سعودی عرب کے ولی عہد شہزاد محمد بن سلمان (فائل فوٹو)
نیدرلینڈ میں ترکی سفارت خانہ کے سامنے قرآن مقدس کی توہین کی گئی اوراسے پھاڑدیا گیا اورپیروں سے کچلنے کا ناپاک عمل کیا گیا۔ اب اس معاملے میں سعودی عرب نے سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے سخت ردعمل ظاہر کیا ہے۔ سعودی عرب کا کہنا ہے کہ بار بار ہو رہے ایسے حادثات کو صحیح نہیں ٹھہرایا جاسکتا ہے۔ سعودی حکومت نے سوشل میڈیا پر ایک پوسٹ کیا ہے، جس میں اس عمل کی سخت مذمت کی گئی ہے۔ واضح رہے کہ اس سے پہلے سوئیڈن میں مسجد کے سامنے قرآن نذرآتش کرنے کا حادثہ پیش آیا تھا۔
سعودی وزارت خارجہ نے کیا کہا؟
سعودی عرب نے قرآن مقدس کی توہین کرنے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس طرح کے کاموں کو کسی بھی طرح صحیح نہیں ٹھہرایا جاسکتا ہے۔ اس طرح کے کام واضح طور پر نفرت اور نسل واد کو فروغ دیتے ہیں۔ اس طرح کے اقدامات رواداری، اعتدال پسندی کو فروغ دینے اور انتہا پسندی کو مسترد کرنے کی بین الاقوامی کوششوں کے خلاف ہیں۔ سعودی وزارت نے مزید کہا کہ اس طرح کے واقعات باہمی احترام کی لازمی بنیاد کو کمزور کرتے ہیں جو دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کے لئے ضروری ہے۔
اگست میں پیش آیا معاملہ
یہ معاملہ اگست کے مہینے میں سامنے آیا تھا۔ دائیں بازو کی شت پسند گروپ کے ڈچ گروپ پیگیڈا کے رہنما ایڈون ویگنز ویلڈ نے ترکی کے سفارت خانہ کے سامنے قرآن مجید کا نسخہ نذرآتش کیا۔ ہالینڈ کی حکومت نے واقعہ کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ان کے پاس ایسے مظاہروں کو روکنے کا قانونی اختیارنہیں ہے۔ اس سے قبل جنوری کے مہینے میں ایڈون ویگنزویلڈ نے پارلیمنٹ کے باہرقرآن مقدس کی توہین کرتے ہوئے پھاڑکراس کا موازنہ ہٹلرکی کتاب ‘مائن کیمپف’ سے کیا تھا۔
بھارت ایکسپریس۔