Bharat Express

Israel-Gaza War: غزہ پراسرائیلی بربریت سے برہم ترکی نے اٹھایا بڑا قدم، اسرائیل سے اپنے سفیر کو بلایا واپس

Israel Gaza War: ترکی کے وزارت خارجہ نے کہا کہ ساکر اوزکان ٹورونلر کو غزہ میں شہریوں کے خلاف اسرائیل کی طرف سے مسلسل کئے جا رہے حملوں اوراسرائیل کی جنگ بندی کو قبول نہ کرنے کے سبب ہوئی انسانی تباہی کو دیکھتے ہوئے واپس بلایا جا رہا ہے۔

ترکی نے اسرائیل سے اپنے سفیر کو واپس بلالیا ہے۔

Israel-Gaza War: غزہ میں اسرائیل کے ذریعہ کئے جا رہے خون خرابے کے بعد ترکی نے بڑا قدم اٹھایا ہے۔ ترکی وزارت خارجہ کے مطابق، وہ اسرائیل سے اپنے سفیرکو واپس بلا رہا ہے اوراسرائیلی وزیر اعظم بنجامن نیتن یاہو سے رابطہ توڑ رہا ہے۔ ترکی نے ہفتہ کے روز یہ بات کہی۔ مشکل دور میں امریکی وزیرخارجہ انٹونی بلنکن کے ترکی دورہ سے پہلے اپنے اس فیصلے کا اعلان کیا۔

گزشتہ ماہ اسرائیل-حماس جنگ شروع ہونے سے پہلے فلسطین کی حمایت کرنے والا ترکی دھیرے دھیرے اسرائیل کے ساتھ اپنے ٹوٹے ہوئے تعلقات کو بہتر کر رہا تھا۔ حالانکہ جیسے جیسے جنگ آگے بڑھتا گیا اور فلسطینی لوگوں کی اموات کا اعدادوشماربڑھتا گیا، ترکی نے اسرائیل اور اس کے حامی مغربی ممالک، خصوصی طور پر امریکہ کے خلاف اپنی آواز کو مزید سخت کردیا۔

ترکی کے وزارت خارجہ نے کہا کہ ساکر اوزکان ٹورونلر کو غزہ میں شہریوں کے خلاف اسرائیل کی طرف سے مسلسل کئے جا رہے حملوں اوراسرائیل کی جنگ بندی کو قبول نہ کرنے کے سبب ہوئی انسانی تباہی کو دیکھتے ہوئے واپس بلایا جا رہا ہے۔

اسرائیلی فوجیوں نے غزہ کے عوام پر کئے مظالم

اسرائیلی فوجیوں نے فلسطین کے سب سے بڑے شہرغزہ کو گھیرلیا ہے۔ وہ اسرائیل پر سات اکتوبرکو کئے گئے حملے کی جوابی کارروائی کے نام پرحماس کو تباہ کرنے کا دعویٰ کر رہا ہے۔ حالانکہ 9 ہزار سے زائد فلسطینی عوام مارے جاچکے ہیں، جن میں 4 ہزار سے زائد فلسطینی بچے ہیں۔ اس میں بڑی تعداد میں خواتین کی بھی تعداد ہے۔ وہیں دوسری طرف اسرائیلی افسران کا کہنا ہے کہ حماس کے حملے میں تقریباً 1400 لوگ مارے گئے، جن میں سے زیادہ ترعام شہری تھے۔ اس کے علاوہ حماس نے تقریباً 240 افراد کو یرغمال بنالیا ہے۔ حماس کے ذریعہ غزہ میں چلائے جارہے وزارت صحت کا کہنا ہے کہ اسرائیلی حملوں اورتیز ہوتی ہوئی زمینی مہم میں اب تک تقریباً 9500 افراد مارے گئے ہیں۔ ہلاک ہونے والوں میں زیادہ تربچے اورخواتین ہیں۔

-بھارت ایکسپریس

Also Read