لئے وہ بیرون ممالک کا بھی دورہ کرتی رہی ہیں۔
بھارت ایکسپریس–